آئی ایم ایف نے پاکستان کو55 کروڑ ڈالر قرضے کی قسط جاری کرنیکی منظوری دیدی
منظوری واشنگٹن میں ایگزیکٹوبورڈاجلاس میں10ویں جائزے کی روشنی میں دی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹوبورڈنے پاکستان کو55 کروڑ20لاکھ ڈالرقرضے کی قسط جاری کرنیکی منظوری دیدی۔
وزارت خزانہ حکام نے بتایا کہ واشنگٹن میں ہونیوالے آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈکے اجلاس نے پاکستان کے10 ویں اقتصادی جائزہ کی روشنی میں اگلی قسط جاری کرنیکی منظوری دیدی جس سے حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے کارکردگی سے متعلق طریقہ کار اوراہداف میں ترامیم کیلیے کی جانیوالی درخواست کوبھی منظورکرلیاگیاہے اورپاکستان کو بعض کارکردگی سے متعلق اہداف کے عدم حصول سے استثنیٰ ملاہے اوروہ نئی مقررہ ڈیڈلائن کے مطابق پورے کرناہونگے۔
حکام نے بتایاپاکستان کویہ رقم جلدموصول ہوجائیگی جس کے بعدپاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی اضافہ ہوگا۔این این آئی کے مطابق دسویں جائزے کیلیے پاکستان اورآئی ایم ایف کے مذاکرات فروری 2016ء میں دبئی میں ہوئے تھے۔
وزیرخزانہ سینیٹرمحمداسحق ڈارنے ایک بیان میں آئی ایم ایف بورڈکی جانب سے اگلی قسط کی منظوری کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے اقتصادی اصلاحات کا جوعمل وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرقیادت شروع کیاگیاہے اس کی وجہ سے پاکستان میکرو اکنامک استحکام حاصل کرچکا ہے اوراقتصادی ترقی کی نئی راہ پرگامزن ہے۔انھوں نے کہاکہ انشا اللہ پاکستان آئی ایم ایف کے تحت تمام جائزے کامیابی سے مکمل کریگا۔
وزارت خزانہ حکام نے بتایا کہ واشنگٹن میں ہونیوالے آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈکے اجلاس نے پاکستان کے10 ویں اقتصادی جائزہ کی روشنی میں اگلی قسط جاری کرنیکی منظوری دیدی جس سے حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے کارکردگی سے متعلق طریقہ کار اوراہداف میں ترامیم کیلیے کی جانیوالی درخواست کوبھی منظورکرلیاگیاہے اورپاکستان کو بعض کارکردگی سے متعلق اہداف کے عدم حصول سے استثنیٰ ملاہے اوروہ نئی مقررہ ڈیڈلائن کے مطابق پورے کرناہونگے۔
حکام نے بتایاپاکستان کویہ رقم جلدموصول ہوجائیگی جس کے بعدپاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی اضافہ ہوگا۔این این آئی کے مطابق دسویں جائزے کیلیے پاکستان اورآئی ایم ایف کے مذاکرات فروری 2016ء میں دبئی میں ہوئے تھے۔
وزیرخزانہ سینیٹرمحمداسحق ڈارنے ایک بیان میں آئی ایم ایف بورڈکی جانب سے اگلی قسط کی منظوری کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے اقتصادی اصلاحات کا جوعمل وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرقیادت شروع کیاگیاہے اس کی وجہ سے پاکستان میکرو اکنامک استحکام حاصل کرچکا ہے اوراقتصادی ترقی کی نئی راہ پرگامزن ہے۔انھوں نے کہاکہ انشا اللہ پاکستان آئی ایم ایف کے تحت تمام جائزے کامیابی سے مکمل کریگا۔