قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا تیار
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس کے ایجنڈے میں پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے سمیت 7 بل شامل ہیں
پیر سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا تیار کرلیا گیا ہے جس کے تحت اجلاس کے دوران منظوری کے لیے 7 بل پیش کئے جائیں گے۔
صدر مملکت ممنون حسین نے پیر کی شام 5 بجے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے، اجلاس سے قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے چیمبر میں ہارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے قائدین کو پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے سے متعلق بل پر بریفنگ دیں گے۔ بریفنگ کے بعد خورشید شاہ کے چیمبر میں ہی اپوزیشن کا پارلیمانی پارٹی اجلاس ہو گا، اس کے علاوہ وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں حکمران اتحاد کا بھی اجلاس ہوگا۔ دونوں الگ الگ اجلاسوں میں مشترکہ اجلاس کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا تشکیل دے دیا گیا ہے، جس کے تحت اجلاس میں 7 مختلف قانونی بل منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے، ان بلوں میں 2 حکومت جب کہ 5 اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے ہیں۔ ایجنڈے میں شامل کچھ بل اسمبلی سے منظور نہیں ہوسکے تھے تو کچھ سینیٹ نے مسترد کئے تھے۔ قانون کے مطابق اب یہ بل قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرائے جائیں گے۔
منظوری کے لیے پیش کئے جانے والے بلوں میں پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل 2016 ، غیرت کے نام پر قتل کے خلاف ترمیمی بل 2016 ، اینٹی ریپ ترمیمی بل 2015 ، نجکاری کمیشن دوسرا ترمیمی بل 2015، گیس چوری کی روک تھام اور واجبات کی وصول بل 2014، سول سرونٹس ترمیمی بل 2014 اور امیگریشن ترمیمی بل 2014 شام ہے۔
قانون کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ مزید کسی اور بھی بل کو بھی ایجنڈے میں شامل کر سکتا ہے،اس کے علاوہ کوئی رکن اجلاس میں اسپیکر کی اجازت سے کوئی بھی معاملہ اٹھا سکتا ہے۔
صدر مملکت ممنون حسین نے پیر کی شام 5 بجے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے، اجلاس سے قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے چیمبر میں ہارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے قائدین کو پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے سے متعلق بل پر بریفنگ دیں گے۔ بریفنگ کے بعد خورشید شاہ کے چیمبر میں ہی اپوزیشن کا پارلیمانی پارٹی اجلاس ہو گا، اس کے علاوہ وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں حکمران اتحاد کا بھی اجلاس ہوگا۔ دونوں الگ الگ اجلاسوں میں مشترکہ اجلاس کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا تشکیل دے دیا گیا ہے، جس کے تحت اجلاس میں 7 مختلف قانونی بل منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے، ان بلوں میں 2 حکومت جب کہ 5 اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے ہیں۔ ایجنڈے میں شامل کچھ بل اسمبلی سے منظور نہیں ہوسکے تھے تو کچھ سینیٹ نے مسترد کئے تھے۔ قانون کے مطابق اب یہ بل قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرائے جائیں گے۔
منظوری کے لیے پیش کئے جانے والے بلوں میں پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل 2016 ، غیرت کے نام پر قتل کے خلاف ترمیمی بل 2016 ، اینٹی ریپ ترمیمی بل 2015 ، نجکاری کمیشن دوسرا ترمیمی بل 2015، گیس چوری کی روک تھام اور واجبات کی وصول بل 2014، سول سرونٹس ترمیمی بل 2014 اور امیگریشن ترمیمی بل 2014 شام ہے۔
قانون کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ مزید کسی اور بھی بل کو بھی ایجنڈے میں شامل کر سکتا ہے،اس کے علاوہ کوئی رکن اجلاس میں اسپیکر کی اجازت سے کوئی بھی معاملہ اٹھا سکتا ہے۔