ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان اوربنگلا دیش آج مد مقابل ہوں گے

میچ میں شاہد آفریدی کی کارکردگی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے


Sports Desk March 16, 2016
تاریخ اعتبار سے گرین شرٹس اچھی ٹیم ہے لیکن ہم بھی بہتر کارکردگی کیلیے پُراعتماد ہیں۔ فوٹو : اے ایف پی

لاہور: ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں پاکستان اپنے سفر کا آغاز بدھ کو بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے کرے گا جب کہ گرین شرٹس ٹائیگرزکو پھر سے پنجرے میں بند کرنے کے لیے بے چین ہیں جب کہ ٹیم ایونٹ کا کامیاب آغاز کرنے کے ساتھ حریف سائیڈ سے اگلے پچھلے تمام حساب بھی چکتا کرنے کیلیے بھی پُراعتماد دکھائی دیتی ہے۔

اچھی طرح وارم اپ ہونے والے حفیظ اپنی بیٹنگ فارم کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے، مڈل آرڈرمیں عمر اکمل، شعیب ملک اور سرفراز احمد پر ٹیم کو بحران سے بچانے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوگی،آفریدی بھی فارم میں واپس آنے کیلیے بے چین ہیں، عامر اور عرفان پر مشتمل فاسٹ اٹیک حریف بیٹنگ لائن کا بھرکس نکالنے کی مکمل اہلیت رکھتا ہے۔

اسپن ڈپارٹمنٹ شاہد آفریدی، شعیب ملک اور عماد وسیم سنبھالیں گے،کوچ وقار یونس نے کہاکہ یقیناً ہماری حالیہ پرفارمنس اچھی نہیں رہی مگر کوئی ہمیں نظر انداز کرنے کی کوشش نہ کرے، ایک بار ردھم میں آجائیں تو پھر حیران کرنا بھی جانتے ہیں۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی ٹیم ابھی تک گرین شرٹش کے خلاف ایشیا کپ میں فتح کے نشے میں ڈوبی ہوئی ہے، اسے اپنی کامیابی کا پورا یقین ہے، بیٹنگ کے شعبے میں تمیم اقبال پر زیادہ انحصار ہوگا۔

بولنگ میں ٹیم مینجمنٹ کو فاسٹ بولر مستفیض الرحمان کے فٹ ہونے کا شدت سے انتظار ہے،کپتان مشرفی مرتضیٰ نے کہاکہ پاکستان تجربہ کار ٹیم ہے لیکن حالیہ کچھ عرصے سے کارکردگی ہماری زیادہ بہتر رہی جسے قائم رکھا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش ایک بار پھر ٹوئنٹی 20 میں ایک دوسرے کے مدمقابل آ رہے ہیں، گرین شرٹس ایشیا کپ اور اس سے قبل باہمی سیریز کے ایک مقابلے میں بنگال ٹائیگرز کے ہاتھوں بننے والی درگت پر کافی غصے میں ہیں۔

اس بار تمام حساب کتاب چکتا کرنے کی کوشش ہوگی، دوسری جانب بنگلہ دیش گذشتہ کامیابی کے بل بوتے پر پاکستان ٹیم کو اپنے لیے 'آسان' شکار سمجھ رہا ہے، گرین شرٹس کو مایوس کن ایشیا کپ اور اپنے ملک میں ہونے والی تنقید کے جواب میں خود کو منوانے کا چیلنج درپیش ہے، بیٹنگ کے شعبے میں دارومدار سرفراز احمد، شعیب ملک اور عمر اکمل پر ہوگا، محمد حفیظ بھی سری لنکا کے خلاف وارم اپ میچ میں فارم میں واپسی کا بھرپور اشارہ دے چکے ہیں۔

ٹاپ پر موجود شرجیل خان اور احمد شہزاد کا خواب غفلت سے جاگنا بہت ضروری ہے۔ بولنگ اٹیک کا انحصار محمد عامر اور عرفان پر ہوگا جبکہ شاہد آفریدی، شعیب ملک اور عماد وسیم اسپن بولنگ کی ذمہ داریاں نبھا سکتے ہیں، اگر وارم اپ میچ میں چار وکٹیں لینے والے عماد نہ کھیلے تو وہاب کو میدان میں اتارا جائے گا۔ توجہ کا مرکز ایک بار پھر کپتان شاہد آفریدی ہی ہوں گے جو گذشتہ کچھ عرصے سے اچھا پرفارم کرنے میں ناکام رہے ہیں، پیر کے وارم اپ میچ میں بھی وہ بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں خالی ہاتھ رہے،ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں ان کی بگ ہٹنگ اور لیگ اسپن بولنگ ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

شائقین بھی آفریدی سے میچ وننگ پرفارمنس کی بدستور آس لگائے بیٹھے ہیں۔ کوچ وقار یونس نے کہاکہ ہماری ٹیم ایک بار ردھم میں آجائے تو پھر حیران کرنا جانتی ہے، مشکل گروپ میں ہم کسی قسم کی غلطی کے متحمل نہیں ہوسکتے، اس لیے ہر ٹیم کا پوری قوت سے مقابلہ کرنا ہوگا، بنگلہ دیش نے پچھلے کچھ عرصے کے دوران بہت ہی اچھی کرکٹ کھیلی ہے۔

اس نے ورلڈکپ کے بعد پاکستان، جنوبی افریقہ اور بھارت کیخلاف عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا، یہ بات بنگال ٹائیگرز اور انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے خوش آئند بات ہے،ہم ان کی پرفارمنس کی قدر کرتے تاہم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ایک میگا ایونٹ اور بھارتی کنڈیشنز بھی مختلف ہیں، پاکستانی ٹیم اپنی اولین مہم میں مثبت سوچ کے ساتھ بہترین کرکٹ کھیلنے کا عزم لیے میدان میں اترے گی۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کی پریشانی کا بڑا سبب بولنگ ہے۔

تسکین احمد میدان میں اترسکتے ہیں، ان کا اور عرفات سنی کا ایکشن اومان سے میچ میں مشکوک قرار پایا، دونوں پیر کے روز چنئی میں اپنی بولنگ کا تجزیہ کرا چکے تاہم رپورٹ آنے تک انھیں بدستور کھیلنے کی اجازت ہوگی۔ بنگلہ دیش سائیڈ اسٹرین کے شکار فاسٹ بولر مستفیض الرحمان کے فٹ ہونے کا بے چینی سے منتظر ہے۔

بیٹنگ میں تمیم اقبال اب تک باقی بیٹسمینوں کی کوتاہیوں پر پردہ ڈالتے دکھائی دیے ہیں، انھوں نے کوالیفائنگ راؤنڈ میں 83 اور 103 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھیں۔ بنگال ٹائیگرز کو شکیب کی بیٹنگ فارم بحال ہونے کی خوشی ہے، صابر رحمان اور محمود اللہ بھی اچھی فارم میں ہیں، الامین حسین سے بھی بولنگ کی اچھی امیدیں وابستہ وابستہ کی جارہی ہیں۔

کپتان مشرفی مرتضیٰ نے کہاکہ پاکستان ہم سے زیادہ تجربہ کار مگر گذشتہ 2 ماہ میں ٹیم نے ثابت کردیاکہ اس طرز میں زیادہ اچھی ہے، ہماری پریکٹس کافی بہتر رہی، ایشیا کپ میں کارکردگی شاندار تھی، ہمارے پاس زیادہ بہترین پلان ہے، تاریخ اعتبار سے گرین شرٹس اچھی ٹیم ہے لیکن ہم بھی بہتر کارکردگی کیلیے پُراعتماد ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں