مصطفی ٰکمال نے حیدرآباد میں اپنی جماعت پاک سرزمین کے دفتر کا افتتاح کردیا

ہم ان کے پیروکار نہیں جنہوں نے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ٹارگٹ کلر بنادیا، مصطفیٰ کمال


ویب ڈیسک March 24, 2016
مصطفیٰ کمال حیدرآباد میں اپنی نئی سیاسی جماعت پاک سرزمین پارٹی کے زونل دفتر کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ فوٹو: فائل

مصطفی ٰکمال کا کہنا ہے کہ ہم ان کے پیروکار نہیں جنہوں نے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ٹارگٹ کلر بنادیا جب کہ یہ لوگ صرف لاشوں پر سیاست کرنا چاہتے ہیں کبھی مہاجر کارڈ تو کبھی صوبے کا نعرہ لگاتے ہیں۔

ایم کیو ایم کے منحرف رہنما مصطفیٰ کمال نے کراچی میں پارٹی آفس کھولنے کے بعد حیدرآباد کا رخ کیا، جہاں انہوں نے اپنی جماعت پاک سرزمین کے دفتر کا افتتاح کیا اس موقع پر انیس قائم خانی اور پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود ہیں۔

پارٹی دفتر کے افتتاح کے موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مصفطیٰ کمال کا کہنا تھا کہ حیدرآباد، کراچی، میرپورخاص، سکھرکبھی محب وطن لوگوں کے شہر تھے لیکن مہاجرنوجوانوں کو کس نے غلط راستے پرلگایا سب جانتے ہیں جب کہ ہم مہاجروں کا نام بدنام نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کسی جلسہ عام کا دن نہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے استقبال کیلیے لوگوں کی بڑی تعداد یہاں آئی جس سے ثابت ہوگیا کہ ہم ''را''کے ایجنٹ نہیں ہیں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 13 سال سے حکومت میں گورنر اور منسٹر ان لوگوں کے تھے لیکن اس کے باوجود کراچی کچرے کا ڈھیربن گیا اور 15 ہزار نوجوانوں نے اپنی زندگیاں قربان کردیں، حیدرآباد والوں کو یونی ورسٹی بنانی ہے تو بھیک مانگنی پڑتی ہے جب کہ دوسرے کے پیسوں سے یونیورسٹی بنوانا اور کریڈٹ اپنے سرلینے پر ان لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے والدین نے بھوک کاٹی لیکن بچوں کو تعلیم دلائی لیکن ہم ان کے پیروکار بنے رہے جنہوں نے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ٹارگٹ کلر بنادیا۔

پاک سرزمین پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہ لوگ لاشوں پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، کبھی مہاجر کارڈ، کبھی صوبے کا نعرہ لگاتے ہیں، رات میں گالی دیں صبح معافی مانگیں، تقریر میں نوجوانوں کو کہتے ہیں اسلحہ چلانے کی تربیت لو، اس شخص کو لاشیں اور اسیر کارکنان چاہیے جب کہ نوجوان جب پکڑے جاتے تو لاتعلقی کا اظہارکردیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے اپنے آپ کو برائی اور گناہ سے دور کیا کیوں کہ ہم انکے سامنے جی بھائی جی بھائی کرنیوالے لوگ نہیں تھے جب کہ ہم وقتی طورپر ناراض ہوکر گئے تھےنہ کوئی ذاتی مسئلہ تھا اور نہ ہمارا ارادہ تھا کہ ہم واپس آئیں اور یہ کریں مگر ہم نے فیصلہ کیا کہ مزید ایسی زندگی گزاری توگناہ کے مرتکب ہوتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ کمال نے اپنی نئی سیاسی جماعت کے نام کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں