شکست نے سابق پلیئرزکومایوسی کے اندھیروں میں دھکیل دیا

کوچنگ اسٹاف میں شامل18،18ہزارڈالرزلینے والے پچ کوہی نہیں سمجھ سکے، باسط علی

بیٹنگ آرڈرمیں درست تبدیلیاں نہ کیں(محسن)مینجمنٹ مناسب پلاننگ نہ کر سکی،مشتاق ۔ فوٹو : فائل

بھارت سے شکست نے سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو بھی مایوسی کے اندھیروں میں دھکیل دیا، باسط علی نے کہا کہ کوچنگ اسٹاف میں شامل 18،18 ہزار ڈالرز لینے والے پچ کو ہی نہیں سمجھ سکے، کوئی ریگولر اسپنر ہی نہیں کھلایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی بھارت کے ہاتھوں شکست پر رنجیدہ باسط علی نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی حکمت سمجھ سے باہر ہے۔ کوچنگ اسٹاف میں شامل 18،18 ہزار ڈالر لینے والے افراد پچ کو ہی نہیں سمجھ سکے، میں نے منیجر انتخاب عالم کو فون پر بھی سمجھانا چاہاکہ سرفراز احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک جیسے سوئپ اور غیر روایتی شاٹس کی صلاحیت رکھنے والوں کو آگے بھیجا جائے لیکن انھوں نے کال وصول نہیں کی، کوئی ریگولر اسپنر ہی نہیں کھلایا گیا، سری لنکا کیخلاف وارم اپ میچ میں 4وکٹیں لینے والے عماد وسیم کو کیوں باہر بٹھا دیا گیا؟، یہ بات سمجھ سے باہر ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی بیٹنگ لائن نے حالات اور کنڈیشنز کو سمجھا اور ابتدا میں وکٹیں گرنے کے باوجود مطلوبہ رن ریٹ سے ہدف کی جانب سفر جاری رکھا اور فتح کوگلے لگایا۔


محسن خان نے کہا کہ بارش کے بعد پچ اور کنڈیشنز بیٹنگ کیلیے مشکل تھیں، گیند ٹرن ہورہی تھی، رنز اسکور کرنا آسان نہیں تھا، پاکستان نے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلیاں بھی درست نہیں کیں جس سے بہترمجموعہ تشکیل نہیں دیا جا سکا، بولنگ کرتے ہوئے عماد وسیم کی کمی بھی محسوس ہوئی، اسپنرز شاہد آفریدی اور شعیب ملک توقعات پرپورا نہیں اترسکے، انھوں نے کہا کہ محمد سمیع نے ایک ہی اوور میں 2 وکٹیں لیں تو جارحانہ پالیسی اختیار کرتے ہوئے دباؤ بڑھانا چاہیے تھا، محمد عامر کو ہی لے آتے لیکن ایسا نہ کیا گیا، فیلڈرز نے کئی باؤنڈریز دیں، ہمارے بیٹسمینوںکو ویرات کوہلی سے سبق سیکھنا چاہیے۔

مشتاق احمد نے کہا کہ پچ کی صورتحال کا پہلے اوور میں ہی اندازہ ہوگیا تھا، اس کے بعد ٹیم مینجمنٹ کو ایک مناسب ہدف ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی پلاننگ کرلینی چاہیے تھی، بڑے اسٹروکس اور چھکے نہیں لگ رہے تھے تو بہتر ہوتا کہ سرفراز احمد کو تیسرے نمبر پر بھیج دیا جاتا، وکٹ کیپر بیٹسمین سوئپ شاٹ کھیل کر بولرز کی لائن اور لینتھ خراب کرنے کی کوشش میں کامیاب ہوجاتے تو آنے والے بیٹسمین بھی آسانی محسوس کرتے۔
Load Next Story