انقرہ بم دھماکوں کی ذمہ داری کالعدم کردستان فریڈم فالکن نے قبول کرلی

انقرہ میں دھماکے کا مقصد سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا تھا تاہم عام شہریوں کی ہلاکت پر بھی کوئی دکھ نہیں، ٹی اے کے


ویب ڈیسک March 17, 2016
انقرہ میں دھماکے کا مقصد سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا تھا تاہم عام شہریوں کی ہلاکت پر بھی کوئی دکھ نہیں، ٹی اے کے. فوٹو:فائل

ISLAMABAD: ترکی میں سرگرم کالعدم کردستان فریڈم فالکن ( ٹی اے کے) نے انقرہ میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی جس میں 37 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کی کالعدم تنظیم کردستان ورکرز پارٹی کی ذیلی تنظیم کردستان فریڈم فالکن نے انقرہ میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی جس میں 37 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، کالعدم جماعت نے اپنی ویب سائٹ پر دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ میں دھماکے کا مقصد سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا تھا تاہم عام شہریوں کی ہلاکت پر بھی کوئی دکھ نہیں اور نہ اس پر معافی مانگیں گے کیوں کہ ترک حکومت کی جانب سے ہم پر یہ جنگ مسلط کی گئی ہے جب کہ کالعدم تنظیم نے تین ہفتے قبل اسی طرز کے حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی جس میں 29 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

دوسری جانب جرمن ڈپلومیٹ مشن نے سیکیورٹی مسائل کے باعث اپنے زیراہتمام چلنے والے تمام اسکولز بند کردیئے، اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں جرمن قونصلیٹ کا کہنا تھا کہ انقرہ میں جرمنی کے سفارتخانے اور استنبول میں جرمن اسکول کو سیکیورٹی خدشات کے باعث عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 13 مارچ کو انقرہ کی مصروف ترین شاہراہ پر کار میں خود کش بم دھماکے کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