بھارت میں مسلم رکن اسمبلی کی ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ نہ لگانے پر رکنیت معطل

’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ نہیں لگائیں گے کیونکہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا ہے، وارث پٹھان


ویب ڈیسک March 16, 2016
’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ نہیں لگائیں گے کیونکہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا ہے، وارث پٹھان، فوٹو؛ فائل

LOS ANGELES: مہاراشٹر میں مسلم رکن اسمبلی کی جانب سے 'بھارت ماتا کی جے' کا نعرہ لگانے سے انکار پر ان کی اسمبلی رکنیت معطل کردی گئی۔

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ہونے والی بحث کے دوران مسلم رکن اسمبلی کی جانب سے 'بھارت ماتا کی جے' کا نعرہ لگانے سے انکار پر ان کی اسمبلی رکنیت معطل کردی گئی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کے سیشن کے دوران ٹیکس پر ہونے والی بحث اس حد تک شدت اختیار کرگئی کہ بھارتی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد و المسلمین سے تعلق رکھنے والے وارث پٹھان نے کہا کہ ہم 'جے ہند' کا نعرہ تو لگائیں گے لیکن 'بھارت ماتا کی جے' کا نعرہ نہیں لگائیں گے کیونکہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد و المسلمین کے رکن اسمبلی کی جانب سے اس بیان کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید رد عمل دیکھنے میں آیا اور انہوں نے وارث پٹھان کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کردیا جب کہ پارلیمانی امور کےوزیر کا کہنا تھا کہ وارث پٹھان کی اسمبلی رکنیت قومی ہیروز کی بےعزتی اور نعرہ نہ لگانے پر معطل کی گئی ہے۔

دوسری جانب نامور بھارتی شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر نے آل انڈیا مجلس اتحاد و المسلمین کے رہنما اسدالدین اویسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر 'بھارت ماتا کی جے' کا نعرہ لگانا آئین میں نہیں ہے تو آئین میں شیروانی پہننا بھی ضروری نہیں ہے جب کہ انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ بھارت میں حب الوطنی کی صرف ایک ہی تعریف ہے کہ 'بھارت ماتا کی جے' کا نعرہ لگایا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے بھارتی شدت پسند تنظیم ''آر ایس ایس'' کی جانب سے اسکولوں میں بھارت ماتا کی جے کا نعرہ لگانے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی میرے گلے پر بھی چھری رکھ کر یہ نعرہ لگوائے تو نہیں لگاؤں گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں