چوہدری نثار نے 25 غیر ملکی این جی اوز کو ملک میں کام کرنے کی منظوری دیدی
وزیر داخلہ نے کوائف جمع نہ کرانے والی اسلام آباد کی 27 سیکیورٹی کمپنیوں کے لائسنس بھی منسوخ کردیئے۔
MUMBAI:
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے 25 غیر ملکی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی باقاعدہ منظوری دے دی جب کہ اسلام آباد کی 27 سیکیورٹی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی صورتحال کے علاوہ دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اجلاس میں 25 غیر ملکی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی باقاعدہ منظوری بھی دے دی گئی۔
اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے رہائشی علاقوں سے دفاتر کو فوری طور پر ختم کردیا جائے، سپريم كورٹ كاہرفيصلہ سرآنكھوں پر اور اس پرمكمل عملدرآمد كياجائے گا مگرايك دہشت گردتنظيم كانام لے كراس طرح اس كی تشہيراعلیٰ عدليہ كے شايان شان نہيں۔ وزیر داخلہ نے کوائف جمع نہ کرانے والی 27 سیکیورٹی کمپنیوں کے لائسنس بھی منسوخ کرنے اور سیف سٹی پروجیکٹ کو اپریل میں مکمل طورپر آپریشنل کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
واضح رہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی اہم شاہراہوں، انٹرسیکشن، مارکیٹوں اور شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر 1950 خفیہ کیمرے نصب کیے گئے ہیں جن کے ذریعے شہر کے اندرونی سیکیورٹی سسٹم اور مشکوک افراد کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے 25 غیر ملکی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی باقاعدہ منظوری دے دی جب کہ اسلام آباد کی 27 سیکیورٹی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی صورتحال کے علاوہ دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اجلاس میں 25 غیر ملکی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی باقاعدہ منظوری بھی دے دی گئی۔
اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے رہائشی علاقوں سے دفاتر کو فوری طور پر ختم کردیا جائے، سپريم كورٹ كاہرفيصلہ سرآنكھوں پر اور اس پرمكمل عملدرآمد كياجائے گا مگرايك دہشت گردتنظيم كانام لے كراس طرح اس كی تشہيراعلیٰ عدليہ كے شايان شان نہيں۔ وزیر داخلہ نے کوائف جمع نہ کرانے والی 27 سیکیورٹی کمپنیوں کے لائسنس بھی منسوخ کرنے اور سیف سٹی پروجیکٹ کو اپریل میں مکمل طورپر آپریشنل کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
واضح رہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی اہم شاہراہوں، انٹرسیکشن، مارکیٹوں اور شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر 1950 خفیہ کیمرے نصب کیے گئے ہیں جن کے ذریعے شہر کے اندرونی سیکیورٹی سسٹم اور مشکوک افراد کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جائے گا۔