پیٹرولیم جیلی حسن کی حفاظت سے نئے استعمالات تک
پٹرولیم جیلی کوئی معمولی چیز نہیں بلکہ موم، آئل اور دوسرے قدرتی اجزا پر مشتمل ایک خاص مصنوع ہے۔
پیٹرولیم جیلی ایک ایسی چیز ہے، جو اکثر گھروں میں موجود ہوتی ہے، مگر اکثر گھروں میں اس کا استعمال مخصوص مقاصد کے لیے ہوتا ہے۔
خوب صورت نظر آنا خواتین کی بنیادی خواہش ہوتی ہے اور وہ اپنے حسن کی حفا ظت کے لیے مختلف مصنوعات کا استعمال کرتی ہیں، جن میں سرِ فہرست بازار سے ملنے والی منہگی سربند اشیا ہیں، لیکن اگر حسن اور خوب صورتی قائم رکھنے کے لیے ایک سستا نعم البدل مل جائے، جس سے ایک دو کے بہ جائے بے شمار فائدے حاصل ہو جائیں، تو کیا ہی بات ہے۔
شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو، جس کی سنگھار میز یا دراز میں ویسلین موجود نہ ہو۔ اسی طرح پیٹرولیم جیلی بھی ہر گھر میں ہی موجود ہوتی ہے اور اگر نہ بھی ہو تو بازار سے نہایت کم قیمت پر بہ آسانی خریدی جا سکتی ہے۔ یہ کوئی معمولی چیز نہیں ہے، بلکہ موم، آئل اور دوسرے قدرتی اجزا پر مشتمل ایک خاص مصنوع ہے۔ جو سستی تو ہے، مگر اس کے بے پناہ فائدے ہیں۔ اگر چہ ہم میں سے بہت سے لوگ اس بات سے واقف نہیں کہ پیٹرولیم جیلی صرف سردیوں میں خراب ہاتھوں یا پھٹی ایڑیوںمیں استعمال نہیں کی جاتی، بلکہ اس کو ہم اور بھی بہت سے مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
پیٹرولیم جیلی کے استعمال سے آپ اپنی مسکراہٹ میں ایک خاص چمک پیدا کر سکتی ہیں۔ اس کے لیے اپنی انگلی پر تھوڑی سی پیٹرولیم جیلی لیں اور اسے اپنے دانتوں اور مسوڑوں پر مل لیں اور تھوڑی دیر بعد نیم گرم پانی سے کُلی کرلیں۔ آپ کے دانت چمک دار ہو جائیں گے۔
ایک سادہ لپ گلوس دراصل پیٹرولیم جیلی ہی پر مشتمل ہوتی ہے۔ جب بھی آپ کے ہونٹ خشک ہوں، تو اسے نرماہٹ دینے کے لیے پیٹرولیم جیلی کا استعمال کریں اور اگر لپ اسٹک لگائیں، تو اس کے بعد بھی گلوس لگانے کے بہ جائے اگر پیٹرولیم جیلی لگائیں، تو یہ بہتر ثابت ہو گا۔ اگر ہونٹوں کا رنگ سیاہ ہوگیا ہے، تو بھی اس پہ دن میں جتنی بار ممکن ہو، پیٹرولیم جیلی کا ستعمال کریں، ہونٹ گلابی اور نرم ہو جائیںگے۔
پیٹرولیم جیلی ایک مکمل جسمانی لوشن بھی ہے۔ سردیوں میں جلد خشک ہو جاتی ہے۔ ایسے میں اِسے جسم کے کسی بھی حصے پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ خصوصاً چہرے اور ہاتھوں اور پیروں پر۔
پیٹرولیم جیلی پلکوں کو گھنا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ رات سونے سے پہلے بالکل تھوڑی سی مقدار میں جیلی کو اپنی پلکوں پر لگائیں۔ دو ہفتوں میں ہی پلکوں کو لمبا اور گھنا محسوس کریں گی۔
