بلوچستان حکومت نے 66 علیحدگی پسندوں کے سر کی قیمت مقرر کردی
کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
بلوچستان حکومت نے کالعدم عسکریت پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 66 افراد کے سروں کی قیمت مقرر کردی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جن عسکریت پسندوں کے سروں کی قیمت رکھی گئی ہے ان کا تعلق 5 علیحدگی پسند تنظیموں کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ، بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ ریپبلیکن آرمی، بلوچ ریپبلیکن گارڈز اور لشکر بلوچستان سے ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جن افراد کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے ان میں براہمداخ بگٹی، ہربیار مری، مہران مری، اور جاوید مینگل کے نام شامل نہیں ہیں۔
جن افراد کے سر کی قیمت مقرر کی گئی ہے ان میں کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کا نام بھی شامل ہے جن کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 66 افراد کی سروں کی قیمت 10 لاکھ روپے سے لے کر 50 لاکھ روپے تک مقرر کی گئی ہے.
واضح رہے کہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے بارے میں اس سے قبل اطلاعات آئی تھیں کہ وہ ایک آپریشن میں مارے گئے ہیں لیکن ان کی تنظیم نے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جن عسکریت پسندوں کے سروں کی قیمت رکھی گئی ہے ان کا تعلق 5 علیحدگی پسند تنظیموں کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ، بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ ریپبلیکن آرمی، بلوچ ریپبلیکن گارڈز اور لشکر بلوچستان سے ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جن افراد کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے ان میں براہمداخ بگٹی، ہربیار مری، مہران مری، اور جاوید مینگل کے نام شامل نہیں ہیں۔
جن افراد کے سر کی قیمت مقرر کی گئی ہے ان میں کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کا نام بھی شامل ہے جن کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 66 افراد کی سروں کی قیمت 10 لاکھ روپے سے لے کر 50 لاکھ روپے تک مقرر کی گئی ہے.
واضح رہے کہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے بارے میں اس سے قبل اطلاعات آئی تھیں کہ وہ ایک آپریشن میں مارے گئے ہیں لیکن ان کی تنظیم نے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا۔