ہماری ناقص العقل محبت اور آفریدی
جناب! اوسط درجے سے بھی کم ریکارڈ پر بھی اگر آپکو قوم کی محبت کم لگ رہی ہے تو پھر ہماری محبت کو ہی اُف ہے۔
شعیب ملک کا سسرالیوں کے حق میں بیان دینا تو کسی قدر بجا ہے کہ انسان کبھی بھی سسرال کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرتا اور کچھ بعید نہیں کہ تحفظِ نسواں بل جیسا کوئی بل وہاں بھی نافذ ہوجائے تو شعیب ملک کی درگت بن سکتی تھی۔ لہذا انہوں نے حفظِ ماتقدم کے طور پر کہہ دیا کہ میرا سسرال بھی انڈیا ہے اور مجھے یہاں تحفظ کا کوئی مسئلہ بھی نہیں رہا، لیکن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محترم شاہد خان آفریدی کو یہ کہنے کی ضرورت کیوں پیش آئی کہ انہیں بھارت میں پاکستان سے بھی زیادہ پیار ملا ہے۔
2015ء کے ورلڈ کپ میں جب بھارت بھی شکست کھاکر باہر ہوگیا تو نجی ٹی وی چینل پر مشہور پاکستانی میزبان عمر شریف نے آفریدی سے پوچھا کہ بھارت کے میچ ہارنے پر آپ کا کیا ردعمل تھا؟ جس پر آفریدی نے بھارت کے تیار کردہ اشتہار موقع موقع کو نہایت تمسخرانہ طور پر بیان کیا اور اس حوالے سے ایک کلپ کا بھی ذکر کیا جو ان کو موصول ہوا تھا۔ مزید برآں یہی وہی خان صاحب ہیں جو ستمبر 2015 میں بیانات داغ چکے ہیں کہ اگر بھارت نہیں چاہتا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی ان سے سیریز کھیلنے پر اصرار نہیں کرنا چاہئیے۔ 2011ء میں بھارت میں ہی ہارنے کے بعد جب ان سے ایک پاکستانی ٹی وی چینل پر بھارتیوں کے رویے کے بارے میں دریافت کیا گیا تھا تو انہوں نے بہت درشت لہجے میں کہا تھا کہ ان کے دل کبھی اتنے کھلے اور وسیع نہیں ہو سکتے جتنے پاکستانیوں کے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی ارشاد فرمایا تھا کہ پاکستانی میڈیا بھارتی میڈیا سے بہت درجے بہتر ہے کہ انڈین میڈیا منفی رجحانات کی ترویج میں پیش پیش رہتا ہے۔
لیکن گزشتہ روز بھارت میں بیٹھ کر پاکستان مخالف بیان دیتے ہوئے آفریدی صاحب یہ بھول گئے کہ ان کی بھارت 'لو اسٹوری' کے بعد وہاں کا میڈیا کس کس طرح پاکستان کے بخیے ادھیڑنے کی کوشش کرے گا۔ ابھی چند دن پہلے ہی ایک دوست سے مباحثے میں حیران کن گفتگو سننے کو ملی کہ
لیکن جب آج میری اُسی عزیز دوست سے ملاقات ہوئی تو دوست کا منہ آج صبح کچھ لٹکا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔ جب وجہ دریافت کی تو شدید غصہ میں بس اتنا کہہ پائے ''یار انہیں تو شرم بھی نہیں آتی''۔ خان صاحب شاید یہ بھول گئے ہیں کہ محبت سبز رنگ پہننے پر ہی ان کو ملی ورنہ جیسی ان کی کارکردگی ہے اس پر تو وہ کسی دوسرے ملک کی ڈومیسٹک ٹیم میں بھی جگہ نہیں بنا پاتے۔
جاوید میانداد صاحب نے کیا خوب کہا ہے کہ آپ کو پہنچے ہوئے 20 گھنٹے ہوئے ہیں، ان میں سے 12 گھنٹے تو آپ نے سو کر گذار لئے۔ اب باقی کے 8 گھنٹوں میں ایسا کیا انوکھا ہوگیا ہے کہ آپ کو وہاں محبت کی بہتی نہریں نظر آگئی ہیں۔ شاید انہوں نے ''ویر بہادرا سنگھ'' کے دھرم شالہ میں میچ کروانے سے معذرت کو بھی محبت ہی سمجھا ہے۔ اگر وہ اس کو نفرت سمجھتے تو ہرگز ایسا بیان نہ دیتے جس سے کروڑوں دلوں کو دکھ پہنچے۔ جس کولکتہ میں بیٹھ کر وہ بھارتی پیار و محبت کے جھولے پر جھول رہے ہیں اسی کولکتہ میں اینٹی ٹیریرسٹ فرنٹ آف انڈیا نامی تنظیم نے پچ کھودنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ جس انڈیا کی مہمان نوازی کے وہ تہہ دل سے شکر گزار ہیں شاید وہ یہ بھول گئے کہ انہوں نے پے در پے دھمکیوں کے باوجود تحریری ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔ اور با امر مجبوری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بطور خاص قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی انشورنس تک کروائی ہے اور شاید اس کا ماخذ دھمکی آمیز پیغامات ہی تھے کیونکہ محبت تو کبھی بھی انشورنس نہیں مانگتی۔
عرض صرف اتنی سی ہے کہ خان صاحب شاید آپ کو پاکستانیوں کی محبت کم ضرور لگتی ہے لیکن اتنا جان لیں کہ 27 ٹیسٹ میچوں میں 36 کی اوسط، 398 ون ڈے میں 24 کی اوسط اور 94 ٹی ٹوئنٹی میں 17 کے اوسط کے باوجود یہ پاکستانی قوم آپ کو قومی ہیرو بنائے بیٹھی ہے۔ اگر یہی کارکردگی کسی بھارتی کھلاڑی کی ہوتی تو وہ میڈیا تو کیا کرکٹ میں بھی نظر نہیں آرہا ہوتا۔
سونے پر سہاگہ یہ کہ آپ کی مجموعی سینچریاں (بشمول فرسٹ کلاس) 31 بنتی ہیں وہ بھی 1300 سے زائد میچز میں، الاماں ۔۔۔۔۔ جب کہ آپ کے ساتھ کیرئیر کا آغاز کرنے والوں کی کارکردگی آپ کو شرم دلانےکے لئے کافی ہے۔ بطور گیندباز بھی آپ کی کارکردگی پورے کیرئیر میں کچھ ایسی مثالی نہیں رہی کہ مثال دی جاسکے۔ آپ کو تو شکر گزار ہونا چاہیئے کہ آپ کی اس کارکردگی کے باوجود پاکستانی قوم آپ کو اپنا ہیرو بنائے بیٹھی ہے اور جو سبز رنگ پہن کر آپ اغیار کی محبت پہ مر مٹے ہیں اگر یہی سبز رنگ آپ کے کیرئیر کی ابتداء نہ ہوتا تو آج دنیا آپ کو جانتی بھی نہیں۔
اوسط درجے سے بھی کم تر ریکارڈ پر بھی اگر آپ کوقوم کی جانب سے دی جانے والی محبت کم لگ رہی ہے تو پھر ہماری محبت کو ہی اُف ہے۔ ہم اس سے زیادہ کتنا پیار دیں آپ کو؟ ہماری محبت تو ناقص العقل ہے۔ باقی محبت آپ صاحب العقل سے ہی لیجئے۔
[poll id="1009"]
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
2015ء کے ورلڈ کپ میں جب بھارت بھی شکست کھاکر باہر ہوگیا تو نجی ٹی وی چینل پر مشہور پاکستانی میزبان عمر شریف نے آفریدی سے پوچھا کہ بھارت کے میچ ہارنے پر آپ کا کیا ردعمل تھا؟ جس پر آفریدی نے بھارت کے تیار کردہ اشتہار موقع موقع کو نہایت تمسخرانہ طور پر بیان کیا اور اس حوالے سے ایک کلپ کا بھی ذکر کیا جو ان کو موصول ہوا تھا۔ مزید برآں یہی وہی خان صاحب ہیں جو ستمبر 2015 میں بیانات داغ چکے ہیں کہ اگر بھارت نہیں چاہتا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی ان سے سیریز کھیلنے پر اصرار نہیں کرنا چاہئیے۔ 2011ء میں بھارت میں ہی ہارنے کے بعد جب ان سے ایک پاکستانی ٹی وی چینل پر بھارتیوں کے رویے کے بارے میں دریافت کیا گیا تھا تو انہوں نے بہت درشت لہجے میں کہا تھا کہ ان کے دل کبھی اتنے کھلے اور وسیع نہیں ہو سکتے جتنے پاکستانیوں کے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی ارشاد فرمایا تھا کہ پاکستانی میڈیا بھارتی میڈیا سے بہت درجے بہتر ہے کہ انڈین میڈیا منفی رجحانات کی ترویج میں پیش پیش رہتا ہے۔
لیکن گزشتہ روز بھارت میں بیٹھ کر پاکستان مخالف بیان دیتے ہوئے آفریدی صاحب یہ بھول گئے کہ ان کی بھارت 'لو اسٹوری' کے بعد وہاں کا میڈیا کس کس طرح پاکستان کے بخیے ادھیڑنے کی کوشش کرے گا۔ ابھی چند دن پہلے ہی ایک دوست سے مباحثے میں حیران کن گفتگو سننے کو ملی کہ