آپ بال کسی بھی طرح سنوارتی ہوں، اکثر خشک بال ہونے کی وجہ سے بال ٹھیرتے نہیں۔ ایسے روکھے بالوں پراگر آپ پیٹرولیم جیلی لگائیں۔ اس سے بال نہ صرف چمک دار نظر آئیں گے، بلکہ گھنے بھی محسوس ہوں گے۔ تھوڑی سی جیلی کو اپنی انگلیوں کی مدد سے بالوں پہ لگائیں۔ پیٹرولیم جیلی میک اپ صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کسی تولیے، نرم کپڑے یا روئی پر پٹرولیم جیلی لگائیں اور میک اپ اتار لیں۔ اس کے ساتھ مسکارا اتارنے میں بھی پیٹرولیم جیلی خاصی معاون ہے۔
کم زور ناخنوں کے کنارے بہت جلد ٹوٹ جاتے ہیں، جو دیکھنے میں بھی بُرے لگتے ہیں۔ ناخنوں کی مضبوطی کے لیے ان میں پیٹرولیم جیلی لگائیں۔ اکثر لوگوں کی کہنیاں کالی اور کھردری ہو جاتی ہیں۔ ان پر روزانہ پیٹرولیم جیلی سے ہلکا سا مساج کریں، توکہنیاں آہستہ آہستہ نرم ہو جائیں گی اور اس میں موجود بلیچ سے اُن کی رنگت بھی نکھر آئے گی۔
پیٹرولیم جیلی بچوں کے لیے بھی مفید ہے۔ بچوں کو ڈائپر پہنانے سے پہلے پیٹرولیم جیلی لگایں، تو اس سے بچے آرام محسوس کرتے ہیں اور رات کو نیند بھی سکون سے لیتے ہیں۔ کچھ بچے نہاتے ہوئے روتے ہیں، کیوں کہ ان کی آنکھوں میں صابن چلا جاتا ہے، جو جلن کا باعث بنتا ہے۔ اس کے لیے بہترین حل ہے کہ بچوں کو نہانے سے پہلے اپ ان کی بھنوؤں پر پیٹرولیم جیلی لگا دیں۔ اس سے ان کی آنکھیں صابن اور شیمپو سے محفوظ رہیں گی۔
پیٹرولیم جیلی ہلکے پھلکے زخموں سے رگڑ لگ جانا، خراش پڑ وغیرہ سے نجات دلانے میں بھی مدد گا ر ثابت ہوتی ہے، چوں کہ زخموں کو ختم کرنے کے لیے موائسچرائزنگ یعنی چکناہٹ اور نمی کی بہت ضرورت ہوتی ہے اور پیٹرولیم جیلی میں موائسچرائزنگ کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔
پیٹرولیم جیلی نہ صرف آپ کے بیوٹی بکس کا اہم جز ہے، بلکہ یہ آپ کے گھریلو ٹوٹکوں میں استعمال کی جانے والے بھی ایک اہم ترین چیز ہے۔
٭ اگر کسی کپڑے پر لپ اسٹک کا داغ لگ جائے، تو اسے دھونے سے پہلے اس پر پیٹرولیم جیلی لگائیں۔ داغ صاف ہو جائے گا۔
٭ کسی جگہ پر چیونگم چپک جائے، تو وہاں پیٹرولیم جیلی لگائیں اور اس وقت تک رگڑیں، جب تک چیونگم الگ ہونا شروع نہ ہو جائے۔
٭ چمڑے کے جوتوں پر پالش کر نے کا نہایت آسان طریقہ ہے۔ انگلی پر تھوڑی سی پیٹرولیم جیلی لے کر جوتوں پر مل دیں، اس کے بعد جوتوں کو کسی پرانے کپڑے سے صاف کریں اور پھر جوتوں چمک دیکھیں۔
٭ لکڑی کے فرنیچر پر اکثر پانی کے گلاس سے بننے والے گول دائرے پڑ جاتے ہیں، انہیں ختم کرنے کے لیے رات بھر اُس داغ پر پیٹرولیم جیلی لگا دیں اور صبح صاف کر لیں۔ داغ دور ہو جائے گا۔
٭اگر دروازے کھولتے اور بند کرتے ہوئے آواز کرتا ہو، تو ان کے قبضوں پر پیٹرولیم جیلی لگادیں۔ دروازوں کی چڑچڑاہٹ بند ہوجائے گی۔
