معاشی ترقی کی رفتاربڑھانے کیلیے اقدامات کریں گے اسحق ڈار

معاشی استحکام حاصل کرنے کے بعد حکومت اب تمام تر توجہ گروتھ پر مرکوز کیے ہوئے ہے، اسحق ڈار


Khususi Reporter March 20, 2016
اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن میں اسٹرکچرل اصلاحات کے لیے حکومت بھرپور تعاون کرے گی، اسحاق ڈار۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ معاشی استحکام حاصل کرنے کے بعد حکومت اب تمام تر توجہ گروتھ پر مرکوز کیے ہوئے ہے، اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے جبکہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور گروتھ میں اضافے کے لیے بھرپور کردار ادا کررہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان (ایس ایل آئی سی)کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی چیئرپرسن نرگس گھلو نے کارپوریشن کے مالیاتی پروفائل اور ادارے کی کارکردگی بارے تفصیلی طور پر بریفنگ دی۔

انہوں نے اجلاس کو اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے انویسٹمنٹ پورٹ فولیو سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس میں حکومت کی جانب سے منظور کردہ سیکیورٹیز، ٹی ایف سیز، ایکویٹیز، بینک ڈپاذٹس، انویسٹمنٹ پراپرٹیز اور پالیسی لونز کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کی سروسز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے متعدد اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں اور مقررہ اہداف کے حصول کے لیے ادارے کے ڈھانچہ جاتی سسٹم کے حوالے سے بھی متعدد اصلاحات کی جارہی ہیں۔

اس موقع پروفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ معاشی استحکام حاصل کرنے کے بعد حکومت اب تمام تر توجہ گروتھ پر مرکوز کیے ہوئے ہے اور اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کرنے کیلیے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے، وفاقی حکومت اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے جامع اصلاحات متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ یہ ادارہ ملک کی گروتھ میں بھی بھرپور کردار ادا کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن میں اسٹرکچرل اصلاحات کے لیے حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں