کتاب جاگ اٹھی اسکرین پر ناولوں سے ماخوذ بولی وڈ کی فلمیں
پروڈیوسر ونود چوپڑہ اور ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی نے 2009 میں تھری ایڈیٹس بنائی،
انسپائریشن یا متاثر ہونا بولی وڈ میں عام اصطلاح ہے۔ یہاں فلم میکر ز کبھی کبھی ہولی وڈ سے متاثر ہوجاتے ہیں تو کبھی کسی ٹیلی ویژن ڈرامے کی کہانی سے، کبھی ساؤتھ انڈین فلمیں پسند آجاتی ہیں تو کبھی کسی پرانی فلم کا اسکرپٹ انہیں متوجہ کر لیتا ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ تخلیقیت کی طرح متاثر ہونے کی بھی کوئی حد نہیں ہوتی۔ اس لیے کہانی کا موضوع اکثر اوقات مشہور ناول بھی بنتے ہیں، حالاںکہ اسکرین پلے لکھنے اور ناول تحریر کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے، اس کے باوجود بھارتی فلم انڈسٹری کے کچھ سنجیدہ اور ذہین فلم میکر مشہور اور کام یاب ناولوں کو پردۂ سیمیں پر اس خوب صورتی سے ڈھالتے ہیں کہ فلم یادگار بن جاتی ہے۔ ایسی ہی چند ہٹ فلمیں جو کہ ناولوں پر بنائی گئیں یہ ہیں:
٭گائیڈ: 1965میں ریلیز ہونے والی فلم دیو آنند اور وحیدہ رحمان کی فلم گائیڈ آر کے نارائن کے ناول گائیڈ سے ماخوذ تھی۔ البتہ ناول کے بر عکس فلم کے اختتام میں تھوڑی بہت تبدیلی کی گئی تھی۔ سب ہی جانتے ہیں کہ گائیڈ ایک سپرہٹ اور بے شمار ایوارڈ وننگ فلموں میں شمار کیا جاتی ہے۔ کتاب کے کرداروں کو بڑی اسکرین پر وحیدہ رحمان اور دیو آنند نے اس خو ب صورتی سے ڈھالا کہ یوں محسوس ہوتا تھا کہ یہ کردار خاص طور پر ان کے لیے لکھے گئے ہیں۔
٭ایک چادر میلی سی: نام ور ادیب راجندر سنگھ بیدی کے ناول ایک چادر میلی سی پر اسی نام سے فلم بنائی گئی، جس میں ہیمامالنی، رشی کپور، پونم ڈھلون اور کل بھوشن کھربندا نے بہترین کردار نگاری کی۔ فلم کو انڈین سنیما میں کلاسک کا درجہ حاصل ہے۔
٭دیوداس: بنگالی ناول دیو داس کے تین ورژن شائع ہو چکے ہیں اور اب تک اس ناول پر چار بار فلمیں بنائی جا چکی ہیں اس حوالے سے سب سے پہلے 1936میں پی سی بااورا نے کے ایل سہگل، جمنا با اور ٹی آر راج کماری کو لے کر فلم دیوداس بنائی۔ اس کے بعد1955میں لیجنڈری فلم میکر بمل رائے نے دلیپ کمار، سچترا سین اور وجنتی مالا کو لے کر فلم بنائی گئی، جسے دلیپ کمار نے امر کردیا۔ 2002 میں اسی ناول پر سنجے لیلا بنسالی نے اپنے مخصوص انداز میں شاہ رخ خان، مادھوری اور ایشوریا رائے کو لے کر فلم بنائی۔ 2009میں انوراگ کیشپ نے ابھے دیول کو لے کر ماڈرن دیوداس ڈی فلم بنائی۔ اس مقبول اور رومانٹک ناول کے خالق کا نام Sarat Chandra Chattopadhyayہے۔ یہ کتاب 1917میں منظر عام پر آئی تھی۔
٭پری نیتا: اسی بنگالی مصنفSarat Chandra Chattopadhyayکا ایک اور ناول پری نیتا 1914 میں شایع ہوا۔ اس وقت یہ ایک کلاسک ناول کے طور پر مشہور ہوا اور ادبی حلقوں میں اسے بے حد پزیرائی ملی۔ اس ناول کی کہانی کے مطابق ناول کے مرکزی کردار للیتا اور شیکھر بچپن کے دوست ہیں اور ان کی زندگی میں ایک تیسرے آدمی کی آمد سے مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔ اس موضوع کو لے کر 2006 میں اسی نام سے فلم بنائی گئی تھی، جس کی کاسٹ میں للیتا کے لیے ودیا بالن اور شیکھر کے لیے سیف علی خان کے ساتھ سنجے دت کو کاسٹ کیا گیا تھا۔
