جیل جاؤنگا نہ جدہ اب جیل جانے کی باری کسی اور کی ہے نواز شریف
پہلے ایٹمی دھماکے کیے تھے اب اقتدارملاتواقتصادی دھماک...
ن لیگ کے صدرنواز شریف نے کہا ہے کہ میں جیل جاؤں گا نہ ہی جدہ،اب جیل جانے کی باری کسی اورکی ہے،کراچی کے حالات دیکھ کرروناآتاہے،اتحادی اسلام آباد میں متحداورکراچی میں ایک دوسرے کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں، اگر آصف زرداری نے میثاق جمہوریت پرعمل کیاہوتاتوآج بھی ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوتے،ملک میں گالم گلوچ اورالزام کی سیاست ختم ہونی چاہیے،تعمیری سیاست پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔
مسلم لیگ (ن)کسی غیرجمہوری عمل کی حمایت کرے گی نہ ہی ملک اس کامتحمل ہوسکتاہے،سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ساتھ (ن)لیگ کاجومعاہدہ ہواہے اس کے نکات پرپہلے ہی ہم عمل کرچکے ہیں اورہم نیک نیتی کے ساتھ محبت کاپیغام لے کرآگے بڑھیںگے،جب پنجاب تقسیم کرنے کی بات کی جارہی تھی میں نے اسی وقت واضح کردیاتھاکہ سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول نہیں ۔
جمعرات کومقامی ہوٹل میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی اور(ن)لیگ کے مابین7نکاتی انتخابی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سیدجلال محمودشاہ،اقبال ظفرجھگڑا،سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنماسید شاہ محمدشاہ اورمیرامان اللہ خان تالپورنے بھی خطاب کیا۔نوازشریف نے کہاکہ گالم گلوچ اورتنقیدکی سیاست سے گریزکرناچاہیے، ہمیشہ ایشوزکی سیاست پربات ہونی چاہیے،
ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنا یا ٹی وی چینلز میں لڑنے سے عوام میں اس کے اثرات منفی پڑتے ہیں،پاکستان میں اچھے صحافی بھی ہیں جن کامقصد لوگوں کی صحیح رہنمائی کرناہے لیکن کون کس کے کہنے پر،کس کے خلاف اور کیوں کیچڑاچھال رہاہے سب لوگ جانتے ہیں،آج گروپ بندیاں ہیں،قوم منتشر ہے،ہمیں قوم کومتحدکرناہے، ماضی میں ہم نے اپنے ادوارمیں عمل کرکے دکھایاہے،
1991میں پانی کاتاریخی معاہدہ کیا،1997 میں تاریخی این ایف سی ایوارڈ منظورکیا،ان نکات پر بلوچستان سندھ اور ملک کے تمام لوگ ہمارے ساتھ موجود تھے،آج جب میںدونوں جماعتوںکے درمیان ہونے والے معاہدوں پردستخط کررہاتھاتوکوئی پریشانی نہیں تھی اس لیے کہ میرااپناایجنڈاہے،ہمارے زمانے میں وفاق اورصوبوںکے مابین تعلقات مثالی تھے،ہمارے ساتھ بلوچستان کے نواب اکبربگٹی،محمودخان اچکزئی اوردیگرلوگ بھی قومی سیاسی کرداراداکررہے تھے لیکن آج ہرطرف مفادات کی سیاست ہورہی ہے،
پاکستان ماضی میں طویل عرصے تک غیرآئینی اور غیرضروری اقدام کاشکاررہاہے جواب متحمل نہیں ہو سکتا،پاکستان کو آئین اور دستور کے مطابق چلنے دیاجاتا تو آج اس کی ترقی مثالی ہوتی۔نوازشریف نے کہا کہ آج پاکستان کوزخم لگے ہوئے ہیں،ہم نے ان مشکل حالات سے پاکستان کونکالناہے،کرپشن عروج پرہے، ملکی سلامتی دائوپرلگی ہوئی ہے،بلوچستان جل رہاہے،حکمران اتحادی اسلام آبادمیں تومتحدہیں لیکن کراچی میں جنگ لڑرہے ہیں،
چیف جسٹس خودکہہ چکے کہ کراچی میں مختلف جماعتیں عسکری ونگ رکھتی ہیں اوران میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے 100، 100 افرا دکوقتل کیاہے،ان افراد اور جماعتوں کے نام آپ جانتے ہیں، حکومت عوام کوتحفظ فراہم کرنے میں کلی طورپرناکام ہوچکی ہے،بتایا جاتا ہے کہ یہاں پرپولیس میں بھرتیاں اوردیگرملازمتیں بھی میرٹ کاقتل کرکے ذاتی سفارش پردی جارہی ہیں،جب ملازمتیں اوربھرتیاں سفارش پر ہوںگی توانصاف کیسے ہوگا،پنجاب میں آج بھی انصاف اورمیرٹ قائم ہے۔انھوں نے کہاکہ ہم نے ججزکی بحالی کیلیے لانگ مارچ کیا۔
مشرف دورکے سابق وفاقی وزیرپانی وبجلی لیاقت جتوئی کی رہائش گاہ پربات چیت کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ میرے جیل اورجدہ دیکھنے کے خواب دیکھنے والے خواب دیکھناچھوڑ دیں،سندھ میں مسلم لیگ(ن)سیاسی ضرورت بن کرابھررہی ہے،زرداری صاحب سے سندھ کارڈ کاکریڈٹ کم یاختم ہوچکاہے۔حمیدہ کھوڑو،شفیق کھوسو،سردار حسنین چانڈیو ، کھیل داس کوہستانی سمیت دیگر نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کااعلان بھی کیا۔اس موقع پرمیڈیاکے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ آئندہ انتخابات ہم طاقت کے بل بوتے پر اپنے پائوں پرکھڑے ہوکرلڑیں گے اورنتیجہ آنے کے بعدیہ فیصلہ کریں گے کہ کس کے ساتھ اتحادکیاجائے،
میڈیاسندھ میں متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ اتحادکے سوال نہ پوچھے توبہتر ہوگا،ہم پرمقدمات کے خواب دیکھنے والے خوش رہیں اوراب اس قوم کی جان چھوڑدیں،آئندہ انتخابات میں واضح ہوجائے گاکہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا،زرداری صاحب کے سندھ کارڈکاکریڈٹ کم یا ختم ہوچکاہے ،اس لیے اب سندھ میں لوگوں کو نئی چوائس کاموقع مل گیاہے،سندھ میں ایک پارٹی کی حکمرانی کے بجائے سیاسی جماعتوں کامقابلہ ہوگا ۔ قبل ازیں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمودنے کہا کہ ماضی میں صوبوں کے ساتھ زیادتی ہوتی رہی جس کی وجہ سے آج ملک مختلف مسائل سے دوچار ہے،
2002میں بلدیاتی نظام کے نام پرصوبوں اورشہروں پرقبضہ اوراضلاع کوتقسیم کرنے کی سازش کی گئی، اس کے علاوہ صوبائی خودمختاری پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔وہ جمعرات کو مقامی ہوٹل میں مسلم لیگ (ن) اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مابین 7 نکاتی انتخابی ایجنڈے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انھوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ غیر آئینی اور غیر دستوری عمل کی مخالفت کی ہے اور اپنی جدوجہد آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔
بعدازاں مسلم لیگ (ن) اورسندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مابین7 نکاتی انتخابی ایجنڈے پر دستخط کیے گئے۔یہ دستخط(ن)لیگ کے سربراہ نوازشریف اور سندھ یونائیٹڈپارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ نے کیے۔معاہدے کی دستاویزکے مطابق دونوں جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئین اوردستور کے دائرے میں رہتے ہوئے صوبوں کوزیادہ سے زیادہ خود مختاری دی جائے گی ۔شق نمبر 2 میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ سندھ کی سرحدوں میں کسی بھی صورت میں ردوبدل کوتسلیم نہیںکیاجائے گا۔
نئے این ایف سی ایوارڈمیں صوبوں کوزیادہ سے زیادہ حقوق دیے جائیںگے۔پانی کے1991کے معاہدے پرعمل کیاجائے گا۔صوبے میں ہرطرح کی دہشت گردی،مذہبی فسادات،لسانی فسادات کاخاتمہ کرکے عوام کو تحفظ فراہم کیاجائے گا۔عوام کی مرضی اور ملک کی ضرورت کے مطابق آزاداورغیر جانبدارانہ خارجہ پالیسی بنائی جائے گی۔ملک میں کرپشن،بدعنوانی اوردیگرجرائم کے خلاف اقدام کیے جائیںگے۔دونوں جماعتوں نے اس بات کا عزم کیاہے کہ وہ ان نکات پرمتحد ہو کر کام کریں گی اور خیبر پختونخوا،بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں کے قوم پرستوں اورعوام دوست جمہوریت پسندرہنمائوں اورجماعتوں سے رابطے کیے جائیں گے ۔
بعدازاںنوازشریف مشرف کے دور حکومت کے صوبائی وزیر منظور پہنور کی رہائش گاہ پہنچے جہاں پر منظورپہنورنے بھی ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ صوبے میں امن و امان کی صورت حال انتہائی ناگفتہ بہ ہے،چند روز میں درجنوں افرادجاں بحق ہوچکے اورامن کا تقریباًخاتمہ ہوچکا، حکومت اور ادارے کہیں پرنظر نہیں آ رہے،عوام شدیدمایوسی اورمحرومیوںکا شکارہے،ان محرومیوں کے خاتمے کیلیے مسلم لیگ(ن)کومضبوط کیاجارہاہے،صوبے کی کئی اہم شخصیات(ن)لیگ میں پہلے بھی شامل ہوچکی ہیں اورآج بھی شامل ہوئی ہیں۔بعدازاں نوازشریف سندھ کا مختصردورہ مکمل کرکے لاہورروانہ ہوگئے۔
این این آئی کے مطابق نواز شریف نے کراچی ایئرپورٹ پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہم نے پہلے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کوایٹمی قوت بنایااوراب اللہ نے موقع دیاتواقتدارمیں آکرمعاشی دھماکاکرکے ملک کومعاشی بحران سے نکال کرمضبوط ومستحکم بنائیںگے،پاکستان میں موجودہوں،جدہ گیاتوعمرہ کیلیے جائوں گا اور اب جیل جانے کی باری کسی اور کی ہے،اپنے خلاف نیب کیسز کھولے جانے سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ غیرذمے دار لوگ میرے اورشہباز شریف کے خلاف افواہیں پھیلارہے ہیں،میرے خلاف اشتہاری مہم کون چلارہاہے اوریہ سب کچھ کس کے کہنے پرہورہا ہے، اسے آپ جانتے ہیں۔
نوازشریف نے کہاکہ فوج کے آنے کے بارے میں افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اورافسوس کی بات یہ ہے کہ میڈیا بھی اس بارے میں غیرذمے داری کا مظاہرہ کررہا ہے، ملک کسی غیرآئینی اقدام کامتحمل نہیں ہوسکتا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمدکے حوالے سے سوال پرنوازشریف نے کہاکہ شیخ رشیدکی کچھ باتیں بڑی اچھی ہوتی ہیں۔
مسلم لیگ (ن)کسی غیرجمہوری عمل کی حمایت کرے گی نہ ہی ملک اس کامتحمل ہوسکتاہے،سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ساتھ (ن)لیگ کاجومعاہدہ ہواہے اس کے نکات پرپہلے ہی ہم عمل کرچکے ہیں اورہم نیک نیتی کے ساتھ محبت کاپیغام لے کرآگے بڑھیںگے،جب پنجاب تقسیم کرنے کی بات کی جارہی تھی میں نے اسی وقت واضح کردیاتھاکہ سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول نہیں ۔
جمعرات کومقامی ہوٹل میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی اور(ن)لیگ کے مابین7نکاتی انتخابی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سیدجلال محمودشاہ،اقبال ظفرجھگڑا،سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنماسید شاہ محمدشاہ اورمیرامان اللہ خان تالپورنے بھی خطاب کیا۔نوازشریف نے کہاکہ گالم گلوچ اورتنقیدکی سیاست سے گریزکرناچاہیے، ہمیشہ ایشوزکی سیاست پربات ہونی چاہیے،
ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنا یا ٹی وی چینلز میں لڑنے سے عوام میں اس کے اثرات منفی پڑتے ہیں،پاکستان میں اچھے صحافی بھی ہیں جن کامقصد لوگوں کی صحیح رہنمائی کرناہے لیکن کون کس کے کہنے پر،کس کے خلاف اور کیوں کیچڑاچھال رہاہے سب لوگ جانتے ہیں،آج گروپ بندیاں ہیں،قوم منتشر ہے،ہمیں قوم کومتحدکرناہے، ماضی میں ہم نے اپنے ادوارمیں عمل کرکے دکھایاہے،
1991میں پانی کاتاریخی معاہدہ کیا،1997 میں تاریخی این ایف سی ایوارڈ منظورکیا،ان نکات پر بلوچستان سندھ اور ملک کے تمام لوگ ہمارے ساتھ موجود تھے،آج جب میںدونوں جماعتوںکے درمیان ہونے والے معاہدوں پردستخط کررہاتھاتوکوئی پریشانی نہیں تھی اس لیے کہ میرااپناایجنڈاہے،ہمارے زمانے میں وفاق اورصوبوںکے مابین تعلقات مثالی تھے،ہمارے ساتھ بلوچستان کے نواب اکبربگٹی،محمودخان اچکزئی اوردیگرلوگ بھی قومی سیاسی کرداراداکررہے تھے لیکن آج ہرطرف مفادات کی سیاست ہورہی ہے،
پاکستان ماضی میں طویل عرصے تک غیرآئینی اور غیرضروری اقدام کاشکاررہاہے جواب متحمل نہیں ہو سکتا،پاکستان کو آئین اور دستور کے مطابق چلنے دیاجاتا تو آج اس کی ترقی مثالی ہوتی۔نوازشریف نے کہا کہ آج پاکستان کوزخم لگے ہوئے ہیں،ہم نے ان مشکل حالات سے پاکستان کونکالناہے،کرپشن عروج پرہے، ملکی سلامتی دائوپرلگی ہوئی ہے،بلوچستان جل رہاہے،حکمران اتحادی اسلام آبادمیں تومتحدہیں لیکن کراچی میں جنگ لڑرہے ہیں،
چیف جسٹس خودکہہ چکے کہ کراچی میں مختلف جماعتیں عسکری ونگ رکھتی ہیں اوران میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے 100، 100 افرا دکوقتل کیاہے،ان افراد اور جماعتوں کے نام آپ جانتے ہیں، حکومت عوام کوتحفظ فراہم کرنے میں کلی طورپرناکام ہوچکی ہے،بتایا جاتا ہے کہ یہاں پرپولیس میں بھرتیاں اوردیگرملازمتیں بھی میرٹ کاقتل کرکے ذاتی سفارش پردی جارہی ہیں،جب ملازمتیں اوربھرتیاں سفارش پر ہوںگی توانصاف کیسے ہوگا،پنجاب میں آج بھی انصاف اورمیرٹ قائم ہے۔انھوں نے کہاکہ ہم نے ججزکی بحالی کیلیے لانگ مارچ کیا۔
مشرف دورکے سابق وفاقی وزیرپانی وبجلی لیاقت جتوئی کی رہائش گاہ پربات چیت کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ میرے جیل اورجدہ دیکھنے کے خواب دیکھنے والے خواب دیکھناچھوڑ دیں،سندھ میں مسلم لیگ(ن)سیاسی ضرورت بن کرابھررہی ہے،زرداری صاحب سے سندھ کارڈ کاکریڈٹ کم یاختم ہوچکاہے۔حمیدہ کھوڑو،شفیق کھوسو،سردار حسنین چانڈیو ، کھیل داس کوہستانی سمیت دیگر نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کااعلان بھی کیا۔اس موقع پرمیڈیاکے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ آئندہ انتخابات ہم طاقت کے بل بوتے پر اپنے پائوں پرکھڑے ہوکرلڑیں گے اورنتیجہ آنے کے بعدیہ فیصلہ کریں گے کہ کس کے ساتھ اتحادکیاجائے،
میڈیاسندھ میں متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ اتحادکے سوال نہ پوچھے توبہتر ہوگا،ہم پرمقدمات کے خواب دیکھنے والے خوش رہیں اوراب اس قوم کی جان چھوڑدیں،آئندہ انتخابات میں واضح ہوجائے گاکہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا،زرداری صاحب کے سندھ کارڈکاکریڈٹ کم یا ختم ہوچکاہے ،اس لیے اب سندھ میں لوگوں کو نئی چوائس کاموقع مل گیاہے،سندھ میں ایک پارٹی کی حکمرانی کے بجائے سیاسی جماعتوں کامقابلہ ہوگا ۔ قبل ازیں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمودنے کہا کہ ماضی میں صوبوں کے ساتھ زیادتی ہوتی رہی جس کی وجہ سے آج ملک مختلف مسائل سے دوچار ہے،
2002میں بلدیاتی نظام کے نام پرصوبوں اورشہروں پرقبضہ اوراضلاع کوتقسیم کرنے کی سازش کی گئی، اس کے علاوہ صوبائی خودمختاری پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔وہ جمعرات کو مقامی ہوٹل میں مسلم لیگ (ن) اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مابین 7 نکاتی انتخابی ایجنڈے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انھوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ غیر آئینی اور غیر دستوری عمل کی مخالفت کی ہے اور اپنی جدوجہد آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔
بعدازاں مسلم لیگ (ن) اورسندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مابین7 نکاتی انتخابی ایجنڈے پر دستخط کیے گئے۔یہ دستخط(ن)لیگ کے سربراہ نوازشریف اور سندھ یونائیٹڈپارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ نے کیے۔معاہدے کی دستاویزکے مطابق دونوں جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئین اوردستور کے دائرے میں رہتے ہوئے صوبوں کوزیادہ سے زیادہ خود مختاری دی جائے گی ۔شق نمبر 2 میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ سندھ کی سرحدوں میں کسی بھی صورت میں ردوبدل کوتسلیم نہیںکیاجائے گا۔
نئے این ایف سی ایوارڈمیں صوبوں کوزیادہ سے زیادہ حقوق دیے جائیںگے۔پانی کے1991کے معاہدے پرعمل کیاجائے گا۔صوبے میں ہرطرح کی دہشت گردی،مذہبی فسادات،لسانی فسادات کاخاتمہ کرکے عوام کو تحفظ فراہم کیاجائے گا۔عوام کی مرضی اور ملک کی ضرورت کے مطابق آزاداورغیر جانبدارانہ خارجہ پالیسی بنائی جائے گی۔ملک میں کرپشن،بدعنوانی اوردیگرجرائم کے خلاف اقدام کیے جائیںگے۔دونوں جماعتوں نے اس بات کا عزم کیاہے کہ وہ ان نکات پرمتحد ہو کر کام کریں گی اور خیبر پختونخوا،بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں کے قوم پرستوں اورعوام دوست جمہوریت پسندرہنمائوں اورجماعتوں سے رابطے کیے جائیں گے ۔
بعدازاںنوازشریف مشرف کے دور حکومت کے صوبائی وزیر منظور پہنور کی رہائش گاہ پہنچے جہاں پر منظورپہنورنے بھی ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ صوبے میں امن و امان کی صورت حال انتہائی ناگفتہ بہ ہے،چند روز میں درجنوں افرادجاں بحق ہوچکے اورامن کا تقریباًخاتمہ ہوچکا، حکومت اور ادارے کہیں پرنظر نہیں آ رہے،عوام شدیدمایوسی اورمحرومیوںکا شکارہے،ان محرومیوں کے خاتمے کیلیے مسلم لیگ(ن)کومضبوط کیاجارہاہے،صوبے کی کئی اہم شخصیات(ن)لیگ میں پہلے بھی شامل ہوچکی ہیں اورآج بھی شامل ہوئی ہیں۔بعدازاں نوازشریف سندھ کا مختصردورہ مکمل کرکے لاہورروانہ ہوگئے۔
این این آئی کے مطابق نواز شریف نے کراچی ایئرپورٹ پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہم نے پہلے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کوایٹمی قوت بنایااوراب اللہ نے موقع دیاتواقتدارمیں آکرمعاشی دھماکاکرکے ملک کومعاشی بحران سے نکال کرمضبوط ومستحکم بنائیںگے،پاکستان میں موجودہوں،جدہ گیاتوعمرہ کیلیے جائوں گا اور اب جیل جانے کی باری کسی اور کی ہے،اپنے خلاف نیب کیسز کھولے جانے سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ غیرذمے دار لوگ میرے اورشہباز شریف کے خلاف افواہیں پھیلارہے ہیں،میرے خلاف اشتہاری مہم کون چلارہاہے اوریہ سب کچھ کس کے کہنے پرہورہا ہے، اسے آپ جانتے ہیں۔
نوازشریف نے کہاکہ فوج کے آنے کے بارے میں افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اورافسوس کی بات یہ ہے کہ میڈیا بھی اس بارے میں غیرذمے داری کا مظاہرہ کررہا ہے، ملک کسی غیرآئینی اقدام کامتحمل نہیں ہوسکتا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمدکے حوالے سے سوال پرنوازشریف نے کہاکہ شیخ رشیدکی کچھ باتیں بڑی اچھی ہوتی ہیں۔