ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں ایک مرتبہ پھر15روز کی توسیع

ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31مارچ تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

ایف بی آر کے پاس لاکھوں نان فائلر تاجروں کا ڈیٹا موجود ہے جن کوپہلے مرحلے میں نوٹسز بجھوائے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے تاجروں کے لیے متعارف کرائی جانے والی رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کے مطلوبہ نتائج کے حصول میں بری طرح ناکامی کے باعث آخری تاریخ میں ایک بار پھر 31 مارچ تک توسیع کر دی ہے۔

اس ضمن میں گزشتہ روز تاجروں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار سے تفصیلی ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر اور چیئرمین ایف بی آر نثار محمد کے علاوہ دیگر حکام بھی موجود تھے۔ مذکورہ اجلاس میں رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد اس اسکیم میں 31 مارچ تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ودہولڈنگ ٹیکس کی موجودہ 0.4 فیصد کی شرح مزید 15روز تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کے تحت تاجروں کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31مارچ تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ نے ای سی سی کے چیئرمین ہونے کے ناطے ودہولڈنگ ٹیکس کی موجودہ 0.4 فیصد کی شرح مزید 15 روز تک برقرار رکھنے کی منظوری دی جس کی باضابطہ طور پر ای سی سی سے بھی منظوری لی جائے گی۔


اجلاس میں شریک تاجروں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ان کی درخواست پر ایک مرتبہ پھررضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کی مدت میں توسیع کی ہے، اس کے علاوہ نئے ٹیکس فائلرز کے لیے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 31 مارچ تک توسیع کردی گئی ہے جبکہ پرانے ٹیکس فائلرز کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 21مارچ تک توسیع کی گئی ہے۔

اسی طرح بینکوں سے لین دین پر نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی 0.4 فیصد کی شرح 31 مارچ تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کے تحت صرف 4ہزار لوگوں نے فائدہ اٹھا کر38 کروڑ روپے کا ٹیکس دیا اور 35ارب روپے سے زائد کا کالا دھن سفید کرایا گیا ہے۔

جس سے 10 لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے حکومتی منصوبے کو شدید دھچکا لگا۔حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آ ر نے نان فائلرز کے خلاف کارروائی کی تیارمکمل کرلی ہے، ایف بی آر کے پاس لاکھوں نان فائلر تاجروں کا ڈیٹا موجود ہے جن کوپہلے مرحلے میں نوٹسز بجھوائے جائیں گے۔
Load Next Story