مسلسل شکستیں سابق کرکٹرز نے ملکی کرکٹ سسٹم پر سوال اٹھا دیا

 کچھ ٹھیک نہیں کررہے،عالمی معیار میں10سال پیچھے رہ گئے، پورا ڈھانچہ تبدیل اور ٹیم کی تشکیل نو کرنی چاہیے،وسیم اکرم

 کچھ ٹھیک نہیں کررہے،عالمی معیار میں10سال پیچھے رہ گئے، پورا ڈھانچہ تبدیل اور ٹیم کی تشکیل نو کرنی چاہیے،وسیم اکرم۔ فوٹو: فائل

ورلڈ ٹوئنٹی20 میں پے در پے ناکامیوں کے بعد سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے پاکستانی کرکٹ سسٹم پر سوال اٹھا دیا۔

تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم نے کہاکہ کھیل کے تمام شعبوں میں ٹیم کی قلعی کھل گئی اور وہ اپنے حریفوں سے بہت پیچھے ہے، ہم کچھ بھی ٹھیک نہیں کر رہے، نیوزی لینڈ کے خلاف شرجیل خان کی بیٹنگ اور کسی حد تک محمد سمیع کی بولنگ قابل اطمینان تھی، اس کے سوا تمام شعبوں میں ہمارا بُرا حال رہا۔ انھوں نے کہا کہ موجود ٹیم پاکستان میں دستیاب بہترین پلیئرز پر مشتمل لیکن مشکل یہ ہے کہ ان میں سے بہت سے عالمی سطح کے کھلاڑی نہیں ہیں، میں اس کا ذمہ دار نظام کو ٹھہراؤں گا جو بہت ناقص ہے۔ وسیم اکرم نے کہاکہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کھیل میں 10 سال پیچھے رہ گئی کیونکہ ہم نے اپنا معیار بلند نہیں کیا، نیوزی لینڈ بھی کہیں آگے نکل گیا ہے، آپ غلطیاں دہراتے ہوئے مختلف نتیجے کی توقع نہیں کر سکتے۔


شاہد آفریدی کو فارم اور خراب حکمت عملی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انھوں نے ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں 49رنز بنائے لیکن اس کے بعد ایڈن گارڈن کی اسپن وکٹ پر چار فاسٹ بولرزکو کھلانے کے فیصلے کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، ان کی لیگ اسپن بولنگ کی کاٹ بھی کند ہوگئی ہے۔ سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا کہ ایک ایسا کھلاڑی جس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، کوئی نہیں جانتا کہ وہ کیسا پرفارم کرے گا اسے ٹیم کا کپتان بنایا ہوا ہے۔

ایسے میںاچھے کھیل کی کیسے توقع رکھی جا سکتی ہے۔ سابق پیسر شعیب اختر نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف جیتا ہوا میچ ہار گئی، شرجیل خان کی طرف سے فراہم کیے گئے اچھے آغاز کے بعد سرفرازاحمد کو بیٹنگ آرڈر میں اوپر نہ بھیج کر ناقص حکمت عملی کا ثبوت دیا گیا، بیٹنگ آرڈر غلط تھا اور ہم ٹی وی چینلز پر اس بارے میں چیخ چیخ کر تھک گئے ہیں،انھوں نے کہا کہ پاکستانی بیٹسمین تکنیکی اعتبار سے کمزور ہیں، ان میں سے کوئی بھی اچھے گراؤنڈ اسٹروکس نہیںکھیل رہا۔
Load Next Story