مسلم لیگ(ن) نے کہا ہے کہ 1990 میں نواز شریف نے کسی سے پیسے نہیں لئے یونس حبیب نے 1993اور 1994 میں پیپلز پارٹی کو کروڑوں روپے دینے کا اعتراف کیا ہے۔
لاہورسے مسلم لیگ(ن)کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 1990 میں نواز شریف حکومت نے یونس حبیب کو حبیب بینک کی ملازمت سے برطرف کردیا تھا۔ اس کے علاوہ مہران بینک کے قیام کے وقت بھی اس وقت کی حکومت نے یونس حبیب کو بینک کا سی ای او بننے نہیں دیا تھا۔
مسلم لیگ(ن) کا کہنا ہے کہ یونس حبیب نے سپریم کورٹ میں جو بیان حلفی جمع کرایا ہے اس کے مطابق انہوں نے ستمبر 1993 کی انتخابی مہم کے لئے 5 کروڑ روپے دیئے تھے۔ مہران بینک کے سربراہ کی حیثیت سے یونس حبیب نے فاروق احمد خان لغاری کو صدر بنوانے کے لئے پیپلزپارٹی کو 3 کروڑ روپے دیئے تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے جنوری 1994 میں صوبہ سرحد کے وزیر اعلیٰ پیر صابر شاہ کی حکومت کو گرانے کے لئے بھی 11 کروڑ روپے دیئے تھے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ 1990کے انتخابات میں دھاندلی کی گئی اوراس وقت کے آرمی چیف جنرل(ر)مرزااسلم بیگ اورڈی جی آئی ایس آئی جنرل(ر)اسد درانی نے اس سلسلے میں سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کیں ۔
جن سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کی گئیں ان میں نوازشریف اورشہبازشریف کے نام بھی شامل ہیں۔