شام امریکی کارروائی میں داعش کا نائب سربراہ ہلاک

شامی فورسز نے تاریخی پلیمرا کے مرکز پر قبضہ کر لیا، داعش پسپائی کا شکار


AFP March 26, 2016
شامی فورسز نے تاریخی پلیمرا کے مرکز پر قبضہ کر لیا، داعش پسپائی کا شکار۔ فوٹو: فائل

امریکی نشریاتی اداروں نے خبردی ہے کہ امریکی فوج کی جانب سے شام میں کی جانے والی ایک کارروائی میں داعش کے نائب سربراہ عبدالرحمن مصطفی القدولی ہلاک ہوگئے ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع کے ایک افسر نے بتایا کہ داعش کے نائب سربراہ کو رواں ماہ کی جانے والی ایک کارروائی میں ہلاک کیا گیا ہے جو حاجی امام کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ امریکی حکام نے القدولی کے سر کی قیمت 70 لاکھ ڈالر مقرر کر رکھی ہے۔ دریں اثناشامی فوج نے ایک کارروائی کرتے ہوئے تاریخی شہر پلمیرا کے مرکزی قلعے پر دوبارہ سے قبضہ کر لیا ہے۔ داعش نے ایک برس قبل اس علاقے سے شامی فوج کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔ اس کارروائی میں داعش کو بہت سے نقصانات بھی اٹھانے پڑے ہیں۔ترک فضائیہ نے شام کے شمالی علاقے میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں 24 باغی ہلاک ہوگئے۔

ترکی کے ایف 16 اور ایف 4 جنگی طیاروں نے بمباری میں کرد باغیوں کے متعدد اسلحہ ڈپو تباہ کردیے۔ علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکا اور روس اس بات پر متفق ہیں کہ شام کا نیا آئین اگست تک تیار کر لیا جائے۔ اس بات کا اعلان جمعرات کی شب امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ماسکو میں روسی کے صدر سے ملاقات کے بعد کیا۔ انھوں نے بتایا کہ دونوں ملک اس بات پر متفق ہیں کہ شام میں سیاسی حکومت کی منتقلی کیلیے روس کی حکومت اور باغیوں کے مابین مذاکرات کا عمل تیز کیا جائے۔ شام سے روسی افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد امریکی وزیر خارجہ ماسکو کے دس روزہ دورے پر ہیں۔

اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں جان کیری نے کہا کہ ہم نے عبوری سیاسی حکومت اور آئین کے مسودے کی تیاری کیلیے اپنے اہداف مقرر کر لیے ہیں اور ہم اسے اگست تک مکمل کر لیں گے۔ مسٹر کیری نے یہ نہیں بتایا کہ روسی حکام سے بات چیت کے دوران شام کے صدر بشار الاسد کے مسقبل پر بات ہوئی یا نہیں۔ روسی وزیر دفاع مسٹر لاروف نے کہا کہ روس اور امریکا شام کی حکومت اور حزبِ اختلاف پر زور دیں گے کہ وہ جینوا میں براہ راست بات چیت کریں اور عبوری حکومت کے خدوخال کے بارے میں آگے بڑھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