''یار ہماری ٹیم ہارے یا جیتے ہم اس کی ہر حال میں حمایت کریں گے کیوں کہ وہ ایک ایسے ملک میں پاکستان کا جھنڈا بلند کرنے گئے ہیں، جہاں پاکستان دشمنی بدرجہ اتم موجود و قائم ہے''۔
لیکن جب آج میری اُسی عزیز دوست سے ملاقات ہوئی تو دوست کا منہ آج صبح کچھ لٹکا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔ جب وجہ دریافت کی تو شدید غصہ میں بس اتنا کہہ پائے ''یار انہیں تو شرم بھی نہیں آتی''۔ خان صاحب شاید یہ بھول گئے ہیں کہ محبت سبز رنگ پہننے پر ہی ان کو ملی ورنہ جیسی ان کی کارکردگی ہے اس پر تو وہ کسی دوسرے ملک کی ڈومیسٹک ٹیم میں بھی جگہ نہیں بنا پاتے۔
جاوید میانداد صاحب نے کیا خوب کہا ہے کہ آپ کو پہنچے ہوئے 20 گھنٹے ہوئے ہیں، ان میں سے 12 گھنٹے تو آپ نے سو کر گذار لئے۔ اب باقی کے 8 گھنٹوں میں ایسا کیا انوکھا ہوگیا ہے کہ آپ کو وہاں محبت کی بہتی نہریں نظر آگئی ہیں۔ شاید انہوں نے ''ویر بہادرا سنگھ'' کے دھرم شالہ میں میچ کروانے سے معذرت کو بھی محبت ہی سمجھا ہے۔ اگر وہ اس کو نفرت سمجھتے تو ہرگز ایسا بیان نہ دیتے جس سے کروڑوں دلوں کو دکھ پہنچے۔ جس کولکتہ میں بیٹھ کر وہ بھارتی پیار و محبت کے جھولے پر جھول رہے ہیں اسی کولکتہ میں اینٹی ٹیریرسٹ فرنٹ آف انڈیا نامی تنظیم نے پچ کھودنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ جس انڈیا کی مہمان نوازی کے وہ تہہ دل سے شکر گزار ہیں شاید وہ یہ بھول گئے کہ انہوں نے پے در پے دھمکیوں کے باوجود تحریری ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔ اور با امر مجبوری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بطور خاص قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی انشورنس تک کروائی ہے اور شاید اس کا ماخذ دھمکی آمیز پیغامات ہی تھے کیونکہ محبت تو کبھی بھی انشورنس نہیں مانگتی۔
عرض صرف اتنی سی ہے کہ خان صاحب شاید آپ کو پاکستانیوں کی محبت کم ضرور لگتی ہے لیکن اتنا جان لیں کہ 27 ٹیسٹ میچوں میں 36 کی اوسط، 398 ون ڈے میں 24 کی اوسط اور 94 ٹی ٹوئنٹی میں 17 کے اوسط کے باوجود یہ پاکستانی قوم آپ کو قومی ہیرو بنائے بیٹھی ہے۔ اگر یہی کارکردگی کسی بھارتی کھلاڑی کی ہوتی تو وہ میڈیا تو کیا کرکٹ میں بھی نظر نہیں آرہا ہوتا۔
سونے پر سہاگہ یہ کہ آپ کی مجموعی سینچریاں (بشمول فرسٹ کلاس) 31 بنتی ہیں وہ بھی 1300 سے زائد میچز میں، الاماں ۔۔۔۔۔ جب کہ آپ کے ساتھ کیرئیر کا آغاز کرنے والوں کی کارکردگی آپ کو شرم دلانےکے لئے کافی ہے۔ بطور گیندباز بھی آپ کی کارکردگی پورے کیرئیر میں کچھ ایسی مثالی نہیں رہی کہ مثال دی جاسکے۔ آپ کو تو شکر گزار ہونا چاہیئے کہ آپ کی اس کارکردگی کے باوجود پاکستانی قوم آپ کو اپنا ہیرو بنائے بیٹھی ہے اور جو سبز رنگ پہن کر آپ اغیار کی محبت پہ مر مٹے ہیں اگر یہی سبز رنگ آپ کے کیرئیر کی ابتداء نہ ہوتا تو آج دنیا آپ کو جانتی بھی نہیں۔
اوسط درجے سے بھی کم تر ریکارڈ پر بھی اگر آپ کوقوم کی جانب سے دی جانے والی محبت کم لگ رہی ہے تو پھر ہماری محبت کو ہی اُف ہے۔ ہم اس سے زیادہ کتنا پیار دیں آپ کو؟ ہماری محبت تو ناقص العقل ہے۔ باقی محبت آپ صاحب العقل سے ہی لیجئے۔
[poll id="1009"]
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