سرفراز مرچنٹ کے عدم تعاون کے باعث منی لانڈرنگ کیس جوں کا توں

مصطفی کمال نے بھی دستاویزی ثبوت دینے سے انکار کر دیا

مصطفی کمال نے بھی دستاویزی ثبوت دینے سے انکار کر دیا۔ فوٹو: فائل

MELBOURNE:
متحدہ منی لانڈرنگ کیس میں سرفراز مرچنٹ کے عدم تعاون کے باعث تحقیقات شروع نہ ہو سکیں۔ ایم کیوایم کے سابق رہنما مصطفی کمال نے بھی ایف آئی اے کو آگاہ کردیا ہے کہ وہ دستاویزاتی ثبوت فراہم نہیں کرسکتے ۔

ذرائع کے مطابق سرفراز مرچنٹ تحفظات پر تحفظات کا اظہار کررہے ہیں لیکن ایف آئی اے کمیٹی سے رابطہ نہیں کررہے جس کی وجہ سے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات شروع ہی نہیں ہو پا رہیں ۔ ایف آئی اے تحقیقات کا آغاز اسی صورت میں کرے گی جب سرفرازمرچنٹ منی لانڈرنگ کے وہ شواہد فراہم کریں گے جن کے وہ دعویدار ہیں۔


جب تک سرفراز مرچنٹ ایف آئی اے کمیٹی کو بیان نہیں دیں گے معاملہ آگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ایف آئی اے کے پاس اگرکوئی قابل ذکر اور تسلی بخش شواہد ہوئے تو ہی وزارت داخلہ اعلیٰ سطح کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیگی ۔ ذرائع کا کہنا ہے وزیر داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے رابطہ کرکے سرفراز مرچنٹ کو تسلی دی اور ان کے ساتھ ہر طرح کاتعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جو ایک گواہ کے ساتھ کیا جاسکتا ہے۔

تاہم اس یقین دہانی کے بعد بھی سرفراز مرچنٹ نے ایف آئی اے سے رابطہ نہیں کیا بلکہ وزارت سے رابطے کی کوشش میں ہیں جس کانتیجہ یہ ہے کہ اب تک تحقیقات شروع ہی نہیں ہو سکیں ۔ وزیر داخلہ نے ملک بھرکے تمام متعلقہ اداروں کو خط لکھا تھاکہ اگرکسی بھی پاکستانی خفیہ ادارے یا کسی اور متعلقہ ادارے کے پاس اس کیس سے متعلق کوئی ثبوت یا شواہد ہیںتو ایف آئی اے کی تحقیقاتی کمیٹی کو فراہم کریں لیکن ابھی کسی بھی ادارے کی طرف سے کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم نہیں کیا گیا ہے ۔
Load Next Story