وزیراعظم اور ایرانی صدر کی ملاقات مختلف شعبوں میں معاہدوں پر دستخط
دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لئے باڈر پر نئے تجارتی پوائنٹس کھولے جانے پر اتفاق
وزیراعظم نوازشریف سے ایران كے صدر حسن روحانی نے ملاقات کی جس میں دہشت گردی سمیت اقتصادی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی جب کہ مختلف شعبوں میں معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف اور ایرانی صدرحسن روحانی میں پہلے ون آن ون ملاقات ہوئی اور پھر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں دہشت گردی، اقتصادری تعاون بڑھانے سمیت اہم معاملات پر بات چیت کی گئی اور دونوں ملکوں نے علاقائی مسائل کے حل پر اتفاق کیا جب کہ پاکستان اورایران کے درمیان مختلف شعبوں میں معاہدوں پردست خط بھی کیے گئے، 5 سالہ اسٹریٹجک تجارتی معاہدے کے مطابق دوطرفہ تجارت کا حجم پانچ ارب ڈالر تک بڑھایا جائےگا جب کہ دونوں ملک تجارتی منڈیوں تک رسائی کو آسان بنائیں گے۔۔
بریدنگ اسپیس معاہدے کے مطابق پرائیوٹ سیکٹرمیں تجارت کے فروغ کیلئے مشترکہ چیمبر آف کامرس، اور جوائنٹ بزنس کونسل قائم کی جائےگی۔ فری ٹریڈ ایگرمنٹ پر عملدرآمد کے لئے دونوں ملک تاجروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کی پابند ہوں گی جب کہ دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لئے باڈر پر نئے تجارتی پوائنٹس کھولے جائیں گے تاہم یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے اتفاق سے کسی بھی وقت ختم کیا جاسکے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے ایرانی صدرکو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں اور توقع ہے ایرانی قوم صدر روحانی کی قیادت میں ترقی کرے گی اور دوطرفہ تعلقات مضبوط ترہوتے جائیں گے جس سے دونوں ممالک کےعوام کوفائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی، باہمی تعاون کو توانائی کے شعبے سمیت تمام شعبوں میں فروغ دیا جائے گا، پاکستان، ایران کے درمیان 2 سرحدی کراسنگ پوائنٹس بنائے جائینگے جب کہ سرحدی تعلقات سےعوامی، اقتصادی ،تجارتی روابط کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعظم نوازشریف نے جشن نوروز پرایرانی قوم کیلیے مبارک باد کا پیغام بھی دیا۔
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت کے ساتھ مسائل کے حل سمیت مختلف امورپربات چیت ہوئی، دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں جب کہ قدرتی وسائل کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دہشتگردی کے خلاف پر عزم ہیں اور دہشت گردی کے خلاف مل کر کوششیں کرنا ہیں جب کہ دونوں ملکوں کی سرحدیں محفوظ ہونے سے ہی ترقی ممکن ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی ہماری سلامتی ہے جب کہ پاکستان اور ایران تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلیے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل ایرانی صدرحسن روحانی منتخب ہونے کے بعد پاکستان کے پہلے دورے پر اسلام آباد پہنچے تو وزیراعظم نوازشریف نے نورخان ایئربیس پر ان کا خود استقبال کیا، ایرانی صدر کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی اور وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر معززمہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ایرانی كابینہ كے اراكین و دیگر اعلیٰ حكام اور تاجروں كا اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان كے ان کے ہمراہ ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف اور ایرانی صدرحسن روحانی میں پہلے ون آن ون ملاقات ہوئی اور پھر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں دہشت گردی، اقتصادری تعاون بڑھانے سمیت اہم معاملات پر بات چیت کی گئی اور دونوں ملکوں نے علاقائی مسائل کے حل پر اتفاق کیا جب کہ پاکستان اورایران کے درمیان مختلف شعبوں میں معاہدوں پردست خط بھی کیے گئے، 5 سالہ اسٹریٹجک تجارتی معاہدے کے مطابق دوطرفہ تجارت کا حجم پانچ ارب ڈالر تک بڑھایا جائےگا جب کہ دونوں ملک تجارتی منڈیوں تک رسائی کو آسان بنائیں گے۔۔
بریدنگ اسپیس معاہدے کے مطابق پرائیوٹ سیکٹرمیں تجارت کے فروغ کیلئے مشترکہ چیمبر آف کامرس، اور جوائنٹ بزنس کونسل قائم کی جائےگی۔ فری ٹریڈ ایگرمنٹ پر عملدرآمد کے لئے دونوں ملک تاجروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کی پابند ہوں گی جب کہ دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لئے باڈر پر نئے تجارتی پوائنٹس کھولے جائیں گے تاہم یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے اتفاق سے کسی بھی وقت ختم کیا جاسکے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے ایرانی صدرکو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں اور توقع ہے ایرانی قوم صدر روحانی کی قیادت میں ترقی کرے گی اور دوطرفہ تعلقات مضبوط ترہوتے جائیں گے جس سے دونوں ممالک کےعوام کوفائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی، باہمی تعاون کو توانائی کے شعبے سمیت تمام شعبوں میں فروغ دیا جائے گا، پاکستان، ایران کے درمیان 2 سرحدی کراسنگ پوائنٹس بنائے جائینگے جب کہ سرحدی تعلقات سےعوامی، اقتصادی ،تجارتی روابط کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعظم نوازشریف نے جشن نوروز پرایرانی قوم کیلیے مبارک باد کا پیغام بھی دیا۔
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت کے ساتھ مسائل کے حل سمیت مختلف امورپربات چیت ہوئی، دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں جب کہ قدرتی وسائل کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دہشتگردی کے خلاف پر عزم ہیں اور دہشت گردی کے خلاف مل کر کوششیں کرنا ہیں جب کہ دونوں ملکوں کی سرحدیں محفوظ ہونے سے ہی ترقی ممکن ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی ہماری سلامتی ہے جب کہ پاکستان اور ایران تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلیے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل ایرانی صدرحسن روحانی منتخب ہونے کے بعد پاکستان کے پہلے دورے پر اسلام آباد پہنچے تو وزیراعظم نوازشریف نے نورخان ایئربیس پر ان کا خود استقبال کیا، ایرانی صدر کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی اور وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر معززمہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ایرانی كابینہ كے اراكین و دیگر اعلیٰ حكام اور تاجروں كا اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان كے ان کے ہمراہ ہے۔