قومی ٹیم کو سمجھاؤں گا کہ بھارت کیخلاف کس سوچ کے ساتھ میدان میں اترنا ہے عمران خان

آفریدی نے مدد مانگی تھی، کھلاڑیوں سے ملاقات کر کے ان کی ذہن سازی کروں گا، عمران خان


ویب ڈیسک March 18, 2016
اپنے تجربے کی بنیاد پر قومی ٹیم کو کچھ ٹپس فراہم کر سکوں، عمران خان۔ فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو سمجھاؤں گا کہ کس سوچ کے ساتھ میدان میں اترنا ہے۔

بھارت روانگی سے قبل بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ ہمیشہ سے بہت دباؤ والا ہوتا ہے اور میں کوشش کروں گا کہ اپنے تجربے کی بنیاد پر قومی ٹیم کو کچھ ٹپس فراہم کر سکوں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے مجھ سے رہنمائی مانگی تھی، میں ٹیکنیکل طور پر تو نہیں جانتا کہ ہمارے لڑکوں کی کیا خامیاں ہیں لیکن میں کھلاڑیوں کو ذہنی طور پر ضرور تیار کر سکتا ہوں اور انھیں بتاؤں گا کہ کس سوچ کے ساتھ بھارت کے خلاف میدان میں اترنا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماچل پردیش میں ہماری ٹیم کو بالکل بھی نہیں کھیلنا چاہیئے تھا کیونکہ وہاں کے وزیراعلیٰ کا بیان مہمان نوازی کے تقاضوں کے خلاف تھا، ان کا کہنا تھا کہ اپنے ووٹرز کو خوش کرنے کے لئے دوسروں کے خلاف نفرت بڑھانا ایک کمزور سیاستدان کی نشانی ہے، سیاستدان تو لوگوں کو جوڑتے ہیں، تقسیم کرنے والوں کی سوچ تو بہت محدود ہوتی ہے۔ ہماچل پردیش میں میچ کے تو میں خلاف تھا لیکن کولکتہ میں ہماری ٹیم کی زبردست مہمان نوازی کی گئی اور بنگلا دیش کے خلاف میچ میں کراؤڈ تھا بہت تھا، بنگال کی وزیراعلیٰ نے تو مجھے ملاقات کی دعوت بھی دی ہے جو بہت ہی اچھی مثال ہے، ان سے ملاقات بھی کروں گا، مسئلہ کشمیر کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے، بات چیت کریں تو ہی مسائل کا حل نکلے گا۔ تجارت ہمارے فائدے میں ہے لیکن عزت نفس بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔

تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے ہمارے ساتھ جانا تھا لیکن وہ جلدی چلے گئے، طاہر القادری کی بھارت میں موجودگی کا علم نہیں اور ویسے بھی ایسی کون سی بات ہے جو پاکستان میں نہیں ہو سکتی اور بھارت میں ہو سکتی ہے، آج جدید دور ہے ٹیلی فون پر بھی بات ہو سکتی ہے۔

پرویز مشرف سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب نے آرٹیکل 6 کا بہت شور مچایا تھا اور اس پر صرف اتنا ہی کہوں گا کہ 'وہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا'۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