30 جون تک وفاقی پنشنرز کو بینکوں کے ذریعے ادائیگیوں کا حکم
گریڈ17سے22کے پنشنرزکوبینک اکاؤنٹس سے ادائیگیوں کیلیے 30 مارچ کی ڈیڈ لائن
ISLAMABAD:
وفاقی محتسب نے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیوز(اے جی پی آر) کو 30 مارچ 2016 تک وفاقی اداروں کے گریڈ 17 سے 22 تک کے تمام رٹائرڈ پنشنرز کوبینک اکاؤنٹس کے ذریعے پنشن کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی ہیں جبکہ گریڈ16تک کے پنشنرز کیلیے 30 جون 2016 تک بنک اکاؤنٹس کے ذریعے پنشن کی فراہمی یقینی بنانے کیلیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
تمام پنشنرزکی پنشن بک کو کمپیوٹرائزڈ بنانے اورپنشن کی تاریخ سے6ماہ قبل پنشن سے متعلقہ تمام دستاویزات کوبھی مکمل کرنیکی ہدایت کی گئی ہے۔وفاقی محتسب کے سینئر لاء ایڈوائزر حافظ احسان احمدکھوکھرکیمطابق وفاقی محتسب نے اے جی پی آر، وزارت خزانہ، کیبینٹ ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوہدایت جاری کی ہے کہ وفاقی پنشنرزکی پنشن کے معاملے پرگریڈ21کے وفاقی افسرکی سربراہی میں انٹرنل کمیٹی قائم کی جائے جونہ صرف پنشنرز کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے ان کی شکایات سنے بلکہ اے جی پی آر کے ساتھ ہر ماہ اجلاس کیا جائے۔
وفاقی محتسب نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژوں اور خودمختار اداروں سمیت 409 محکموںکے سربراہان کو اپنے اداروں کے پنشنرز کو بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور پنشن کے معاملات کو بہتر بنانے کیلیے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ لاء ایڈوائزرکے مطابق وفاقی محتسب نے 40 وفاقی اداروں کے سربراہان کو جنوری میں بھی مراسلہ جاری کیا تھا۔ لاء ایڈوائزر نے بتایا کہ اے جی پی آر کی جانب سے وفاقی محتسب کو پیش رپورٹ کے مطابق اس وقت اے جی پی آر میں کوئی پنشن کیس30 دن سے زائد التواء کا شکار نہیں ہوتا جبکہ 60 سے 70 فیصد پنشنرز کی پنشن بک کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا چکا ہے۔
وفاقی محتسب نے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیوز(اے جی پی آر) کو 30 مارچ 2016 تک وفاقی اداروں کے گریڈ 17 سے 22 تک کے تمام رٹائرڈ پنشنرز کوبینک اکاؤنٹس کے ذریعے پنشن کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی ہیں جبکہ گریڈ16تک کے پنشنرز کیلیے 30 جون 2016 تک بنک اکاؤنٹس کے ذریعے پنشن کی فراہمی یقینی بنانے کیلیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
تمام پنشنرزکی پنشن بک کو کمپیوٹرائزڈ بنانے اورپنشن کی تاریخ سے6ماہ قبل پنشن سے متعلقہ تمام دستاویزات کوبھی مکمل کرنیکی ہدایت کی گئی ہے۔وفاقی محتسب کے سینئر لاء ایڈوائزر حافظ احسان احمدکھوکھرکیمطابق وفاقی محتسب نے اے جی پی آر، وزارت خزانہ، کیبینٹ ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوہدایت جاری کی ہے کہ وفاقی پنشنرزکی پنشن کے معاملے پرگریڈ21کے وفاقی افسرکی سربراہی میں انٹرنل کمیٹی قائم کی جائے جونہ صرف پنشنرز کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے ان کی شکایات سنے بلکہ اے جی پی آر کے ساتھ ہر ماہ اجلاس کیا جائے۔
وفاقی محتسب نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژوں اور خودمختار اداروں سمیت 409 محکموںکے سربراہان کو اپنے اداروں کے پنشنرز کو بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور پنشن کے معاملات کو بہتر بنانے کیلیے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ لاء ایڈوائزرکے مطابق وفاقی محتسب نے 40 وفاقی اداروں کے سربراہان کو جنوری میں بھی مراسلہ جاری کیا تھا۔ لاء ایڈوائزر نے بتایا کہ اے جی پی آر کی جانب سے وفاقی محتسب کو پیش رپورٹ کے مطابق اس وقت اے جی پی آر میں کوئی پنشن کیس30 دن سے زائد التواء کا شکار نہیں ہوتا جبکہ 60 سے 70 فیصد پنشنرز کی پنشن بک کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا چکا ہے۔