پیپلزپارٹی نے مشرف کے معاملے پر اپنے دہرے معیاراور منافقت کی انتہا کردی چوہدری نثار

پیپلزپارٹی کے دور میں پرویز مشرف 4 بار بیرون ملک گئے اور انہیں گارڈ آف آنر دے کر رخصت کیا گیا ، چوہدری نثار


ویب ڈیسک March 20, 2016
جب پرویز مشرف کو کھلے عام ملک سے باہر جانے کی اجازت دی جاتی رہی اس وقت پیپلز پارٹی کا جمہوری پن سویا ہوا تھا ، چوہدری نثار : فوٹو : فائل

ISLAMABAD: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ اپنے دور اقتدار میں سابق صدر پرویز مشرف کو کھلے عام نقل و حرکت کی اجازت دینے والی پیپلز پارٹی نے آج ان کے بیرون ملک جانے کی مخالفت کرکے منافقت اور دہرے معیار کی حد کردی ہے۔



وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے 5 سالہ دور اقتدار میں سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ این آر او والی دوستی نبھائی، 2009 میں بے نظیر قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے پرویز مشرف کے ملوث ہونے کا عندیہ بھی دیا تھا اور 2011 میں بے نظیر کے قتل کی ایف آئی آر میں نام آنے کے باوجود مشرف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا گیا۔



وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کا جمہوری پن سویا ہوا تھا جب وہ اقتدار میں تھی اور حکومت نے آنکھ اٹھا کر بھی پرویز مشرف کی طرف نہیں دیکھا اورنہ ہی کسی قسم کی قانونی کارروائی کی اور انہیں کھلے عام ملک سے باہر جانے کی اجازت دی جاتی رہی، پیپلزپارٹی کے دور میں ہی پرویز مشرف 4 بار بیرون ملک گئے۔



وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ آج پیپلز پارٹی سابق صدر پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے کی سب سے زیادہ مخالفت کرکے اپنے دہرے معیار اور منافقت کی انتہا کررہی ہے، پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتوں سے پرویز مشرف کے لئے عام معافی کی استدعا کرنے والے اب سیاسی ڈرامہ بازی پراتر آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پھربتانا چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹایا گیا، اگر کوئی اس فیصلے کو نظرانداز کرتا ہے تو میں اس کےلئے صرف دعا ہی کرسکتا ہوں۔







دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت بلاول ہاؤس میں پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا جس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ ، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی ، نثار کھوڑو ، شگفتہ جمانی اور مولا بخش چانڈیو سمیت دیگر وزرا نے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس ، قومی ائیر لائن کی نج کاری اور سابق صدر پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔



اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری 24 مارچ کو دیوالی کی تقریب میں شرکت کے لئے تھرپارکر جائیں گے جب کہ 4 اپریل کو ذوالفقار بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں بھی خطاب کریں گے جب کہ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے ملک بھر میں جلسے جلوس بھی کئے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں