قتل کی وارداتیں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش ہے الطاف حسین

بیگناہ شہریوں کا خون بہانے کا قبیح فعل بند کیاجائے،صوبائی حکومت فوری نوٹس لے.


November 11, 2012
علمائے کرام اورذاکرین اپنے پیروکاروں کو پرامن رہنے اور صبروتحمل سے کام لینے کا درس دیں . فوٹو: فائل

ORAKZAI: متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کراچی میں شیعہ وسنی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے طلبا اور افرادکے سفاکانہ قتل کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اوران واقعات کو شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کی آگ بھڑکانے کی گھناؤنی سازش قراردیا ہے۔

انھوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو ہدایت کی کہ وہ وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ کرکے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے سربراہا ن کا اجلاس طلب کریں اور شہر میں بلاامتیاز وتفریق شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلیے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کیے جائیں ۔ ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ قتل کسی شیعہ کا ہو یا سنی کا ہو یہ انسان کا قتل ہے اور ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے لہٰذا فرقہ واریت کی بنیاد پر بے گناہ شہریوں کا خون بہانے کا قبیح فعل بند کیاجائے اور بے گناہوں کوخاک وخون میں نہلاکر عذاب الٰہی کودعوت نہ دی جائے ۔

جو عناصر بے گناہ شہریوں کو خاک وخون میں نہلانے کے ہولناک راستے پرچل رہے ہیں انھیں اپنے گھناؤنے عمل پراﷲ تعالیٰ سے معافی کا طلبگار ہونا چاہیے، الطاف حسین نے تمام مکاتب فکر بالخصوص شیعہ وسنی علمائے کرام ،خطیب اورذاکرین سے انسانیت کے نام پر دردمندانہ اپیل کی وہ اپنے پیروکاروں اورطلبا کو پرامن رہنے ، صبروتحمل سے کام لینے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقراررکھنے کا درس دیں اور ایک دوسرے سے مل جل کر شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم کریں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں