سندھ میں کاٹن سیزن کا اختتام کپاس کی ملکی پیداوار1کروڑ گانٹھ بھی نہ ہوسکی

یکم تا15مارچ صرف پنجاب کی ملز میں محدود پھٹی آئی، مجموعی پیداوار97 لاکھ 48 ہزارگانٹھ ہوسکی


Khabar Nigar/Business Desk March 19, 2016
سندھ کی پیداوار5،پنجاب میں45فیصدکمی، ٹیکسٹائل ملزنے87 لاکھ45 ہزار گانٹھ روئی خریدی،3لاکھ61ہزاربرآمد،ساڑھے6لاکھ بیلزکااسٹاک موجود فوٹو : فائل

پاکستان میں کپاس کا سیزن اختتام کے قریب پہنچ گیا تاہم پیداوار 1کروڑ بیلز تک بھی نہ پہنچ سکی، سندھ میں اگرچہ اب بھی6 فیکٹریاں کھلی ہوئی ہیں مگر یکم تا 15مارچ کی مدت میں پھٹی ان فیکٹریوں میں نہیں آئی، اس طرح سندھ میں سیزن اختتام پذیر ہوچکا ہے تاہم پنجاب میں جہاں31 فیکٹریاں کھلی ہیں 15روز کی اس مدت میں 71.62 فیصد کمی سے صرف 20ہزار 747 گانٹھ کپاس پہنچی، اس طرح 15مارچ 2016 تک ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوار 97 لاکھ 48 ہزار 518 گانٹھ رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں1 کروڑ 47 لاکھ85 ہزار 795 گانٹھ کی پیداوار کے مقابلے میں 50 لاکھ 37 ہزار277 گانٹھ یا 34.07 فیصد کم ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 15 مارچ تک صوبہ پنجاب کی فیکٹریوں میں 44.68 فیصد کمی سے59لاکھ 82 ہزار 481گانٹھ کپاس آئی جبکہ صوبہ سندھ کی فیکٹریوں میں 37لاکھ 66ہزار 37 گانٹھ کپاس آئی جو گزشتہ سال سے 5.16 فیصدکم ہے۔

پی سی جی اے ڈیٹا کے مطابق 15مارچ2016 تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے 97 لاکھ 37 ہزار363 گانٹھ روئی تیار کی گئی، ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں 3 لاکھ 61 ہزار241گانٹھ اور ٹیکسٹائل سیکٹرنے 87لاکھ 45 ہزار 514 گانٹھ روئی خریدی جبکہ جنرز کے پاس6لاکھ 41ہزار763گانٹھ کا اسٹاک موجود ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کپاس کی سب سے زیادہ پیداوار سانگھڑ میں 13 لاکھ 46 ہزار 564 گانٹھ ہوئی، اس کے بعدرحیم یار خان میں11 لاکھ 14 ہزار، بہاولنگر 9 لاکھ 37 ہزار 660 گانٹھ، بہاولپورمیں 7 لاکھ 42 ہزار 698 گانٹھ رہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