’را‘ کے ایجنٹ کی گرفتاری پر بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

پاکستان نے بھارتی مداخلت پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور مستقبل میں اس قسم کی کارروائیوں سے باز رہنے کا کہا۔

پاکستان نے بھارتی مداخلت پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور مستقبل میں اس قسم کی کارروائیوں سے باز رہنے کا کہا۔ فوٹو: فائل

بلوچستان سے 'را' کے ایجنٹ کی گرفتاری پر پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی حکام نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے بلوچستان سے 'را' کے ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق تفصیل پیش کی گئی اور پاکستان میں بھارتی مداخلت پر سخت احتجاج کیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کو ایک مراسلہ بھی فراہم کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے 'را' کی پاکستان کے مختلف شہروں میں کارروائییوں کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جائے گا، بھارت مستقبل میں اس قسم کی تخریبی کارروائیوں سے باز رہے۔



دوسری جانب بھارتی دفتر خارجہ سے جاری بیان میں بھارتی نیوی افسر کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیوی افسر نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں جب کہ گرفتارایجنٹ کے لئے پاکستان سے قونصلررسائی مانگ لی ہے۔



وزارت داخلہ نے بلوچستان سے پکڑے گئے بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے ایجنٹ اور بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر بھوشن یادیو سے تفتیش کی تفصیلات جاری کردی ہیں جس کے مطابق 'را' کا ایجنٹ بھوشن یادیو کے پاسپورٹ کے مطابق وہ 16 اپریل 1970 کو پیدا ہوا، اس کے باپ کا نام سدھیر یادیو جب کہ بھارتی نیوی میں اس کا نمبر41588 زیڈ ہے۔






'را' کے ایجنٹ نے حسین مبارک پٹیل کے نام سے اپنا پاسپورٹ بنا رکھا تھا جس پر ایران کا ویزہ لگا ہوا ہے۔ گرفتار بھارتی ایجنٹ 2013 سے 'را' کے لئے کام کررہا تھا اور بھارت کی جانب سے ایرانی پورٹ چاہ بہار میں تعینات تھا۔ بھوشن یادیو ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا اور اپنی اہلیہ اور 2 بچوں سمیت بلوچستان میں ہی قیام پذیرتھا، ایجنٹ مقامی افراد کو تخریب کاری کے لئے استعمال کرتا تھا جب کہ وہ بلوچستان اور کراچی کو علیحدہ کرنے کی سازش میں ملوث ہے۔



ذرائع کے مطابق بھوشن یادیو بلوچستان میں اللہ نذرگروپ کے لئے ٹریننگ کمانڈرکے طورپر کام کررہا تھا اور وہ تین مختلف ناموں مبارک حسین، حسن بلوچ اور امداداللہ کے ناموں سے کام کررہا تھا جب کہ بھوشن یادیو مختلف بلوچ دہشت گردوں کو لے کرافغانستان بھی جاتا رہا ہے۔



 
Load Next Story