گرفتار3زخمی ملزمان کو اسپتال میں داخل کرنے کا حکم
پولیس نے تشدد سے قبل میڈیکل کرایا ،وکلا نے عدالت میںپولیس کی چالاکی عیاںکردی۔
تھانہ سرسید پولیس نے متعدد مقدمات میںگرفتار تین ملزمان کو دوران حراست حوالات میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا ۔
پولیس نے چالاکی سے ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے سے قبل میڈیکل کرادیا ، وکلا نے پولیس کی چالاکی کا انکشاف کرتے ہوئے ایم ایل او کی میڈیکل رپورٹ جعلی قرار دیدی،عدالت نے فوری مقامی اسپتال میں داخل کرانے اور ایس ایس پی وسطی کو مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دیا ،تفصیلات کے مطابق تھانہ سرسید کے انسداد ڈکیتی سیل کے انسپکٹر سہیل خان نے پولیس مقابلہ ،اقدام قتل ،ڈکیتی اور اسلحہ ایکٹ کے الزام میں گرفتار رضوان ، فیصل اور محمد جاوید کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی راج کمار کے روبرو پیش کیا تھا ۔
اس موقع پر تینوں ملزمان نے عدالت میں زاروقطار روتے ہوئے شکایات کی ،انھیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور وہ نہ کھڑے ہوسکتے ہیں اور نہ چل سکتے ہیں اس سے بہتر ہے کہ عدالت انھیں فوری سزائے موت کا حکم دیدے، سماعت کے موقع پر ملزمان کے وکلا محمد حنیف سما اور ناصر احمد نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے شدید تشدد کیا ، فاضل عدالت نے میڈیکل کرانیکا حکم دیا تھا، اس موقع پر پولیس نے سول اسپتال کے ایم ایل او کا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا جس میں تشدد کے کوئی نشانات نہیں تھے ۔
اس موقع پر وکیل صفائی نے انکشاف کیا کہ ملزمان کو 6نومبر کوعدالت میں پیش کیا تھا اورفاضل عدالت نے انکی تحریری شکایات پر پولیس کو میڈیکل کرانیکا حکم دیا تھا جبکہ عدالت میں پیش کیا گیا میڈیکل 5نومبر کا ہے جو کہ پولیس نے پہلے سے کرایا ہوا تھا اور اسے جعلی قرار دیا، اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے عدالت نے شدید برہمی کا اظہارکیا اور ایس ایس پی وسطی کو ملزمان کیخلاف درج مقدمات کی تحقیقات اورفوری مقامی اسپتال میں داخل کرانیکا حکم دیا اور دو روزمیںمیڈ یکل رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس نے چالاکی سے ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے سے قبل میڈیکل کرادیا ، وکلا نے پولیس کی چالاکی کا انکشاف کرتے ہوئے ایم ایل او کی میڈیکل رپورٹ جعلی قرار دیدی،عدالت نے فوری مقامی اسپتال میں داخل کرانے اور ایس ایس پی وسطی کو مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دیا ،تفصیلات کے مطابق تھانہ سرسید کے انسداد ڈکیتی سیل کے انسپکٹر سہیل خان نے پولیس مقابلہ ،اقدام قتل ،ڈکیتی اور اسلحہ ایکٹ کے الزام میں گرفتار رضوان ، فیصل اور محمد جاوید کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی راج کمار کے روبرو پیش کیا تھا ۔
اس موقع پر تینوں ملزمان نے عدالت میں زاروقطار روتے ہوئے شکایات کی ،انھیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور وہ نہ کھڑے ہوسکتے ہیں اور نہ چل سکتے ہیں اس سے بہتر ہے کہ عدالت انھیں فوری سزائے موت کا حکم دیدے، سماعت کے موقع پر ملزمان کے وکلا محمد حنیف سما اور ناصر احمد نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے شدید تشدد کیا ، فاضل عدالت نے میڈیکل کرانیکا حکم دیا تھا، اس موقع پر پولیس نے سول اسپتال کے ایم ایل او کا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا جس میں تشدد کے کوئی نشانات نہیں تھے ۔
اس موقع پر وکیل صفائی نے انکشاف کیا کہ ملزمان کو 6نومبر کوعدالت میں پیش کیا تھا اورفاضل عدالت نے انکی تحریری شکایات پر پولیس کو میڈیکل کرانیکا حکم دیا تھا جبکہ عدالت میں پیش کیا گیا میڈیکل 5نومبر کا ہے جو کہ پولیس نے پہلے سے کرایا ہوا تھا اور اسے جعلی قرار دیا، اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے عدالت نے شدید برہمی کا اظہارکیا اور ایس ایس پی وسطی کو ملزمان کیخلاف درج مقدمات کی تحقیقات اورفوری مقامی اسپتال میں داخل کرانیکا حکم دیا اور دو روزمیںمیڈ یکل رپورٹ طلب کرلی۔