٭اوم کارا: شیکسپیئر کے ناول اوتھیلو پر 2006میں ڈائریکٹر وشال بھردواج نے اوم کارا کے نام سے فلم بنائی جس کی تمامتر شوٹنگ اتر پردیش کے کئی مقامات پر کی گئی تھی فلم کی کاسٹ میں اجے دیوگن ، کرینہ کپور اور سیف علی خان تھے یہ فلم کینز فلمی میلے میں بھی نمائش کے لئے پیش کی گئی تھی۔
٭تھری ایڈیٹس: پروڈیوسر ونود چوپڑہ اور ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی نے 2009 میں تھری ایڈیٹس بنائی، جس نے کام یابی کے گذشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے تھے۔ یہ فلم مصنف چیتن بھگت کے ناول Five Point Someoneسے ماخوذ تھی۔ فلم کی کاسٹ میں عامر خان، کرینہ کپور، آر مدھون اور شرمن جوشی تھے۔
٭Two States: لکھاری چیتن بھگت ہی کے ایک اور ناول Two States, 2014پر اسی نام سے ڈائریکٹر ابھیشیک ومن نے فلم بنائی، جس کی کاسٹ میں ارجن کپور اور عالیہ بھٹ شامل تھے۔ فلم کی کہانی دو ایسے طلبہ کے گرد گھومتی ہے جو دو مختلف طبقات سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہیں شادی کے لیے والدین کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
٭حیدر: فلم میکر وشال بھردواج نے 2014 میں فلم حیدر بنائی یہ فلم شیکسپیئر کے مشہور ناول Hamletسے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی، جس میں اداکار شاہد کپور نے مرکزی رول کیا تھا۔ فلم نے شان دار کامیابی حاصل کی اور اسے پانچ نیشنل ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔ شاہد کے کردار نے اس فلم کو یادگار بنادیا تھا۔
٭لٹیرا: 1907میں لکھی گئی او ہنری کی شارٹ اسٹوری "Last Leaf"پر 2013 میں فلم لٹیرا بنائی گئی، جس کی کاسٹ میں سوناکشی سنہا اور رنویر سنگھ شامل تھے۔ یہ ایک لو اسٹوری پر منبی کہانی تھی، جسے 1950کے دور کے پس منظر میں فلمایا گیا ہے۔
٭امرتا پریتم کی کلاسک کہانیوں میں شمار کی جانے والی کہانی پنجر کو ڈائریکٹر چندرا پر کاش نے 2003میں فلمی شکل میں ڈھالا یہ کہانی ایک ہندو لڑکی پارو اور مسلم لڑکے راشد کی لو اسٹوری پر مبنی ہے۔ فلم میں کہانی کی صورت حال کے مطابق تقسیم سے قبل کے حالات دکھائے گئے ہیں۔ اس کی کاسٹ میں ارمیلا ماتونڈکر اور منوج باجپائی نے زبردست پرفارمینس دی تھی۔
٭ہزار چوراسی کی ماں: 1998میں ریلیز ہونے والی فلم ہزار چوراسی کی ماں بنگالی مصنف ماہا شویتا دیوی کے ناولHajar Churashir Maaسے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی۔ اس فلم کی کہانی ایک ایسی ماں کے گرد گھومتی ہے جس کے جواں سال بیٹے کو بلا قصور قتل کردیا جاتا ہے۔ فلم ہزار چوارسی کی ماں کو بہترین فلم کا نیشنل ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
٭انگور: 1982میں بننے والی مشہور آفاق فلم انگور دراصل ولیم شکسپیئر کے کھیل 'The Comedy of Errors'سے متاثر ہو کر بنائی گئی۔ فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر گلزار تھے، جنہوں نے اداکار سنجیو کمار اور دیون ورما سے ڈبل رول کرائے۔ یہ ایک ایسی شان در کامیڈی فلم تھی جس نے انڈسٹری کا ٹرینڈ ہی بدل ڈالا تھا۔ فلم کے دونوں اہم ایکٹرز نے بے مثال کام کیا تھا۔
٭صاحب، بی بی اور غلام: 1962 میں بننے والی فلم کلاسک فلم صاحب بی بی اور غلام اپنے دور کی سپر ہٹ فلم تھی، جسے ہندی سنیما میںکلاسک کا درجہ حاصل ہے۔ یہ فلم مصنف بمل مترا کے ناول کی کہانی سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی۔ فلم میں وحیدہ رحمان، گرودت اور مینا کماری نے شان دار کام کیا تھا۔ صاحب بی بی اور غلام کو آسکر کے لیے بھی نام زد کیا گیا تھا۔
