برسبین میں24سالہ آسٹریلوی حکمرانی کی بنیادیں ہل گئیں
تیسرے دن کے اختتام تک میزبان سائیڈ نے 111 رنز بنائے۔
جنوبی افریقہ نے برسبین میں 24 سالہ آسٹریلوی حکمرانی کی بنیادیں ہلادیں، پہلی اننگز میں 450 رنز بنانے کے بعد تین وکٹیں اڑا کر کینگروز پر دبائو بڑھا دیا۔
تیسرے دن کے اختتام تک میزبان سائیڈ نے 111 رنز بنائے، ایڈ کوان 49 اور کپتان مائیکل کلارک 34 رنز پر ناٹ آئوٹ تھے، رکی پونٹنگ کو کھاتہ تک کھولنا نصیب نہیں ہوا، مورن مورکل نے 2 وکٹیں لیں، آسٹریلیا کو ابھی 339 رنز خسارے کا سامنا جبکہ 7 وکٹیں باقی ہیں۔ اس سے پہلے آل رائونڈر جیک کیلس نے147 اور ہاشم آملا نے 104 رنز بنائے، ابراہم ڈی ویلیئرز نے بھی 40 کی اننگز کھیلی، جیمز پیٹنسن نے 3 جبکہ بین ہلفنہاس، پیٹرسڈل اور ناتھن لیون نے دو،دو وکٹیں لیں۔ تفصیلات کے مطابق برسبین ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل بارش کی نذر ہونے کے باوجود مہمان ٹیم نے اپنی پوزیشن کو کافی مستحکم کرکے اس گرائونڈ پر 24 برس سے ناقابل شکست آسٹریلیا کو دبائو کا شکار کردیا، کینگروزکو گابا میں آخری شکست کا سامنا ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 1988 میں کرنا پڑا تھا۔
جنوبی افریقہ کے پہلی اننگز میں450رنز یہاں پر1986 میں انگلینڈ کی جانب سے بنائے گئے 456 رنز کے بعد سب سے بڑا مجموعہ ہے، آسٹریلیاکو پہلی اننگز کے ابتدائی 10 اوورز میں زوردار جھٹکا پہنچا جب تین بہترین بیٹسمین پویلین واپس لوٹ گئے، ڈیوڈ وارنر صرف 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، وہ اسٹین کی بال کو سیدھا سیکنڈ سلپ میں موجود جیک کیلس کے ہاتھوں میں تھما کر 4 رنز پر چلتے بنے، ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے روب کیونے 9 رنز بناکر مورن مورکل کی گیند پر دلچسپ انداز میں کیچ ہوئے، اسٹین نے اپنا پائوں فائن لیگ بائونڈری سے باہر جاتے دیکھ کر گیند کو اوپر اچھالا اور پھر پلیئنگ فیلڈ میں واپس پلٹ کر کیچ تھام لیا، مورکل کی ہی گیند پر پونٹنگ بغیر کوئی رن بنائے کیلس کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، اس طرح 40 رنز پر تین وکٹیں گرگئیں تاہم کوان اور کلارک نے 71 رنز کی شراکت سے مجموعے کو 111 تک پہنچایا۔
اس دوران پروٹیز کو کوان کی وکٹ بھی مل سکتی تھی تاہم مورکل کے فرنٹ فٹ فالٹ کی وجہ سے گیند کو نو قرار دے دیا گیا۔اس سے قبل جیک کیلس اور ہاشم آملا نے میزبان بولنگ اٹیک کا عمدگی سے سامنا کرتے ہوئے سنچریاں جڑ کر ٹیم کا مجموعہ 450 تک پہنچایا، دونوں کے درمیان تیسری وکٹ کیلیے 165 رنز کی شراکت ہوئی آملا 104 رنز پر سڈل کی گیند پر مشکوک ایل بی ڈبلیوقرار پائے، یہ ان کی مجموعی طور پر 17ویں اور آسٹریلیا کے خلاف چوتھی اننگز میں تیسری تھری فیگر اننگز تھی۔ کیلس لنچ کے فوری بعد پیٹنسن کی گیند پر آئوٹ ہوئے، گلی میں موجود کیونے نے اچھل کر دونوں ہاتھوں سے کیچ تھاما، کیلس44 ویں ٹیسٹ سنچری سے آل ٹائم سنچری میکرز کی فہرست میں ٹنڈولکر کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔
تیسرے دن کے اختتام تک میزبان سائیڈ نے 111 رنز بنائے، ایڈ کوان 49 اور کپتان مائیکل کلارک 34 رنز پر ناٹ آئوٹ تھے، رکی پونٹنگ کو کھاتہ تک کھولنا نصیب نہیں ہوا، مورن مورکل نے 2 وکٹیں لیں، آسٹریلیا کو ابھی 339 رنز خسارے کا سامنا جبکہ 7 وکٹیں باقی ہیں۔ اس سے پہلے آل رائونڈر جیک کیلس نے147 اور ہاشم آملا نے 104 رنز بنائے، ابراہم ڈی ویلیئرز نے بھی 40 کی اننگز کھیلی، جیمز پیٹنسن نے 3 جبکہ بین ہلفنہاس، پیٹرسڈل اور ناتھن لیون نے دو،دو وکٹیں لیں۔ تفصیلات کے مطابق برسبین ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل بارش کی نذر ہونے کے باوجود مہمان ٹیم نے اپنی پوزیشن کو کافی مستحکم کرکے اس گرائونڈ پر 24 برس سے ناقابل شکست آسٹریلیا کو دبائو کا شکار کردیا، کینگروزکو گابا میں آخری شکست کا سامنا ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 1988 میں کرنا پڑا تھا۔
جنوبی افریقہ کے پہلی اننگز میں450رنز یہاں پر1986 میں انگلینڈ کی جانب سے بنائے گئے 456 رنز کے بعد سب سے بڑا مجموعہ ہے، آسٹریلیاکو پہلی اننگز کے ابتدائی 10 اوورز میں زوردار جھٹکا پہنچا جب تین بہترین بیٹسمین پویلین واپس لوٹ گئے، ڈیوڈ وارنر صرف 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، وہ اسٹین کی بال کو سیدھا سیکنڈ سلپ میں موجود جیک کیلس کے ہاتھوں میں تھما کر 4 رنز پر چلتے بنے، ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے روب کیونے 9 رنز بناکر مورن مورکل کی گیند پر دلچسپ انداز میں کیچ ہوئے، اسٹین نے اپنا پائوں فائن لیگ بائونڈری سے باہر جاتے دیکھ کر گیند کو اوپر اچھالا اور پھر پلیئنگ فیلڈ میں واپس پلٹ کر کیچ تھام لیا، مورکل کی ہی گیند پر پونٹنگ بغیر کوئی رن بنائے کیلس کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، اس طرح 40 رنز پر تین وکٹیں گرگئیں تاہم کوان اور کلارک نے 71 رنز کی شراکت سے مجموعے کو 111 تک پہنچایا۔
اس دوران پروٹیز کو کوان کی وکٹ بھی مل سکتی تھی تاہم مورکل کے فرنٹ فٹ فالٹ کی وجہ سے گیند کو نو قرار دے دیا گیا۔اس سے قبل جیک کیلس اور ہاشم آملا نے میزبان بولنگ اٹیک کا عمدگی سے سامنا کرتے ہوئے سنچریاں جڑ کر ٹیم کا مجموعہ 450 تک پہنچایا، دونوں کے درمیان تیسری وکٹ کیلیے 165 رنز کی شراکت ہوئی آملا 104 رنز پر سڈل کی گیند پر مشکوک ایل بی ڈبلیوقرار پائے، یہ ان کی مجموعی طور پر 17ویں اور آسٹریلیا کے خلاف چوتھی اننگز میں تیسری تھری فیگر اننگز تھی۔ کیلس لنچ کے فوری بعد پیٹنسن کی گیند پر آئوٹ ہوئے، گلی میں موجود کیونے نے اچھل کر دونوں ہاتھوں سے کیچ تھاما، کیلس44 ویں ٹیسٹ سنچری سے آل ٹائم سنچری میکرز کی فہرست میں ٹنڈولکر کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