ارض پاک کی طرف اٹھنے والی کوئی میلی آنکھ سلامت نہیں رہ سکے گی صدرممنون حسین
دہشت گردی اورانتہا پسندی کی صورت میں ایک نئےدشمن کاسامناہے جوہماری سلامتی کیساتھ ترقی کاراستہ بھی روک دیناچاہتاہے، صدر
TANDO JAM:
صدر ممنون حسین کا کہنا ہے کہ عرض پاک کی طرف اٹھنے والی کوئی میلی آنکھ سلامت نہیں رہ سکے گی۔
یوم پاکستان کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستانی قوم کے جری جوانوں کا حوصلہ اور آلات حرب کی نمائش پریڈ کی روح ہے جس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ افواج پاکستان پیشہ ورانہ اہلیت میں کسی سے کم نہیں اور دفاع وطن کے لئے ان کے جذبے پہاڑوں سے بھی بلند ہیں، یہ بانیان پاکستان کا آہنی عزم اورقوم کا بے مثال جذبہ تھا کہ جس کی قوت سے محض ایک قرارداد خیال سے حقیقت میں تبدیل ہوئی۔ مملکت خداداد پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور بے سرو سامانی کے عالم میں سفر شروع کرنے والا یہ ملک اقوام عالم میں اپنی حیثیت تسلیم کرانے میں کامیاب ہوا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دشمن کا خیال تھا کہ یہ نوزائیدہ ملک زیادہ عرصے تک نہ چل سکے گا لیکن دنیا نے دیکھا کہ آج ایک مسلمہ ایٹمی طاقت ہونے کے ساتھ ساتھ روایتی دفاع کے معاملے میں بھی خود انحصاری کی منازل طے کر چکا ہے جس سے خطے میں دفاعی توازن بھی قائم ہوا ہے اور ہمارے اس عزم کا بھی اعادہ ہوا ہے کہ عالمی امن و سلامتی کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمارا اسلحہ و سازو سامان صرف دفاعی سلامتی کے لئے ہے، ہم کبھی ہتھیاروں کی دوڑ میں شریک ہوئے اور نہ ہوں گے لیکن مادر وطن کے دفاع کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے مسلح افواج کی ہر ضرورت پوری کی جائے گی کیونکہ اس عہد میں جدید سازو سامان سے لیس اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے اعتبار سے مضبوط افواج اور بقا قوموں کی سلامتی کے لئے ناگزیر ہو چکی ہیں۔
صدر پاکستان نے مزید کہا کہ وطن عزیز کو دشمن کی جارحیت کا کئی بار سامنا کرنا پڑا جس کا ہمیشہ دندان شکن جواب دیا گیا لیکن آج دہشت گردی اور انتہا پسندی کی صورت میں ہمیں ایک نئے دشمن کا سامنا ہے جو ہماری سلامتی اور بقا ہی نہیں بلکہ ترقی کا راستہ بھی روک دینا چاہتا ہے لیکن پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے بے مثال قربانیاں دے کر اس محاذ پر شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جس کے نتیجے میں شمالی وزیرستان میں آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، یہ علاقہ بہت جلد دہشت گردوں سے پاک ہو جائے گا لیکن ہماری منزل پورے پاکستان سے بدامنی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ آپریشن ضرب عضب اس وقت تک جاری رہے گا جب تک آخری دہشت گرد کا صفایا نہیں ہو جاتا۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج کا دن ہمیں ان عظیم مقاصد کی یاد دلاتا ہے جن کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح اور دیگر قائدین نے یہ وطن حاصل کیا۔ آج ہمیں اس بات کا جائزہ بھی لینا ہے کہ وہ مقاصد کس حد تک پورے ہو سکے جن کے لئے پاکستان کا قیام عمل میں آیا تھا۔ ہمارے مسائل کی اہم وجہ میرٹ کی پامالی، نا انصافی، اقربا پروری اور قانون کے عدم احترام سمیت ایسی کئی دیگر معاشرتی برائیاں رہی ہیں جن کے سدباب کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جہالت کے خاتمے، تعلیم و تحقیق کے فروغ اور عوام کو سماجی انصاف کی فراہمی کے لئے بھی سنجیدگی سے کام کیا جا رہا ہے تاکہ ہماری نئی نسل دور جدید کے تقاضوں پر پوری اتر سکے اور ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچائیں جا سکیں۔ قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کے حصول اور وطن عزیز کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنانے کا یہی طریقہ ہے۔
صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ موجودہ حکومت قوم کو درپیش مسائل کا ادراک رکھتی ہے اور ان کے حل کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے جس کے نتیجے میں قومی ترقی اور خوشحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ وہ دن دور نہیں جب ہم صحیح معنوں میں ایک جمہوری طاقتور خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل میں کامیاب ہو جائیں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہم امن پسند قوم ہیں اور اس مقصد کے لئے ہم نے بہت قربانیاں دیں ہیں، افواج پاکستان نے اقوام متحدہ کی درخواست پر کانگو، سومالیہ، سیرا لیون، بوسنیا، ہیٹی اور سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں قیام امن کے لئے جو شاندار کردار ادا کیا ہے ہمیں اس پر فخر ہے اور خوشی ہے کہ دنیا ہماری خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔ پاکستان انسانیت کو دہشت گردی اور جنگوں کے عفریت سے نجات دلانے کے لئے اپنا کردار جاری رکھے گا۔
صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ ایک امن پسند ملک کی حیثیت سے پاکستان دنیا کے تمام ممالک اور بالخصوص اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہش مند ہے لیکن ہماری طرف سے امن کی اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ واضح کرتا ہوں کہ جذبہ ایمان سے سرشار پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کے مقدس فریضے کی ادائیگی کے لئے ہمہ وقت تیار اور مستعد ہیں کیونکہ اللہ تعالی کی تائید و نصرت پر ایمان ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ دشمن جان لے کہ عرض پاک کی طرف اٹھنے والی کوئی میلی آنکھ سلامت نہیں رہ سکے گی۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے ہم اپنے وسائل عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری ایٹمی صلاحیت کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جائے اور ان معاملات میں پاکستان پر تنقید بلا جواز ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور ہم اس مسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں، اس سلسلے میں پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔
اس سے قبل 23 مارچ كی صبح دن كا آغاز وفاقی دارالحكومت اسلام آباد میں 31 اور صوبائی دارالحكومتوں میں 21،21 توپوں كی سلامی سے ہوا، یوم پاكستان كے موقع مسلح افواج نے پاكستان كی فوجی طاقت اور قوت كا شاندار مظاہرہ كیا، مسلح افواج كی پریڈ میں پہلی بار بیلسٹك میزائل ''شاہین تھری'' كو بھی نمائش كے لیے پیش كیا گیا، پریڈ كے دوران فلائی پاسٹ میں ایئر فورس كے اواكس''ساب 2000 '' نے بھی حصہ لیا۔
مسلح افواج كی مشتركہ پریڈ كی تقریب میں صدر مملكت ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف كمیٹی جنرل راشد محمود، تینوں مسلح افواج كے سربراہان اور وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر وفاقی وزرا، غیر ملكی سفارت كار اور اعلیٰ عسكری و سول حكام مختلف سیاستدانوں اور عوام نے كثیرتعداد میں شركت كی۔
