ملک 53 ارب 40 کروڑ ڈالر کامقروض ہے وزارت خزانہ

موجودہ دور میں 5.30 ارب ڈالر کے قرضے لیے، پارلیمانی سیکریٹری کی قومی اسمبلی میں بریفنگ


Numainda Express March 18, 2016
2سال میں دہشت گردی کے2498منصوبے ناکام بنائے، وزارت داخلہ، 4 بل منظور فوٹو: فائل

LANDI KOTAL: قومی اسمبلی کو وزارت خزانہ کے پارلیمانی سیکریٹری رانا محمد افضل خان نے بتایا ہے کہ ملک کا مجموعی بیرونی قرضہ 53 ارب 40 کروڑ ڈالر ہے، جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو یہ قرضے 48 ارب 10 کروڑ ڈالر تھے، موجودہ دور میں ان میں 5 ارب 30 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے ایوان کو بتایا دانش مندانہ پالیسیوں کے ذریعے مالیاتی خسارہ 8.4 فیصد سے کم ہو کر 5.5 فیصد ہو گیا ہے جسے اس سال مزید 5.1 فیصد تک کم کیا جائے گا، یکم جون 2013 تا 31 دسمبر 2015 تک ملکی قرضے میں 3800 ارب روپے تک کا اضافہ ہوا، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں سے35 ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں پر لگائے جا رہے ہیں، یہ درست نہیں کہ سی پیک منصوبہ مہنگا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کے پارلیمانی سیکرٹری سید ثقلین بخاری نے بتایا لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ نہیں، پنجاب حکومت بنک قرضوں کے ذریعے اس منصوبے پر عمل درآمد کر رہی ہے، نیو گوادر ایئرپورٹ کی تعمیر رواں سال کے وسط میں شروع ہونے کی توقع ہے، یہ منصوبہ سی پیک کا حصہ ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری طور پر بتایا گیا گزشتہ 2 سال کے دوران انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے دہشتگردی کے2 ہزار 498 منصوبے ناکام بنائے، جون 2013 سے فروری 2016 تک مختلف ممالک سے 51 ہزار 624 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا، اسلام آباد میں 428 پولیس اہلکار وی وی آئی پیز، جج صاحبان، بیوروکریٹس اور وزراء کیساتھ پروٹوکول ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، اسلام آباد سیف سٹی منصوبہ اس وقت آزمائشی مرحلے میں ہے۔

جس کا اگلے ماہ باضابطہ افتتاح کیا جائیگا، اس پر 12 کروڑ 40 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی، اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں میں 1800 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں، اس منصوبے سے پولیس نے ایک دو بڑے کیس پکڑے ہیں، فیض آباد تا پیرودھائی آئی جے پی روڈ کا دوبارہ ٹینڈر جاری کیا جارہا ہے، منصوبہ 6ماہ میں یہ مکمل ہوگا اور اسے جی ٹی روڈ تک توسیع دی جائے گی۔ ایوان نے پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچر بورڈ آرڈیننس میں 4 ماہ کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔

قرارداد کے حق میں79جبکہ مخالفت میں53 ووٹ پڑے، اپوزیشن ارکان شازیہ مری، یوسف تالپور، نفیسہ شاہ، آفتاب شیرپائو، طارق اللہ اور دیگر نے آرڈیننس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا حکومت آرڈیننس کو بل کی صورت میں لیکر آئے اور بار بار آئین کی خلاف ورزی نہ کرے۔ وفاقی وزراء زاہد حامد اور شیخ آفتاب نے کہا کہ قرارداد لا کر حکومت کوئی غیرآئینی اقدام نہیں کر رہی۔ ایوان نے محفوظ ٹرانزیکشن بل، تحفظ امانت کارپوریشن بل ، کاروباری کمپنیات بل اور مالیاتی ادارے بازیابی مالیات بل منظور کرلیے۔ بعدازاں اجلاس آج جمعہ کی صبح ساڑھے10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں