مشرف كو باہر بھجوانے سے ثابت ہوگيا كہ يہاں قانون پر طاقتور حكمرانی كررہے ہيں خورشید شاہ
قوم جانتی ہے كہ كس طرح ججوں كے ساتھ مك مكا كر كے ہماری قيادت كے خلاف فيصلے لكھوائے جاتے رہے، خورشید شاہ
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حكومت كی جانب سے پرويز مشرف كو باہر بھجوانے سے ثابت ہوگيا كہ يہاں قانون پر طاقتور حكمرانی كررہے ہيں لیکن كمزور كو پيسا جاتا ہے۔
قائد حزب اختلاف خورشيد شاہ کا کہنا تھا کہ حكومت كيسے كہہ سكتی كہ ملك ميں قانون سب كے لئے برابر ہے اور طاقتور اور كمزور كے لیے الگ الگ قانون نہيں ہے کیونکہ حكومت نے جس طرح پرويز مشرف كو باہر بھجوایا اس سے ثابت ہوگيا كہ يہاں قانون پر طاقتور حكمرانی كررہے ہيں لیکن كمزور كو پيسا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف كو باہر بھجوانے كے معاملے ميں حكومت عوام كو حقائق سے آگاہ كرنے كے بجائے ابھی تک حيلے بہانے سے کام لے رہی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا كہ كچھ حكومتی وزرا دھمكياں دے رہے ہیں کہ پی پی پی کے دور كا ريكارڈ كھول ديں گے لہذا انہیں كہتا ہوں كہ وہ بلا تاخير ہمارے خلاف ريكارڈ كھول ديں تاكہ دودھ كا دودھ اور پانی كا پانی ہو جائے،قوم جانتی ہے كہ كس طرح ججوں كے ساتھ مك مكا كر كے ہماری قيادت كے خلاف فيصلے لكھوائے جاتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزير اعظم نواز شريف كے وزرا كو چاہئے كہ تحمل اور بردباری سے كام ليں اور حزب اختلاف كی آواز كو ملكی مفاد ميں اہميت ديں تاكہ پارليمنٹ اور جمہوريت كے استحكام پر كوئی سواليہ نشان نہ اٹھے کیونکہ گريبانوں ميں ہاتھ ڈالنے كی سياست كا دور گزر چكا ہے۔
قائد حزب اختلاف نے كہاكہ موجودہ حكومت نے پرويز مشرف کو ملك سے باہر بھجوا ديا لیکن ہم نے اپنی بہتر حكمت عملی سے پرويز مشرف كو پر امن طريقے سے اقتدار سے الگ كر کے گھر بھجواديا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پرويز مشرف كے كيس ميں حكومت نے پہلے پہلوانی دكھائی اور پھر ايك چلتے پھرتے آدمی كو بيماری كے بہانے سے باہر بھجوا ديا ليكن ملک كا مفاد اس ميں ہے كہ كم از كم انصاف كے ميدان ميں شفاف اور شك و شبہ سے بالا اقدامات كئے جائيں تاكہ جمہوريت پر كوئی سواليہ نشان نہ اٹھے۔
قائد حزب اختلاف خورشيد شاہ کا کہنا تھا کہ حكومت كيسے كہہ سكتی كہ ملك ميں قانون سب كے لئے برابر ہے اور طاقتور اور كمزور كے لیے الگ الگ قانون نہيں ہے کیونکہ حكومت نے جس طرح پرويز مشرف كو باہر بھجوایا اس سے ثابت ہوگيا كہ يہاں قانون پر طاقتور حكمرانی كررہے ہيں لیکن كمزور كو پيسا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف كو باہر بھجوانے كے معاملے ميں حكومت عوام كو حقائق سے آگاہ كرنے كے بجائے ابھی تک حيلے بہانے سے کام لے رہی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا كہ كچھ حكومتی وزرا دھمكياں دے رہے ہیں کہ پی پی پی کے دور كا ريكارڈ كھول ديں گے لہذا انہیں كہتا ہوں كہ وہ بلا تاخير ہمارے خلاف ريكارڈ كھول ديں تاكہ دودھ كا دودھ اور پانی كا پانی ہو جائے،قوم جانتی ہے كہ كس طرح ججوں كے ساتھ مك مكا كر كے ہماری قيادت كے خلاف فيصلے لكھوائے جاتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزير اعظم نواز شريف كے وزرا كو چاہئے كہ تحمل اور بردباری سے كام ليں اور حزب اختلاف كی آواز كو ملكی مفاد ميں اہميت ديں تاكہ پارليمنٹ اور جمہوريت كے استحكام پر كوئی سواليہ نشان نہ اٹھے کیونکہ گريبانوں ميں ہاتھ ڈالنے كی سياست كا دور گزر چكا ہے۔
قائد حزب اختلاف نے كہاكہ موجودہ حكومت نے پرويز مشرف کو ملك سے باہر بھجوا ديا لیکن ہم نے اپنی بہتر حكمت عملی سے پرويز مشرف كو پر امن طريقے سے اقتدار سے الگ كر کے گھر بھجواديا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پرويز مشرف كے كيس ميں حكومت نے پہلے پہلوانی دكھائی اور پھر ايك چلتے پھرتے آدمی كو بيماری كے بہانے سے باہر بھجوا ديا ليكن ملک كا مفاد اس ميں ہے كہ كم از كم انصاف كے ميدان ميں شفاف اور شك و شبہ سے بالا اقدامات كئے جائيں تاكہ جمہوريت پر كوئی سواليہ نشان نہ اٹھے۔