پریڈ كے مہمان خصوصی صدر مملكت ممنون حسین صدارتی بگھی میں پریڈ گراؤنڈ پہنچے جہاں وزیر اعظم اور تینوں مسلح افواج كے سربراہان نے ان كا استقبال كیا۔ تقریب كا باقاعدہ آغاز قومی ترانے سے كیا گیا جس كے بعد صدر ممنون حسین نے جیپ میں سوار ہوكر مسلح افواج كے دستوں كا معائنہ كیا۔ ان كے خطاب سے قبل پریڈ میں پاكستان كی فوجی قوت كا متاثر كن مظاہرہ كیا گیا، پاك فضائیہ كے طیاروں نے شاندار فلائی پاسٹ كیا، فلائی پاسٹ كی قیادت فضائیہ كے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان نے كی، فلائی پاسٹ میں ایف 16، جے ایف 17 اور میراج طیاروں كے علاوہ پاك بحریہ كے نگران طیاروں نے بھی شركت كی، مسلح افواج كے مختلف دستوں نے سلامی كے چبوترے كے سامنے پریڈ كی اور پاك فوج، فضائیہ، بحریہ، فرنٹیئر كور، رینجرز، پولیس، بوائز اسكاؤٹس اورگرلز گائیڈ كے دستوں نے شاندار مارچ پاسٹ كیا اور مہمانِ خصوصی كو سلامی پیش كی۔
پریڈ میں الخالد ٹینك، الضرار ٹینك اور میزائل دستوں نے بھی مہمان خصوصی كو سلامی پیش كی۔ مسلح افواج كی پروقار تقریب میں پاك فوج اور فضائیہ كے ایوی ایشن وِنگ كے ہیلی كاپٹروں اور جنگی جہازوں نے شاندار فلائی پاسٹ كا بھی مظاہرہ كیا۔ چینی ساختہ زیڈ ۔ 10، ایچ ایچ ۔ 1 كوبرا، پوما اور ایم آئی ۔ 17 ہیلی كاپٹرز نے بھی فلائی پاسٹ میں حصہ لیا۔ پاك فضائیہ كے شیردل فارمیشن نے حسب روابت شاندار فضائی كرتب دكھائے جب كہ ایف سولہ اور جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے بھی فضا میں بھرپور مہارت كا مظاہرہ كیا۔
وفاقی دارالحكومت میں مسلح افواج كی روایتی پریڈ كے موقع پر سخت سیكیورٹی انتظامات كیئے گئے تھے۔ اس موقع پر شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی دوپہر 3 بجے تك بند رہی۔
صدر ممنون حسین کا کہنا ہے کہ عرض پاک کی طرف اٹھنے والی کوئی میلی آنکھ سلامت نہیں رہ سکے گی۔
یوم پاکستان کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستانی قوم کے جری جوانوں کا حوصلہ اور آلات حرب کی نمائش پریڈ کی روح ہے جس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ افواج پاکستان پیشہ ورانہ اہلیت میں کسی سے کم نہیں اور دفاع وطن کے لئے ان کے جذبے پہاڑوں سے بھی بلند ہیں، یہ بانیان پاکستان کا آہنی عزم اورقوم کا بے مثال جذبہ تھا کہ جس کی قوت سے محض ایک قرارداد خیال سے حقیقت میں تبدیل ہوئی۔ مملکت خداداد پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور بے سرو سامانی کے عالم میں سفر شروع کرنے والا یہ ملک اقوام عالم میں اپنی حیثیت تسلیم کرانے میں کامیاب ہوا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دشمن کا خیال تھا کہ یہ نوزائیدہ ملک زیادہ عرصے تک نہ چل سکے گا لیکن دنیا نے دیکھا کہ آج ایک مسلمہ ایٹمی طاقت ہونے کے ساتھ ساتھ روایتی دفاع کے معاملے میں بھی خود انحصاری کی منازل طے کر چکا ہے جس سے خطے میں دفاعی توازن بھی قائم ہوا ہے اور ہمارے اس عزم کا بھی اعادہ ہوا ہے کہ عالمی امن و سلامتی کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمارا اسلحہ و سازو سامان صرف دفاعی سلامتی کے لئے ہے، ہم کبھی ہتھیاروں کی دوڑ میں شریک ہوئے اور نہ ہوں گے لیکن مادر وطن کے دفاع کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے مسلح افواج کی ہر ضرورت پوری کی جائے گی کیونکہ اس عہد میں جدید سازو سامان سے لیس اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے اعتبار سے مضبوط افواج اور بقا قوموں کی سلامتی کے لئے ناگزیر ہو چکی ہیں۔
صدر پاکستان نے مزید کہا کہ وطن عزیز کو دشمن کی جارحیت کا کئی بار سامنا کرنا پڑا جس کا ہمیشہ دندان شکن جواب دیا گیا لیکن آج دہشت گردی اور انتہا پسندی کی صورت میں ہمیں ایک نئے دشمن کا سامنا ہے جو ہماری سلامتی اور بقا ہی نہیں بلکہ ترقی کا راستہ بھی روک دینا چاہتا ہے لیکن پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے بے مثال قربانیاں دے کر اس محاذ پر شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جس کے نتیجے میں شمالی وزیرستان میں آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، یہ علاقہ بہت جلد دہشت گردوں سے پاک ہو جائے گا لیکن ہماری منزل پورے پاکستان سے بدامنی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ آپریشن ضرب عضب اس وقت تک جاری رہے گا جب تک آخری دہشت گرد کا صفایا نہیں ہو جاتا۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج کا دن ہمیں ان عظیم مقاصد کی یاد دلاتا ہے جن کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح اور دیگر قائدین نے یہ وطن حاصل کیا۔ آج ہمیں اس بات کا جائزہ بھی لینا ہے کہ وہ مقاصد کس حد تک پورے ہو سکے جن کے لئے پاکستان کا قیام عمل میں آیا تھا۔ ہمارے مسائل کی اہم وجہ میرٹ کی پامالی، نا انصافی، اقربا پروری اور قانون کے عدم احترام سمیت ایسی کئی دیگر معاشرتی برائیاں رہی ہیں جن کے سدباب کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جہالت کے خاتمے، تعلیم و تحقیق کے فروغ اور عوام کو سماجی انصاف کی فراہمی کے لئے بھی سنجیدگی سے کام کیا جا رہا ہے تاکہ ہماری نئی نسل دور جدید کے تقاضوں پر پوری اتر سکے اور ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچائیں جا سکیں۔ قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کے حصول اور وطن عزیز کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنانے کا یہی طریقہ ہے۔
صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ موجودہ حکومت قوم کو درپیش مسائل کا ادراک رکھتی ہے اور ان کے حل کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے جس کے نتیجے میں قومی ترقی اور خوشحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ وہ دن دور نہیں جب ہم صحیح معنوں میں ایک جمہوری طاقتور خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل میں کامیاب ہو جائیں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہم امن پسند قوم ہیں اور اس مقصد کے لئے ہم نے بہت قربانیاں دیں ہیں، افواج پاکستان نے اقوام متحدہ کی درخواست پر کانگو، سومالیہ، سیرا لیون، بوسنیا، ہیٹی اور سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں قیام امن کے لئے جو شاندار کردار ادا کیا ہے ہمیں اس پر فخر ہے اور خوشی ہے کہ دنیا ہماری خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔ پاکستان انسانیت کو دہشت گردی اور جنگوں کے عفریت سے نجات دلانے کے لئے اپنا کردار جاری رکھے گا۔
صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ ایک امن پسند ملک کی حیثیت سے پاکستان دنیا کے تمام ممالک اور بالخصوص اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہش مند ہے لیکن ہماری طرف سے امن کی اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ واضح کرتا ہوں کہ جذبہ ایمان سے سرشار پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کے مقدس فریضے کی ادائیگی کے لئے ہمہ وقت تیار اور مستعد ہیں کیونکہ اللہ تعالی کی تائید و نصرت پر ایمان ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ دشمن جان لے کہ عرض پاک کی طرف اٹھنے والی کوئی میلی آنکھ سلامت نہیں رہ سکے گی۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے ہم اپنے وسائل عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری ایٹمی صلاحیت کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جائے اور ان معاملات میں پاکستان پر تنقید بلا جواز ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور ہم اس مسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں، اس سلسلے میں پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔
اس سے قبل 23 مارچ كی صبح دن كا آغاز وفاقی دارالحكومت اسلام آباد میں 31 اور صوبائی دارالحكومتوں میں 21،21 توپوں كی سلامی سے ہوا، یوم پاكستان كے موقع مسلح افواج نے پاكستان كی فوجی طاقت اور قوت كا شاندار مظاہرہ كیا، مسلح افواج كی پریڈ میں پہلی بار بیلسٹك میزائل ''شاہین تھری'' كو بھی نمائش كے لیے پیش كیا گیا، پریڈ كے دوران فلائی پاسٹ میں ایئر فورس كے اواكس''ساب 2000 '' نے بھی حصہ لیا۔
مسلح افواج كی مشتركہ پریڈ كی تقریب میں صدر مملكت ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف كمیٹی جنرل راشد محمود، تینوں مسلح افواج كے سربراہان اور وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر وفاقی وزرا، غیر ملكی سفارت كار اور اعلیٰ عسكری و سول حكام مختلف سیاستدانوں اور عوام نے كثیرتعداد میں شركت كی۔
پریڈ كے مہمان خصوصی صدر مملكت ممنون حسین صدارتی بگھی میں پریڈ گراؤنڈ پہنچے جہاں وزیر اعظم اور تینوں مسلح افواج كے سربراہان نے ان كا استقبال كیا۔ تقریب كا باقاعدہ آغاز قومی ترانے سے كیا گیا جس كے بعد صدر ممنون حسین نے جیپ میں سوار ہوكر مسلح افواج كے دستوں كا معائنہ كیا۔ ان كے خطاب سے قبل پریڈ میں پاكستان كی فوجی قوت كا متاثر كن مظاہرہ كیا گیا، پاك فضائیہ كے طیاروں نے شاندار فلائی پاسٹ كیا، فلائی پاسٹ كی قیادت فضائیہ كے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان نے كی، فلائی پاسٹ میں ایف 16، جے ایف 17 اور میراج طیاروں كے علاوہ پاك بحریہ كے نگران طیاروں نے بھی شركت كی، مسلح افواج كے مختلف دستوں نے سلامی كے چبوترے كے سامنے پریڈ كی اور پاك فوج، فضائیہ، بحریہ، فرنٹیئر كور، رینجرز، پولیس، بوائز اسكاؤٹس اورگرلز گائیڈ كے دستوں نے شاندار مارچ پاسٹ كیا اور مہمانِ خصوصی كو سلامی پیش كی۔
پریڈ میں الخالد ٹینك، الضرار ٹینك اور میزائل دستوں نے بھی مہمان خصوصی كو سلامی پیش كی۔ مسلح افواج كی پروقار تقریب میں پاك فوج اور فضائیہ كے ایوی ایشن وِنگ كے ہیلی كاپٹروں اور جنگی جہازوں نے شاندار فلائی پاسٹ كا بھی مظاہرہ كیا۔ چینی ساختہ زیڈ ۔ 10، ایچ ایچ ۔ 1 كوبرا، پوما اور ایم آئی ۔ 17 ہیلی كاپٹرز نے بھی فلائی پاسٹ میں حصہ لیا۔ پاك فضائیہ كے شیردل فارمیشن نے حسب روابت شاندار فضائی كرتب دكھائے جب كہ ایف سولہ اور جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے بھی فضا میں بھرپور مہارت كا مظاہرہ كیا۔
وفاقی دارالحكومت میں مسلح افواج كی روایتی پریڈ كے موقع پر سخت سیكیورٹی انتظامات كیئے گئے تھے۔ اس موقع پر شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی دوپہر 3 بجے تك بند رہی۔