پنجاب حکومت نے صوبے میں رہنا مشکل کردیا رکن اسمبلی زوبیا ملک
شوہرعاصم محمودکیخلاف ایک شخص سے10لاکھ روپے لینے کاجھوٹا مقدمہ درج کیاگیا.
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل سنگل بینچ نے رکن پنجاب اسمبلی زوبیا ارباب ملک کی ایک لاکھ روپے زرضمانت کے عوض حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں دو ہفتوں میں متعلقہ عدالت کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے ۔
ق لیگ سے تعلق رکھنے والی رکن صوبائی اسمبلی نے حسان صابر اور ندیم شیخ ایدووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیا کہ ان کے اور گھر کے دیگر افراد کے خلاف سیاسی بنیادوں پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے ، جس کی آڑ میں پنجاب پولیس نے ہراساں کرنے کی کارروائیاں شروع کردی ہیں ،درخواست گزار کے مطابق ان کے خلاف عاطف نامی شخص کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 166/12درج کیا گیا ہے،جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ رکن صوبائی اسمبلی کے شوہر عاصم محمود نے ان سے 2010میں دس لاکھ روپے لیے تھے جوکہ بیرون ملک بھیجنے کے لیے ایک مشاورتی فرم چلارہے ہیں ، مدعی کے مطابق عاصم محمود نے انھیں کہا تھا کہ مطلوبہ لین دین کا بینک اسٹیٹمنٹ نہ ہونے کے باعث انگلینڈ جانے کے لیے ان کا کیس کمزور ہے اس لیے انھیں نقد رقم دی جائے تاکہ وہ یہ تقاضے پورے کرسکیں ۔
مدعی کے مطابق رقم لینے کے بعد بھی عاصم محمود نے ان کا کام پورا نہیںکیا اور جب مدعی نے ان سے رابطہ کیا تو رکن اسمبلی کے شوہر عاصم محمود، انکے ماموں ، ڈرائیور اور گن مین نے تشدد کرکے انھیں بھگادیا، مدعی کے مطابق کمپنی میں انکی اہلیہ زوبیا بھی ڈائریکٹر ہیں اس لیے یہ بھی جرم میں برابر کی شریک ہیں ، زوبیا ارباب ملک کے وکلا نے موقف اختیارکیا کہ مقدمہ دو سال بعد درج کرایا گیا ہے جس سے بدنیتی صاف ظاہر ہوتی ہے ، پنجاب حکومت سیاسی دشمنی کی وجہ سے زوبیا ملک اور انکے اہل خانہ کو ہراساں کررہی ہے، ان کی املاک اور گاڑیوں پر قبضہ کیا جاچکا ہے ،گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں تاکہ سیاسی وفاداری تبدیل کرائی جاسکے ،درخواست گزار اپنے خلاف مقد مے کا سامنا کرنا چاہتی ہے،اسے متعلقہ عدالت تک بحفاظت رسائی کا حق دیا جائے،فاضل بینچ نے مقدمے کے حقائق سے قطع نظر انکی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے دو ہفتے میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
ق لیگ سے تعلق رکھنے والی رکن صوبائی اسمبلی نے حسان صابر اور ندیم شیخ ایدووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیا کہ ان کے اور گھر کے دیگر افراد کے خلاف سیاسی بنیادوں پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے ، جس کی آڑ میں پنجاب پولیس نے ہراساں کرنے کی کارروائیاں شروع کردی ہیں ،درخواست گزار کے مطابق ان کے خلاف عاطف نامی شخص کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 166/12درج کیا گیا ہے،جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ رکن صوبائی اسمبلی کے شوہر عاصم محمود نے ان سے 2010میں دس لاکھ روپے لیے تھے جوکہ بیرون ملک بھیجنے کے لیے ایک مشاورتی فرم چلارہے ہیں ، مدعی کے مطابق عاصم محمود نے انھیں کہا تھا کہ مطلوبہ لین دین کا بینک اسٹیٹمنٹ نہ ہونے کے باعث انگلینڈ جانے کے لیے ان کا کیس کمزور ہے اس لیے انھیں نقد رقم دی جائے تاکہ وہ یہ تقاضے پورے کرسکیں ۔
مدعی کے مطابق رقم لینے کے بعد بھی عاصم محمود نے ان کا کام پورا نہیںکیا اور جب مدعی نے ان سے رابطہ کیا تو رکن اسمبلی کے شوہر عاصم محمود، انکے ماموں ، ڈرائیور اور گن مین نے تشدد کرکے انھیں بھگادیا، مدعی کے مطابق کمپنی میں انکی اہلیہ زوبیا بھی ڈائریکٹر ہیں اس لیے یہ بھی جرم میں برابر کی شریک ہیں ، زوبیا ارباب ملک کے وکلا نے موقف اختیارکیا کہ مقدمہ دو سال بعد درج کرایا گیا ہے جس سے بدنیتی صاف ظاہر ہوتی ہے ، پنجاب حکومت سیاسی دشمنی کی وجہ سے زوبیا ملک اور انکے اہل خانہ کو ہراساں کررہی ہے، ان کی املاک اور گاڑیوں پر قبضہ کیا جاچکا ہے ،گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں تاکہ سیاسی وفاداری تبدیل کرائی جاسکے ،درخواست گزار اپنے خلاف مقد مے کا سامنا کرنا چاہتی ہے،اسے متعلقہ عدالت تک بحفاظت رسائی کا حق دیا جائے،فاضل بینچ نے مقدمے کے حقائق سے قطع نظر انکی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے دو ہفتے میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