جدید ترین ایجادات
چارج ایبل بیٹری کی مدد سے روشن رہنے والے اس لیمپ کی بنیادی شکل فٹ بال جیسی ہے۔
NEW DEHLI:
چھلکتی روشنی والا لیمپ، روشنی کو مختلف زاویے دے کر اپنے کمرے کو چار چاند لگائیں.
ہنگری سے تعلق رکھنے والے تخلیق کارPeter Toronyنے ایک ایسا لیمپ تخلیق کیا ہے، جس میں سے چھلکنے والی روشنی سورج گرہن کی منظر کشی بھی کر سکتی ہے۔ چارج ایبل بیٹری کی مدد سے روشن رہنے والے اس لیمپ کی بنیادی شکل فٹ بال جیسی ہے۔ تاہم یہ گولائی تین مختلف ٹکڑوں یا حصوں کا مجموعہ ہے، جس میں ایک درمیانی یا مرکزی حصہ ہے، جس کی دائیں اور بائیں جانب دو ڈھلوانی حصے ہیں۔ یہ دونوں حصے یا ٹکڑے درمیانی حصے میں موجود لوہے کی پلیٹ سے مقناطیس کی مدد سے جوڑے گئے ہیں۔
ان دونوں حصوں اور مرکزی حصے کے درمیان خلا یا ''درز'' رکھی گئی ہے۔ اس خلا یا Gapکے باعث ان دونوں حصوں کو انگلیوں کی مدد سے مختلف سمتوں میں بہ آسانی حرکت دی جاسکتی ہے۔ اس حرکت دینے کے عمل کے دوران لیمپ کے درمیانی حصے اور دونوں جانب موجود حصوں سے روشنی دکھائی نہیں دیتی۔ تاہم دونوں حصوں اور مرکزی حصے کے درمیان میں موجود خلا سے روشنی کا اخراج ہوتا ہے اور یہی روشنی کا اخراج اس لیمپ کا طرۂ امتیاز ہے۔ مختلف زاویوں سے نظر آنے والی یہ روشنی دیکھنے والے کو حیرت میں مبتلا کردیتی ہے۔
واضح رہے کہ لیمپ کے درمیان 5واٹ کے دو LEDبلب لگائے گئے ہیں، جس کے ساتھ بیٹری بھی موجود ہے۔ لیمپ عمدہ پولی میر مادے سے بنایا گیا ہے۔ کمرے میں روشنی پھیلانے کے بجائے روشنی کو مقید کرنے کے بعد خوب صورت زاویوں سے چھلکانے والے اس لیمپ کو بہ آسانی لٹکایا بھی جاسکتا ہے اور کسی ہموار سطح پر رکھ کر کمرے کی خوب صورتی میں چار چاند لگائے جاسکتے ہیں۔
اسپرنگ بیٹری
برقی آلات میں اب دو کی جگہ چار بیٹریاں بہ آسانی سما سکتی ہیں
روزمرہ کی زندگی میں برقی آلات کے لیے بیٹریوں کا استعمال لازم و ملزوم ہے۔ اس حوالے سے مختصر جگہ گھیرنے والی بیٹریوں کو فوقیت دی جاتی ہے۔ اسی سوچ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے نوجوان طالب علموں نے ایک ایسی بیٹری تشکیل دی ہے، جس کی شکل دیکھنے میں میکینکل اسپرنگ جیسی ہے۔ اس بیٹری کو بہ آسانی برقی آلات میں بیٹری لگانے کے مختلف سائز کے خانوں میں لگایا جاسکتا ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ اگر ایک اسپرنگ بیٹری کی قوت مدھم ہونے لگے تو بیٹری کی پھیلنے اور سکڑنے کی سہولت کے باعث اس کے ساتھ دوسری اسپرنگ بیٹری لگاکر آلے کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یعنی دو بیٹریوں کی جگہ کی گنجائش میں بہ آسانی چار بیٹریوں سے دیر تک کام لیا جاسکتا ہے۔ تین طالبات ہینگ کن، مینگ ژن، ہی تنگ اور ایک طالب علم لیویان کی اس کاوش کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
