کیا آفریدی واقعی ’غدار‘ اور ’ملک دشمن‘ ہیں

شاہد آفریدی پر بہت لعن طعن ہوچکی، یہ وقت اپنے کپتان پر بے جا تنقید کا نہیں بلکہ ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کا ہے۔

پاکستانی عوام کا غصہ جائز ہے کیوں کہ پاکستانیوں کی محبت نے ہی انہیں آج دنیائے کرکٹ کا عظیم کھلاڑی بنایا مگر اس پر بات ملک دشمن اور غدار قرار دینا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ فوٹو:فائل

شاہد آفریدی نے گزشتہ روز کولکتہ میں پریس کانفرنس کے دوران جب جذبات کی رو میں بہتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہیں بھارت میں کرکٹ کھیلنے کا ہمیشہ بہت مزہ آتا ہے اور جتنا پیار بھارت میں ملا، اتنا پیار تو پاکستان میں بھی نہیں ملا۔ اس وقت سے بوم بوم کپتان کے بارے میں دوست، احباب ہم وطنوں سے جو سننے کو مل رہا ہے وہ ناقابل بیان ہے۔

مثال کے طور پر

  • شاہد آفریدی بھارت میں بیٹھ کر ان کے گیت گا رہا ہے جو انہیں اپنے ملک میں ایک منٹ کیلئے برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں

  • ہم پاکستانیوں نے اسے ہیرو بنایا

  • اتنی محبت کرتے ہیں کہ اسے شاہد سے بوم بوم آفریدی بنایا لیکن آج اسے ہماری محبت کم اور بھارتیوں کی محبت زیادہ محسوس ہورہی ہے، اب اِس کو ذرا پاکستان آنے دو پھر بتائیں گے کہ پاکستانی اِس سے کتنی محبت کرتے ہیں۔

  • یہ شخص بھی سیاسی انسان نکلا

  • اور تو اور کچھ جذباتی افراد حدود کو توڑے ہوئے کپتان کو ''غدار'' اور ''ملک دشمن'' کے القابات دے بیٹھے۔


جب کہ ایک دوست کا کہنا تھا کہ

  • جس طرح سہواگ نے شعیب اختر سے متعلق انکشاف کیا تھا کہ وہ پیسے لے کر بھارتی کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہیں اسی طرح شاہد آفریدی کو بھی بھارت پہنچتے ہی لفافہ پکڑا دیا گیا ہوگا کہ چلو بھائی، اب شروع ہوجاو۔


موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک اور شخص نے گویا راز افشا کرتے ہوئے فرمایا کہ

  • مجھے معلوم ہے شاہد آفریدی نے یہ بیان اس لئے دیا کہ ایک بھارتی اداکارہ شاہد آفریدی کیلئے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہیں اور شاید اسی وجہ سے لالہ وہاں جا کر بھارتیوں کی محبت کے گن گانے لگے"۔





اور بات جب نکلے گی تو دور تلک جائے گی کہ مصداق لاہور کے ایک ایڈوکیٹ صاحب نے تو شاہد آفریدی کو غدار قرار دیتے ہوئے لیگل نوٹس تک بھجوا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں دیا گیا آفریدی کا بیان غداری ہے، آفریدی اس پر وضاحت کریں اور قوم سے معافی مانگیں۔

ہمارے ایک پاکستانی اینکر پرسن کی غیرت نے جوش مارا اور انہوں نے براہ راست پروگرام کے دوران شاہد آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہہ دیا کہ
"وطن کو بھولنے والوں پر ''ل- ع- ن- ت"۔

خیر اس سے قطع نظر انہی کے قبیلہ سے تعلق رکھنے والے اینکرز بھی ہیں جو اپنے گلے میں ڈھول ڈال کر بجاتے اور گیت گاتے ہیں جب کوئی بھارتی اداکار پاکستان آکر کہتا ہے کہ ''اگر مہمان نوازی کا کوئی ایوارڈ ہوتا تو پاکستان کو ملتا'' یا کوئی یہ کہے کہ ''پاکستان کی محبت نے تو مجھے خرید لیا'

شاہد آفریدی نے یہ بیان کس تناظر میں دیا اس کی وضاحت تو وہ خود کریں گے لیکن ان کی اس بات پر پاکستانی عوام کا غصہ جائز ہے کیوںکہ پاکستانیوں کی محبت نے ہی انہیں آج دنیائے کرکٹ کا عظیم کھلاڑی بنایا مگر اس پر بات انہیں ملک دشمن اور غدار قرار دینا کسی صورت قابل قبول نہیں، وہ پاکستان کے ہیرو ہیں اور بہرحال اظہار رائے کی آزادی انہیں حاصل ہے۔



یہ بات تو واضح ہے کہ بھارت پاکستان کا خیر خواہ کبھی نہیں رہا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ قومی ٹیم کے کپتان وہاں پہنچ کر ان سے بیزاری کا اظہار کرتے اور بھارت کو دشمن ثابت کرتے۔ اگر شاہد آفریدی وہاں پہنچ کر یہ بیان دیتے کہ بھارتیوں کی جانب سے ہمیں صرف نفرت ہی ملتی ہے تو اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اِس وقت بھارت میں حالات کیا رخ اختیار کرچکے ہوتے، اور جب حالات خراب ہوجاتے تو پھر یہی لوگ کہہ رہے ہوتے کہ بھائی یہ آفریدی بھی بہت جذباتی ہے، کیا ضرورت تھی اِس طرح کا بیان دینے کی؟ یعنی ہم کسی بھی حال میں خوش نہیں ہیں۔

لہذا ہمیں تھوڑی سمجھداری کا ثبوت دینا چاہیے کیونکہ شاہد آفریدی نے جو کہا اب اس پر بہت لعن طعن ہوچکی، یہ وقت اپنے کپتان پر بے جا تنقید کا نہیں بلکہ ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کا ہے تاکہ وہ ورلڈ کپ میں ہر دباؤ سے آزاد ہوکر اپنی توجہ کھیل کی جانب رکھیں اور بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔

[poll id="1012"]

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔
Load Next Story