٭آئشہ: 2010 میں ریلیز ہونے والی فلم آئشہ کی کاسٹ میں سونم کپور اور ابھے دیول نے اہم کردار کیے تھے۔ یہ فلم 1815میں شائع ہونے والے جین آسٹن کے ناول Emma سے ماخوذ ہے۔
٭ سانوریا: ڈائریکٹر اور پروڈیوسر سنجے لیلا بنسالی کی فلم سانوریا دراصل شہرۂ آفاق ادیب دوستوفسکی کی ایک کہانی وائٹ نائٹس سے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی۔ فلم سونم اور رنبیر کپور کی ڈیبیو مووی تھی۔
٭مقبول: 2003 میں بننے والی وشال بھردواج کی فلم مقبول ولیئم شیکسپیئر کے ڈرامے "Macbeth"سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی۔ فلم کی کہانی انڈر ورلڈ سے تعلق رکھتی ہے اس کے اہم کرداروں میں تبو ، عرفان خان اور پنکج کپور شامل تھے فلم جان دار اداکاری اور کہانی کے باعث ہٹ ہوئی تھی ۔
٭سرکار: 2005 میں ریمیز ہونے والی رام گوپال ورما کی فلم سرکار Mario Puzoکے ناول گاڈ فادر سے ماخوذ ہے۔ اس فلم میں امیتابھ بچن نے سرکار کا رول کیا۔ اس کی دیگر کاسٹ میں ابھشیک بچن اور کترینہ کیف شامل تھے۔ فلم کی سپر ہٹ کام یابی کے بعد اس کا دوسرا حصہ بھی بنایا گیا، جس میںایشوریا رائے نے کام کیا۔
٭قیامت سے قیامت تک:1988 میں بننے والی فلم قیامت سے قیامت تک کی کہانی ولیم شیکسپیئر کے ناول رومیو اینڈ جولیٹ سے لی گئی تھی۔ فلم کی کاسٹ میں عامرخان اور جوہی چاولہ شامل تھے۔ یہ ان دونوں کی پہلی فلم تھی، فلم کے ڈائریکٹر منصور خان تھے۔
٭سات خون معاف: 2011 میں ریلیز ہونے والی اداکارہ پریانکا چوپڑہ کی فلم سات خون معاف دراصل Ruskin Bondکے ناول Susanna's Seven Husbandsکی کہانی سے متاثر ہوکر بنائی گئی۔ تھیوشال بھردواج کی اس فلم نے شان دار بزنس کیا اور کئی ایوارڈ حاصل کیے تھے۔
سچ تو یہ ہے کہ تخلیقیت کی طرح متاثر ہونے کی بھی کوئی حد نہیں ہوتی۔ اس لیے کہانی کا موضوع اکثر اوقات مشہور ناول بھی بنتے ہیں، حالاںکہ اسکرین پلے لکھنے اور ناول تحریر کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے، اس کے باوجود بھارتی فلم انڈسٹری کے کچھ سنجیدہ اور ذہین فلم میکر مشہور اور کام یاب ناولوں کو پردۂ سیمیں پر اس خوب صورتی سے ڈھالتے ہیں کہ فلم یادگار بن جاتی ہے۔ ایسی ہی چند ہٹ فلمیں جو کہ ناولوں پر بنائی گئیں یہ ہیں:
٭گائیڈ: 1965میں ریلیز ہونے والی فلم دیو آنند اور وحیدہ رحمان کی فلم گائیڈ آر کے نارائن کے ناول گائیڈ سے ماخوذ تھی۔ البتہ ناول کے بر عکس فلم کے اختتام میں تھوڑی بہت تبدیلی کی گئی تھی۔ سب ہی جانتے ہیں کہ گائیڈ ایک سپرہٹ اور بے شمار ایوارڈ وننگ فلموں میں شمار کیا جاتی ہے۔ کتاب کے کرداروں کو بڑی اسکرین پر وحیدہ رحمان اور دیو آنند نے اس خو ب صورتی سے ڈھالا کہ یوں محسوس ہوتا تھا کہ یہ کردار خاص طور پر ان کے لیے لکھے گئے ہیں۔
٭ایک چادر میلی سی: نام ور ادیب راجندر سنگھ بیدی کے ناول ایک چادر میلی سی پر اسی نام سے فلم بنائی گئی، جس میں ہیمامالنی، رشی کپور، پونم ڈھلون اور کل بھوشن کھربندا نے بہترین کردار نگاری کی۔ فلم کو انڈین سنیما میں کلاسک کا درجہ حاصل ہے۔