لپیٹا جانے والا چولہا
جسے کھانے کے برتن پر لپیٹیں اور پھر گرما گرم کھانا کھائیں
WrapStoveسیر سپاٹے کے دوران کھانا گرم کرنا ایک دقت طلب مسئلہ ہے۔ بالخصوص ساحلی مقامات پر تو تیز ہوا آگ جلنے ہی نہیں دیتی۔ تو پھر جناب! کیا کیا جائے؟
پریشان مت ہوئیے۔ اس مشکل صورت حال کا حل ایک ایسے پٹی نما چولہے کی شکل میں سامنے آچکا ہے جس کو آپ بہ آسانی پتیلی یا کسی بھی برتن پر باہر کی جانب لپیٹ کر حسب مرضی کھانا گرم کرسکتے ہیں۔ اس تخلیق کے موجد ''وان چول ہانگ '' کا کہنا ہے کہ ان کے اس چولہے یا گرم پٹی میں تھوڑے تھوڑے فاصلے پر مقناطیس کے چھوٹے ٹکڑے لگائے گئے ہیں، جو Wrapstoveپٹی کو پتیلی کی بیرونی سطح سے چپکائے رکھتے ہیں۔ جب کہ درجۂ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے پٹی میں ٹچ اسکرین رکھی گئی ہے، جس میں موجود کنٹرول پینل سے پٹی کو اپنی سہولت کے مطابق استعمال کیا جاسکتا ہے۔
بعد ازاں اسے تہہ کرکے سفری بیگ میں رکھا جاسکتا ہے۔ لچک دار چارج ایبل بیٹری کی سہولت سے آراستہ اس چولہے میں پولی مر مادے سے بنی لچک دار حرارتی تہہ(Heating Film)لگائی گئی ہے، جو چولہے میں ہیٹر کا کام دیتی ہے۔ یہ پٹی نما چولہا سیاحوں میں تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔
اُلٹی چھتری
چھتری بند ہونے پر پانی ٹپکنے کے مسئلے کا حل ڈھونڈ نکالا گیا
عموماً بارش کے دوران چھتری استعمال کرنے والے جب کسی خشک جگہ پر پہنچتے ہیں اور چھتری بند کرتے ہیں، تو اس میں سے ٹپکنے والی بوندیں اس جگہ کو گیلا کردیتی ہیں، اور اگر ایسے میں فرش پر قالین وغیرہ بچھا ہو تو صورت حال مزید خراب ہوجاتی ہے۔
اس نامناسب صورت حال سے نکالنے کے لیے جنوبی کوریا کے ڈیزائنروں نے ایک ایسی چھتری ڈیزائن کی ہے جس کا بیرونی گیلا حصہ چھتری کو بند کرتے وقت اندر کی جانب چلا جاتا ہے اور اس طرح بوندوں کی شکل میں گرنے والا پانی فرش پر یا استعمال کنندہ کے کپڑوں پر نہیں گرتا۔ اس مقصد کے لیے تینوں ڈیزائنررز آہان مو، کم تی ہان اور سیو ڈانگ ہان نے چھتری کھولنے اور بند کرنے والی تیلیوںکو عام استعمال کی تیلیوں کے برعکس زیادہ لچک دار بنایا ہے۔
ڈیزائن کے مطابق اس چھتری کو بند کرتے ہوئے عام استعمال کی چھتریوں کے برعکس جب چھتری بند کرنے کے لیور کو اوپر سے نیچے کی جانب لایا جاتا ہے، تو چھتری کے اوپری حصے پر لگائی گئی تیلیاں اندر کی جانب سمٹتے ہوئے بیرونی گیلے حصے کو اندر کی جانب بند کردیتی ہیں۔ اسی انوکھی خصوصیت کے باعث چھتری کو'' الٹی چھتری'' کا نام دیا گیا ہے۔