ارکان پارلیمنٹ سمیت اہم شخصیات کے اغواکا خدشہ

دہشت گرد جیلوںسے ملزمان کو چھڑانے کے لیے حکمت عملی بنارہے ہیں،رپورٹ

دہشت گرد جیلوں سے ملزمان کو چھڑانے کے لیے حکمت عملی بنارہے ہیں،رپورٹ فوٹو: فائل

شہر سے ارکان پارلیمنٹ سمیت اہم شخصیات کے اغواکی وارداتوں کا اندیشہ ہے ، حساس ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے جیلوں میں بنداپنے ساتھیوں کوچھڑانے کیلیے حکمت عملی پر عملدرآمد کے اقدامات تیزکرنے کا فیصلہ کیاہے ۔


دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنیوالے حساس ادارے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ دہشت گرد مطالبات منوانے کے لیے ارکان اسمبلی کو بھی اغواکرسکتے ہیں، ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے کراچی بالخصوص ضلع وسطی میں اپنی سرگرمیاں تیزکردی ہیں ، بینک لوٹنے کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ساتھ رینجرز ہیڈکوارٹرپر حملے سے اندازہ ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کی سپلائی لائن منقطع نہیں ہوسکی ہے اور ان شہر میں ان کے ٹھکانے محفوظ ہیں اور اب وہ دہشت گردانہ حملوں کے ساتھ ساتھ اہم شخصیات کو اغوا کرنے کے منصوبے پر بھی عملدرآمدکرنا چاہتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ حساس ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں انٹیلی جنس اداروں کوآگاہ کیا ہے کہ دہشت گرد اپنے مطالبات منوانے کیلیے رکن اسمبلی یا اہم شخصیات کو اغواکرکے ان کی رہائی کے بدلے جیلوں میں بند اپنے ساتھیوں کوچھڑانے کامطالبہ کرسکتے ہیں، اس سے قبل دہشت گردوں نے کراچی کی جیلوں میں قید اپنے ساتھیوں کوچھڑانے کیلیے سینٹرل جیل کراچی اور لانڈھی جیل پرحملہ کرکے انھیں چھڑانے کے منصوبہ بندی کی تھی جس کی قبل از وقت اطلاع ملنے پر حکومت نے لانڈھی اور سینٹرل جیل کراچی میں قید دہشت گرد اورکالعدم تنظیموں کے کارکنوں کو اندرون سندھ کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا تھا ، ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے حساس اداروں کی رپورٹ پرخطرناک قیدیوں کواندرون سندھ کی جیلوں میں قیدکرکے وہاں کی سیکیورٹی بھی سخت کردی تھی جبکہ جیلوں میں حساس ادارے کے اہلکاروں کی ڈیوٹیاں بھی لگا دی تھیں تاکہ وہ اس بات کودیکھتے رہیں کہ کہیںکوئی خطرناک ملزم کسی اہلکارکو لالچ دیکر اپنے ارادوں میں کامیاب نہ ہو جائے۔
Load Next Story