٭ اگر آپ کو بھی یہ شکایت ہے کہ آپ کے پر فیوم کی خوش بو کچھ دیر میں ہی ختم ہو جاتی ہے، تو کچھ مقدار میں پیٹرولیم جیلی کو ہاتھوں پہ لگائیں اور پھر اس پر پرفیوم چھڑکیں، توخوش بو دیر تک رہے گی۔
خوب صورت نظر آنا خواتین کی بنیادی خواہش ہوتی ہے اور وہ اپنے حسن کی حفا ظت کے لیے مختلف مصنوعات کا استعمال کرتی ہیں، جن میں سرِ فہرست بازار سے ملنے والی منہگی سربند اشیا ہیں، لیکن اگر حسن اور خوب صورتی قائم رکھنے کے لیے ایک سستا نعم البدل مل جائے، جس سے ایک دو کے بہ جائے بے شمار فائدے حاصل ہو جائیں، تو کیا ہی بات ہے۔
شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو، جس کی سنگھار میز یا دراز میں ویسلین موجود نہ ہو۔ اسی طرح پیٹرولیم جیلی بھی ہر گھر میں ہی موجود ہوتی ہے اور اگر نہ بھی ہو تو بازار سے نہایت کم قیمت پر بہ آسانی خریدی جا سکتی ہے۔ یہ کوئی معمولی چیز نہیں ہے، بلکہ موم، آئل اور دوسرے قدرتی اجزا پر مشتمل ایک خاص مصنوع ہے۔ جو سستی تو ہے، مگر اس کے بے پناہ فائدے ہیں۔ اگر چہ ہم میں سے بہت سے لوگ اس بات سے واقف نہیں کہ پیٹرولیم جیلی صرف سردیوں میں خراب ہاتھوں یا پھٹی ایڑیوںمیں استعمال نہیں کی جاتی، بلکہ اس کو ہم اور بھی بہت سے مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
پیٹرولیم جیلی کے استعمال سے آپ اپنی مسکراہٹ میں ایک خاص چمک پیدا کر سکتی ہیں۔ اس کے لیے اپنی انگلی پر تھوڑی سی پیٹرولیم جیلی لیں اور اسے اپنے دانتوں اور مسوڑوں پر مل لیں اور تھوڑی دیر بعد نیم گرم پانی سے کُلی کرلیں۔ آپ کے دانت چمک دار ہو جائیں گے۔
ایک سادہ لپ گلوس دراصل پیٹرولیم جیلی ہی پر مشتمل ہوتی ہے۔ جب بھی آپ کے ہونٹ خشک ہوں، تو اسے نرماہٹ دینے کے لیے پیٹرولیم جیلی کا استعمال کریں اور اگر لپ اسٹک لگائیں، تو اس کے بعد بھی گلوس لگانے کے بہ جائے اگر پیٹرولیم جیلی لگائیں، تو یہ بہتر ثابت ہو گا۔ اگر ہونٹوں کا رنگ سیاہ ہوگیا ہے، تو بھی اس پہ دن میں جتنی بار ممکن ہو، پیٹرولیم جیلی کا ستعمال کریں، ہونٹ گلابی اور نرم ہو جائیںگے۔
پیٹرولیم جیلی ایک مکمل جسمانی لوشن بھی ہے۔ سردیوں میں جلد خشک ہو جاتی ہے۔ ایسے میں اِسے جسم کے کسی بھی حصے پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ خصوصاً چہرے اور ہاتھوں اور پیروں پر۔
پیٹرولیم جیلی پلکوں کو گھنا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ رات سونے سے پہلے بالکل تھوڑی سی مقدار میں جیلی کو اپنی پلکوں پر لگائیں۔ دو ہفتوں میں ہی پلکوں کو لمبا اور گھنا محسوس کریں گی۔
