یونان کے مزیدقرضے معاف کرناہونگےسابق آئی ایم ایف ڈائریکٹر
بڑے پیمانے پرری اسٹرکچرنگ کے بغیرایتھنزکے قرضے قابل برداشت نہیں بنائے جاسکتے
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سابق بھارتی ڈائریکٹر اروند ورمانی نے کہا ہے کہ یونان کی مالی حالت بہتربنانے کے لیے اس پر واجب الادا مزید قرضے معاف کرنا ہونگے۔
اس کے لیے یونانی رہنمائوں کو متفق ہونا ہوگا تاکہ دیوالیہ سے بچا جاسکے جو یورو زون کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ میرا 2010سے یہ موقف رہا ہے کہ یونان کے قرضوں کو بڑے پیمانے پر قرض معافی (ری اسٹرکچرنگ) کے بغیر قابل برداشت نہیں بنایا جاسکتا اور اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں کہ یونانی حکومت کون سی پالیسی اصلاحات متعارف کراتی ہے۔
اس معاملے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنی ہی کریڈیٹرز کی لاگت بڑھے گی اور اس کے سخت نتائج یونانی عوام کو بھی بھگتنا ہوں گے مگر مضبوط یورو ممالک اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں تاہم آئی ایم ایف نے اس چیز کو ہچکچکاتے ہوئے ہی سہی مگر ماننا شروع کردیا ہے۔
اس کے لیے یونانی رہنمائوں کو متفق ہونا ہوگا تاکہ دیوالیہ سے بچا جاسکے جو یورو زون کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ میرا 2010سے یہ موقف رہا ہے کہ یونان کے قرضوں کو بڑے پیمانے پر قرض معافی (ری اسٹرکچرنگ) کے بغیر قابل برداشت نہیں بنایا جاسکتا اور اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں کہ یونانی حکومت کون سی پالیسی اصلاحات متعارف کراتی ہے۔
اس معاملے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنی ہی کریڈیٹرز کی لاگت بڑھے گی اور اس کے سخت نتائج یونانی عوام کو بھی بھگتنا ہوں گے مگر مضبوط یورو ممالک اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں تاہم آئی ایم ایف نے اس چیز کو ہچکچکاتے ہوئے ہی سہی مگر ماننا شروع کردیا ہے۔