٭دیوداس: بنگالی ناول دیو داس کے تین ورژن شائع ہو چکے ہیں اور اب تک اس ناول پر چار بار فلمیں بنائی جا چکی ہیں اس حوالے سے سب سے پہلے 1936میں پی سی بااورا نے کے ایل سہگل، جمنا با اور ٹی آر راج کماری کو لے کر فلم دیوداس بنائی۔ اس کے بعد1955میں لیجنڈری فلم میکر بمل رائے نے دلیپ کمار، سچترا سین اور وجنتی مالا کو لے کر فلم بنائی گئی، جسے دلیپ کمار نے امر کردیا۔ 2002 میں اسی ناول پر سنجے لیلا بنسالی نے اپنے مخصوص انداز میں شاہ رخ خان، مادھوری اور ایشوریا رائے کو لے کر فلم بنائی۔ 2009میں انوراگ کیشپ نے ابھے دیول کو لے کر ماڈرن دیوداس ڈی فلم بنائی۔ اس مقبول اور رومانٹک ناول کے خالق کا نام Sarat Chandra Chattopadhyayہے۔ یہ کتاب 1917میں منظر عام پر آئی تھی۔
٭پری نیتا: اسی بنگالی مصنفSarat Chandra Chattopadhyayکا ایک اور ناول پری نیتا 1914 میں شایع ہوا۔ اس وقت یہ ایک کلاسک ناول کے طور پر مشہور ہوا اور ادبی حلقوں میں اسے بے حد پزیرائی ملی۔ اس ناول کی کہانی کے مطابق ناول کے مرکزی کردار للیتا اور شیکھر بچپن کے دوست ہیں اور ان کی زندگی میں ایک تیسرے آدمی کی آمد سے مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔ اس موضوع کو لے کر 2006 میں اسی نام سے فلم بنائی گئی تھی، جس کی کاسٹ میں للیتا کے لیے ودیا بالن اور شیکھر کے لیے سیف علی خان کے ساتھ سنجے دت کو کاسٹ کیا گیا تھا۔
٭اوم کارا: شیکسپیئر کے ناول اوتھیلو پر 2006میں ڈائریکٹر وشال بھردواج نے اوم کارا کے نام سے فلم بنائی جس کی تمامتر شوٹنگ اتر پردیش کے کئی مقامات پر کی گئی تھی فلم کی کاسٹ میں اجے دیوگن ، کرینہ کپور اور سیف علی خان تھے یہ فلم کینز فلمی میلے میں بھی نمائش کے لئے پیش کی گئی تھی۔
٭تھری ایڈیٹس: پروڈیوسر ونود چوپڑہ اور ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی نے 2009 میں تھری ایڈیٹس بنائی، جس نے کام یابی کے گذشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے تھے۔ یہ فلم مصنف چیتن بھگت کے ناول Five Point Someoneسے ماخوذ تھی۔ فلم کی کاسٹ میں عامر خان، کرینہ کپور، آر مدھون اور شرمن جوشی تھے۔
٭Two States: لکھاری چیتن بھگت ہی کے ایک اور ناول Two States, 2014پر اسی نام سے ڈائریکٹر ابھیشیک ومن نے فلم بنائی، جس کی کاسٹ میں ارجن کپور اور عالیہ بھٹ شامل تھے۔ فلم کی کہانی دو ایسے طلبہ کے گرد گھومتی ہے جو دو مختلف طبقات سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہیں شادی کے لیے والدین کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
٭حیدر: فلم میکر وشال بھردواج نے 2014 میں فلم حیدر بنائی یہ فلم شیکسپیئر کے مشہور ناول Hamletسے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی، جس میں اداکار شاہد کپور نے مرکزی رول کیا تھا۔ فلم نے شان دار کامیابی حاصل کی اور اسے پانچ نیشنل ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔ شاہد کے کردار نے اس فلم کو یادگار بنادیا تھا۔
٭لٹیرا: 1907میں لکھی گئی او ہنری کی شارٹ اسٹوری "Last Leaf"پر 2013 میں فلم لٹیرا بنائی گئی، جس کی کاسٹ میں سوناکشی سنہا اور رنویر سنگھ شامل تھے۔ یہ ایک لو اسٹوری پر منبی کہانی تھی، جسے 1950کے دور کے پس منظر میں فلمایا گیا ہے۔
٭امرتا پریتم کی کلاسک کہانیوں میں شمار کی جانے والی کہانی پنجر کو ڈائریکٹر چندرا پر کاش نے 2003میں فلمی شکل میں ڈھالا یہ کہانی ایک ہندو لڑکی پارو اور مسلم لڑکے راشد کی لو اسٹوری پر مبنی ہے۔ فلم میں کہانی کی صورت حال کے مطابق تقسیم سے قبل کے حالات دکھائے گئے ہیں۔ اس کی کاسٹ میں ارمیلا ماتونڈکر اور منوج باجپائی نے زبردست پرفارمینس دی تھی۔
٭ہزار چوراسی کی ماں: 1998میں ریلیز ہونے والی فلم ہزار چوراسی کی ماں بنگالی مصنف ماہا شویتا دیوی کے ناولHajar Churashir Maaسے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی۔ اس فلم کی کہانی ایک ایسی ماں کے گرد گھومتی ہے جس کے جواں سال بیٹے کو بلا قصور قتل کردیا جاتا ہے۔ فلم ہزار چوارسی کی ماں کو بہترین فلم کا نیشنل ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
٭انگور: 1982میں بننے والی مشہور آفاق فلم انگور دراصل ولیم شکسپیئر کے کھیل 'The Comedy of Errors'سے متاثر ہو کر بنائی گئی۔ فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر گلزار تھے، جنہوں نے اداکار سنجیو کمار اور دیون ورما سے ڈبل رول کرائے۔ یہ ایک ایسی شان در کامیڈی فلم تھی جس نے انڈسٹری کا ٹرینڈ ہی بدل ڈالا تھا۔ فلم کے دونوں اہم ایکٹرز نے بے مثال کام کیا تھا۔
٭صاحب، بی بی اور غلام: 1962 میں بننے والی فلم کلاسک فلم صاحب بی بی اور غلام اپنے دور کی سپر ہٹ فلم تھی، جسے ہندی سنیما میںکلاسک کا درجہ حاصل ہے۔ یہ فلم مصنف بمل مترا کے ناول کی کہانی سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی۔ فلم میں وحیدہ رحمان، گرودت اور مینا کماری نے شان دار کام کیا تھا۔ صاحب بی بی اور غلام کو آسکر کے لیے بھی نام زد کیا گیا تھا۔
٭آئشہ: 2010 میں ریلیز ہونے والی فلم آئشہ کی کاسٹ میں سونم کپور اور ابھے دیول نے اہم کردار کیے تھے۔ یہ فلم 1815میں شائع ہونے والے جین آسٹن کے ناول Emma سے ماخوذ ہے۔
٭ سانوریا: ڈائریکٹر اور پروڈیوسر سنجے لیلا بنسالی کی فلم سانوریا دراصل شہرۂ آفاق ادیب دوستوفسکی کی ایک کہانی وائٹ نائٹس سے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی۔ فلم سونم اور رنبیر کپور کی ڈیبیو مووی تھی۔
٭مقبول: 2003 میں بننے والی وشال بھردواج کی فلم مقبول ولیئم شیکسپیئر کے ڈرامے "Macbeth"سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی۔ فلم کی کہانی انڈر ورلڈ سے تعلق رکھتی ہے اس کے اہم کرداروں میں تبو ، عرفان خان اور پنکج کپور شامل تھے فلم جان دار اداکاری اور کہانی کے باعث ہٹ ہوئی تھی ۔
٭سرکار: 2005 میں ریمیز ہونے والی رام گوپال ورما کی فلم سرکار Mario Puzoکے ناول گاڈ فادر سے ماخوذ ہے۔ اس فلم میں امیتابھ بچن نے سرکار کا رول کیا۔ اس کی دیگر کاسٹ میں ابھشیک بچن اور کترینہ کیف شامل تھے۔ فلم کی سپر ہٹ کام یابی کے بعد اس کا دوسرا حصہ بھی بنایا گیا، جس میںایشوریا رائے نے کام کیا۔
٭قیامت سے قیامت تک:1988 میں بننے والی فلم قیامت سے قیامت تک کی کہانی ولیم شیکسپیئر کے ناول رومیو اینڈ جولیٹ سے لی گئی تھی۔ فلم کی کاسٹ میں عامرخان اور جوہی چاولہ شامل تھے۔ یہ ان دونوں کی پہلی فلم تھی، فلم کے ڈائریکٹر منصور خان تھے۔
٭سات خون معاف: 2011 میں ریلیز ہونے والی اداکارہ پریانکا چوپڑہ کی فلم سات خون معاف دراصل Ruskin Bondکے ناول Susanna's Seven Husbandsکی کہانی سے متاثر ہوکر بنائی گئی۔ تھیوشال بھردواج کی اس فلم نے شان دار بزنس کیا اور کئی ایوارڈ حاصل کیے تھے۔