ہار کے بعد سب سے زیادہ تنقیدیونس اور مصباح پر ہوئی

جب یونس اور مصباح وکٹ پر موجود تھے اس وقت 74 گیندوں پر صرف 30 رنز بنے۔۔

یونس خان اور مصباح الحق قومی ٹیم کے مستند بلے باز ہیں۔ فوٹو : فائل

بھارت کے خلاف ورلڈ کپ سیمی فائنل میں شکست کے بعد سب سے زیادہ تنقید پاکستانی ٹیم کے دو انتہائی سینئر کھلاڑیوں یونس خان اور مصباح پر کی گئی تھی جن کا انتہائی سست کھیل ہارکی بڑی وجہ ثابت ہوا۔


برطانوی صحافی ایڈ ہاکنز نے اپنی کتاب میں لکھا کہ جب پاکستان کے چھٹے بیٹسمین عبدالرزاق آئوٹ ہوئے تو کمنٹیٹرز نے ٹیم کی پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم شروع کردیا، خاص طور پر ہدف تنقید یونس اور مصباح تھے، یونس نے32 گیندوں پر 40.62 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 13 رنز بنائے جبکہ مصباح نے اپنی ابتدائی42 گیندوں پر 17 رنز اسکور کیے، جس میں سے 27 ڈاٹ بالز تھیں، اس عرصے کے دوران پاکستان کا درکار رن ریٹ 6.07 سے 8.45 تک جا پہنچا، جب یونس اور مصباح وکٹ پر موجود تھے اس وقت 74 گیندوں پر صرف 30 رنز بنے۔

جس وقت مصباح نے 48 ویں اوور میں 14 رنز بنائے تو رمیز راجہ نے کہا تھاکہ 'اگر اب وہ ایسے شاٹس کھیل سکتاہے تو پہلے کیوں نہیں کھیلے؟'۔ جس وقت وکٹ پرمصباح الحق کیساتھ آفریدی بھی موجود تھے اس وقت پاور پلے نہ لینے پر بھی حیرت کا اظہار کیا گیا کیونکہ اس صورت میں آفریدی آسانی سے اپنے روایتی شاٹس کھیل سکتے تھے، جب پاکستان کو مجبوراً 45 ویں اوور میں پاور پلے لینا پڑا اس وقت وکٹ پر مصباح کا ساتھ دینے کے لیے ٹیل اینڈر عمرگل موجود تھے۔
Load Next Story