اتحادی فو ج پرداخلی حملوں پر تشویش ہےنیٹوسیکریٹری جنرل

افغانستان میںہمیشہ نہیں رہ سکتے ڈیڈلائنزمقررکرنے کا قائل ہوں،اندرس فوگ راسموسن

امید ہے طے کیے گئے وقت تک افغان دستے سلامتی کی ذمے داریاں سنبھالنے کے قابل ہوجائینگے. فوٹو: اے ایف پی

نیٹوکے سیکریٹری جنرل اندرس فوگ راسموسن نے کہاکہ افغا نستا ن سے 2014ء کے اختتام تک تمام جنگی دستوں کو واپس بلانے کی ڈیڈ لائن مقررکرنا ایک درست فیصلہ ہے۔


ہم افغانستان میں ہمیشہ نہیں رہ سکتے اور میں ڈیڈلائنزمقررکرنے کا قائل ہوں کیونکہ یہ عمل کوتیزکرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔امید ہے طے کیے گئے وقت تک افغان دستے سلامتی کی ذمے داریاں سنبھالنے کے قابل ہو جائیں گے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹوکے سکریٹری جنرل اندرس فوگ راسموسن نے ڈی ڈبلیوکوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے کہا کہ 2014ء کے بعد نیٹودستے افغانستان میں صرف تربیت فراہم کرنے کے غرض سے ہی تعینات رہیں گے ان کے بقول بہترہوگاکہ اقوام متحدہ کی جانب سے اس تربیتی مشن کومنظوری حاصل ہو ورنہ ہنگامی بنیاد پرکابل حکومت کی دعوت پر بھی ایسا کیاجاسکتاہے اس دوران راسموسن نے افغانستان میں داخلی حملوں پر تشویش کا اظہار کیااور کہا کہ داخلی حملوں کی وجہ سے صورتحال پیچیدہ ہو گئی ہے۔

اس وجہ سے بین الاقوامی امن دستوں اورافغان فوجیوں کے مابین اعتمادکا فقدان پیدا ہوگیاہے ان کے بقول دشمن اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے کوئی بھی ہمارے اورہمارے افغان ساتھیوں کے تعلقات میں دراڑنہیں ڈال سکتا۔داخلی حملوں کو روکنے کے سلسلے میں ہم نے متعدد اقدامات کیے ہیں ان میں بھرتی کے وقت جانچ پڑتال سخت بنادی گئی ہے اوراسی طرح فوجیوں کی جاسوسی کے عمل کوبھی موثربنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ راسموسن نے بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تواس تناظرمیں مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
Load Next Story