سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہی تقرریاں اور تبادلے کیے جائیں گے قائم علی شاہ
جمہوریت میں آئین میں رہ کر سب کو تنقید کاحق ہے، وزیر اعلیٰ سندھ
وزیر اعلٰی سندھ قائم علی شاہ کہتے ہیں کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہی تقرریاں اور تبادلے کیے جائیں گے۔
مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلٰی سندھ نے کہا کہ آج کے دن کا پیغام الگ ملک بنا کر ترقی کرنا ہے، قائداعظم کی قیادت میں بڑی قربانیوں کےبعدیہ ملک حاصل کیاگیا، قائداعظم کی تعلیمات کے تحت پر عمل کی کوشش کررہے ہیں، یہ ملک تمام مذاہب کے ماننے والوں کاہے، انسانی حقوق اورغریبوں کی زندگیاں بہتر کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔
وزیر اعلٰی سندھ نے کہا کہ پاکستان مضبوط ہاتھوں میں ہے، دہشت گردی کےخلاف آرمی چیف کی کوششوں کوسراہتےہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نےبہت سی قربانیاں دیں، دہشت گردوں کے خلاف جنگ کامیاب ہوگی، ہم سب کو پاکستان مضبوط کرنے کی جدوجہد کرنی ہے، مضبوط پاکستان کو اور بھی مضبوط بنائیں گے۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں آئین میں رہ کر سب کو تنقید کاحق ہے، امن وامان کا قیام ہمارافرض ہے، عدالتی فیصلے ان کے لیے سر آنکھوں پر ہیں،صوبائی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق تقرریاں اور تبادلے کرے گی۔ حکومت کو اس بات کا علم ہوتا ہے کہ کسے کہاں تعینات کرنا ہے، سرکاری عہدوں پر تقرریوں اور تعیناتیوں میں کبھی ہمارے فیصلے مانے جاتے ہیں کبھی نہیں۔ اگر غلط افسر تعینات کردیا جاتا ہے تو لوگ خود ہی حکومت کو برا بھلا کہتے ہیں۔
مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلٰی سندھ نے کہا کہ آج کے دن کا پیغام الگ ملک بنا کر ترقی کرنا ہے، قائداعظم کی قیادت میں بڑی قربانیوں کےبعدیہ ملک حاصل کیاگیا، قائداعظم کی تعلیمات کے تحت پر عمل کی کوشش کررہے ہیں، یہ ملک تمام مذاہب کے ماننے والوں کاہے، انسانی حقوق اورغریبوں کی زندگیاں بہتر کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔
وزیر اعلٰی سندھ نے کہا کہ پاکستان مضبوط ہاتھوں میں ہے، دہشت گردی کےخلاف آرمی چیف کی کوششوں کوسراہتےہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نےبہت سی قربانیاں دیں، دہشت گردوں کے خلاف جنگ کامیاب ہوگی، ہم سب کو پاکستان مضبوط کرنے کی جدوجہد کرنی ہے، مضبوط پاکستان کو اور بھی مضبوط بنائیں گے۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں آئین میں رہ کر سب کو تنقید کاحق ہے، امن وامان کا قیام ہمارافرض ہے، عدالتی فیصلے ان کے لیے سر آنکھوں پر ہیں،صوبائی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق تقرریاں اور تبادلے کرے گی۔ حکومت کو اس بات کا علم ہوتا ہے کہ کسے کہاں تعینات کرنا ہے، سرکاری عہدوں پر تقرریوں اور تعیناتیوں میں کبھی ہمارے فیصلے مانے جاتے ہیں کبھی نہیں۔ اگر غلط افسر تعینات کردیا جاتا ہے تو لوگ خود ہی حکومت کو برا بھلا کہتے ہیں۔