آپ بال کسی بھی طرح سنوارتی ہوں، اکثر خشک بال ہونے کی وجہ سے بال ٹھیرتے نہیں۔ ایسے روکھے بالوں پراگر آپ پیٹرولیم جیلی لگائیں۔ اس سے بال نہ صرف چمک دار نظر آئیں گے، بلکہ گھنے بھی محسوس ہوں گے۔ تھوڑی سی جیلی کو اپنی انگلیوں کی مدد سے بالوں پہ لگائیں۔ پیٹرولیم جیلی میک اپ صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کسی تولیے، نرم کپڑے یا روئی پر پٹرولیم جیلی لگائیں اور میک اپ اتار لیں۔ اس کے ساتھ مسکارا اتارنے میں بھی پیٹرولیم جیلی خاصی معاون ہے۔
کم زور ناخنوں کے کنارے بہت جلد ٹوٹ جاتے ہیں، جو دیکھنے میں بھی بُرے لگتے ہیں۔ ناخنوں کی مضبوطی کے لیے ان میں پیٹرولیم جیلی لگائیں۔ اکثر لوگوں کی کہنیاں کالی اور کھردری ہو جاتی ہیں۔ ان پر روزانہ پیٹرولیم جیلی سے ہلکا سا مساج کریں، توکہنیاں آہستہ آہستہ نرم ہو جائیں گی اور اس میں موجود بلیچ سے اُن کی رنگت بھی نکھر آئے گی۔
پیٹرولیم جیلی بچوں کے لیے بھی مفید ہے۔ بچوں کو ڈائپر پہنانے سے پہلے پیٹرولیم جیلی لگایں، تو اس سے بچے آرام محسوس کرتے ہیں اور رات کو نیند بھی سکون سے لیتے ہیں۔ کچھ بچے نہاتے ہوئے روتے ہیں، کیوں کہ ان کی آنکھوں میں صابن چلا جاتا ہے، جو جلن کا باعث بنتا ہے۔ اس کے لیے بہترین حل ہے کہ بچوں کو نہانے سے پہلے اپ ان کی بھنوؤں پر پیٹرولیم جیلی لگا دیں۔ اس سے ان کی آنکھیں صابن اور شیمپو سے محفوظ رہیں گی۔
پیٹرولیم جیلی ہلکے پھلکے زخموں سے رگڑ لگ جانا، خراش پڑ وغیرہ سے نجات دلانے میں بھی مدد گا ر ثابت ہوتی ہے، چوں کہ زخموں کو ختم کرنے کے لیے موائسچرائزنگ یعنی چکناہٹ اور نمی کی بہت ضرورت ہوتی ہے اور پیٹرولیم جیلی میں موائسچرائزنگ کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔
پیٹرولیم جیلی نہ صرف آپ کے بیوٹی بکس کا اہم جز ہے، بلکہ یہ آپ کے گھریلو ٹوٹکوں میں استعمال کی جانے والے بھی ایک اہم ترین چیز ہے۔
٭ اگر کسی کپڑے پر لپ اسٹک کا داغ لگ جائے، تو اسے دھونے سے پہلے اس پر پیٹرولیم جیلی لگائیں۔ داغ صاف ہو جائے گا۔
٭ کسی جگہ پر چیونگم چپک جائے، تو وہاں پیٹرولیم جیلی لگائیں اور اس وقت تک رگڑیں، جب تک چیونگم الگ ہونا شروع نہ ہو جائے۔
٭ چمڑے کے جوتوں پر پالش کر نے کا نہایت آسان طریقہ ہے۔ انگلی پر تھوڑی سی پیٹرولیم جیلی لے کر جوتوں پر مل دیں، اس کے بعد جوتوں کو کسی پرانے کپڑے سے صاف کریں اور پھر جوتوں چمک دیکھیں۔
٭ لکڑی کے فرنیچر پر اکثر پانی کے گلاس سے بننے والے گول دائرے پڑ جاتے ہیں، انہیں ختم کرنے کے لیے رات بھر اُس داغ پر پیٹرولیم جیلی لگا دیں اور صبح صاف کر لیں۔ داغ دور ہو جائے گا۔
٭اگر دروازے کھولتے اور بند کرتے ہوئے آواز کرتا ہو، تو ان کے قبضوں پر پیٹرولیم جیلی لگادیں۔ دروازوں کی چڑچڑاہٹ بند ہوجائے گی۔
٭ اگر آپ کو بھی یہ شکایت ہے کہ آپ کے پر فیوم کی خوش بو کچھ دیر میں ہی ختم ہو جاتی ہے، تو کچھ مقدار میں پیٹرولیم جیلی کو ہاتھوں پہ لگائیں اور پھر اس پر پرفیوم چھڑکیں، توخوش بو دیر تک رہے گی۔