سندھ اسمبلی میں کچی شراب پی کر ہلاک ہونے والوں کے لیے دعا

حکومتی یقین دہانی پر تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے شراب کے اڈوں کے خلاف تحریک استحقاق واپس لے لی

ہلاک ہونے والوں کے لئے دعا ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کی درخواست پر کی گئی فوٹو: فائل

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی اور ٹنڈو محمد خان میں کچی شراب پی کر ہلاک ہونے والوں کے لئے دعا کرائی گئی ۔

اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی میں کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا تو ایم کیو ایم کے ارکان کی جانب سے اپنی جماعت کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی اور ٹنڈو محمد خان میں کچی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کے لیے دعا کی درخواست کی گئی۔ جس پر اسپیکر کی اجازت سے دعا کرائی گئی۔

اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے شراب کے اڈوں کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حلقہ انتخاب میں ہر گلی میں شراب کے اڈے کھلے ہوئے ہیں جب کہ کلفٹن کے ہر ریسٹورنٹ میں شراب نوشی کی جاتی ہے۔


تحریک استحقاق پر بحث کے دوران وزیر پارلیمانی امور نثار کھوڑو نے شراب کے اڈوں کے خلاف تحریک استحقاق کی مخالفت جب کہ ایک اور حکومتی رکن نادر مگسی نے حمایت کردی۔ نادر مگسی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ کلفٹن کے ریسٹورنٹس میں شراب نوشی ہوتی ہے، وہاں ہر کوئی بوتل کے ساتھ بیٹھا ہوتا ہے، وہاں مائیں بہنیں بھی جاتی ہیں، اس لیے کارروائی ہونی چاہئے تاہم انہوں نے ریسٹورنٹس پر چھاپوں اور انہیں بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ریسٹورینٹس کو بند کرانا مناسب نہیں اس سے اچھا کھانا بھی بند ہوجائے گا، اس سلسلے میں ایک ٹیم بنائی جائے جو ہوٹل مالکان کو بلائے تو سب سیدھے ہوجائیں گے۔

بحث کے دوران صوبائی وزیر ایکسائز گیان چند نے کہا کہ وہ خود ان ریستورانوں پر خود جائیں گے جس پر اسپیکر نے ازراہ مذاق کہا کہ وہ برقعے میں جائیں۔ گیان چند نے جواب میں کہا کہ وہ خرم شیر زمان کی گاڑی میں جائیں گے اور کھلے عام جائیں گے ، انہیں کوئی نہیں پہچانتا۔ بعد ازاں حکومتی یقین دہانیوں کے بعد خرم شیر زمان نے تحریک استحقاق واپس لے لی۔

Load Next Story