نیٹوسے ایئر اسپیس چارجز وصول نہ کرنے پر پی اے سی برہم
سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 20 روز میں واجبات کی وصولی کی رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت
قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے والے نیٹو طیارے سے ایئراسپیس چارجز وصول نہ کرنے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ بیس دن کے اندر اندر واجبات کی وصولی کے حوالے سے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جائے
۔کراچی ایئر پورٹ پرپبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ندیم افضل گوندل کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں سی اے اے اور پی آئی اے کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔پبلک اکاونٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ نیٹو طیارے ہماری فضائی حدود استعمال کر رہے ہیں تو ان سے واجبات وصول کئے جائیں۔ڈی جی سی اے اے کیپٹن ندیم یوسف زئی نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا کہ نیٹو طیارے کے ایئر اسپیس استعمال کرنے پر وزارت خارجہ اور دفاع کو خطوط لکھے گئے ہیں
تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا جس پر پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ایڈیشنل سیکریٹری ٹو دفاع ایئر وائس مارشل ارشد قدوس کو کہا ہے کہ بیس دن کے اندر اندر واجبات وصول کئے جائیں۔اکاونٹس کمیٹی کاکہنا تھا کہ ہماے طیارے یورپ یا امریکہ میں خراب ہوجائیں تو ہم پر جرمانے اور ہم پر پابندی لگانے کی دھمکی دی جاتی ہے تو کیوں نہ ہم نیٹو طیارے جو پاکستان کی حدود استعمال کر رہے ہیں
ان سے واجبات وصول کئے جائیں،پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ڈی جی سی اے اے اور پی آئی اے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائی جائے۔
۔کراچی ایئر پورٹ پرپبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ندیم افضل گوندل کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں سی اے اے اور پی آئی اے کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔پبلک اکاونٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ نیٹو طیارے ہماری فضائی حدود استعمال کر رہے ہیں تو ان سے واجبات وصول کئے جائیں۔ڈی جی سی اے اے کیپٹن ندیم یوسف زئی نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا کہ نیٹو طیارے کے ایئر اسپیس استعمال کرنے پر وزارت خارجہ اور دفاع کو خطوط لکھے گئے ہیں
تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا جس پر پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ایڈیشنل سیکریٹری ٹو دفاع ایئر وائس مارشل ارشد قدوس کو کہا ہے کہ بیس دن کے اندر اندر واجبات وصول کئے جائیں۔اکاونٹس کمیٹی کاکہنا تھا کہ ہماے طیارے یورپ یا امریکہ میں خراب ہوجائیں تو ہم پر جرمانے اور ہم پر پابندی لگانے کی دھمکی دی جاتی ہے تو کیوں نہ ہم نیٹو طیارے جو پاکستان کی حدود استعمال کر رہے ہیں
ان سے واجبات وصول کئے جائیں،پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ڈی جی سی اے اے اور پی آئی اے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائی جائے۔