معاشی ترقی کو خطرہ نہیں مقامی سرمایہ کاری بڑھائی جائے گورنر اسٹیٹ بینک

پاک چین اقتصادی راہداری سےمتعلق منصوبوں کےتناظرمیں نئےپروجیکٹس میں سرمایہ کاری کیلیےبہت موزوں وقت ہے،اشرف محمود وتھرا


Business Reporter March 15, 2016
ملک میں سرمایہ کاری کے مجموعی وسائل کی مالیت2.6 ٹریلین روپے ہے، گورنر اسٹیٹ بینک۔ فوٹو : فائل

گورنراسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے مقامی سرمایہ کاری بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے نہ آنیوالے دنوں میں کوئی بڑا بحران نظرآرہا ہے لہٰذا معیشت کی اوسطاً 4 فیصد نموکا تسلسل جاری رہے گا جوگزشتہ 2 سال سے برقرار ہے۔

پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دورے کے دوران اراکین، سرمایہ کاروں، بروکریج ہاؤسز کے نمائندوں اور بینکوں کے صدور سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بڑے خطرات سامنے نہیں جو بلند نمو، زیادہ روزگار کی تخلیق اور ترقی کی راہ پرمزید آگے بڑھنے کی مشترکہ مقصد کی تکمیل کی کوششوں کو ناکام بنا سکیں۔ کم ترین شرح سود، امن وامان اور توانائی کی فراہمی میں نمایاں بہتری کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق منصوبوں کے تناظر میں نئے پروجیکٹس میں سرمایہ کاری کیلیے بہت موزوں وقت ہے، کارپوریٹ سیکٹر میں وسیع پیمانے پر فاضل سرمایہ موجود ہے، گزشتہ 2سال میں پاکستانی معیشت نے نمایاں بہتری کا مظاہرہ کرتے ہوئے4 فیصد کی شرح سے ترقی کی جبکہ اس سے پہلے 5 سال میں شرح نمو اوسطاً 2.8 فیصدتھی، گزشتہ 2 سال میں معاشی استحکام رکھتے ہوئے ناگزیر عوامی اخراجات پرسمجھوتہ کیے بغیر بجٹ خسارہ قابو میں رکھاگیااور پہلی بار زرمبادلہ ذخائر20 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

انہوں نے کیپٹل مارکیٹس کی پختگی کو نجی شعبے کیلیے خوش آئند قرار دیا اورامید ظاہر کی کہ متحدہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے آغاز سے زیادہ سرمائے کی دستیابی اور بچت کنندگان وسرمایہ کاروں کیلیے اس استفادے کا قومی پلیٹ فارم مہیا ہوگیا ہے، کارپوریٹ اداروں کو بھی بچتوں تک بہتر رسائی سے فائدہ ہوسکتا ہے جو نئے منصوبوں اور ترقیاتی سرگرمیوں میں استعمال کی جا سکتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اقتصادی مشیرڈاکٹرسعید احمد نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر کے پاس فاضل سرمائے کی مالیت 446 ارب روپے ہے جسے اس شعبے نے حقیقی معاشی سرگرمیوں میں لگانے کے بجائے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور ٹریژری بلز میں انویسٹ کیاہے جو انتہائی پریشان کن امر ہے، کارپوریٹ سیکٹر کو اس خطیر فاضل سرمائے کو معیشت کے مختلف شعبوں میں لگانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے مجموعی وسائل کی مالیت2.6 ٹریلین روپے ہے۔

جس کا نصف انرجی سیمنٹ ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر میں ہے۔ قبل ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیئرمین منیرکمال نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری دلچسپی سے نشاندہی ہوتی ہے کہ پاکستانی معیشت بہتری کی سمت گامزن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں