کراچی میں ایک مرتبہ پھر قیامت خیز گرمی کا خدشہ
ہیٹ ویو سے متاثرہ لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلیے طبی عملے کو تربیت دی جائے، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کا محکمہ صحت کوخط
ISLAMABAD:
کراچی میں رواں برس بھی گزشتہ برس جیسی شدید گرمی پڑنے کا امکان ہے لیکن محکمہ صحت نے طبی عملے کو اس سلسلے میں کوئی تربیت ہی نہیں دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی کی جانب سے صوبائی محکمہ صحت کو باضابطہ خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہر میں مئی کے مہینے میں گرم ہوائیں چلنے کے امکانات ہیں لیکن ہیٹ ویو کے دوران لوگوں کو بچانے کے لیے طبی عملے کو تربیت ہی فراہم نہیں کی گئی۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مئی سے قبل عملے کی تربیت ہر حال میں مکمل کی جائے، فوری طور پر ہر ضلع میں کم ازکم 50 افسران کو تربیت دی جائے اور متعلقہ حکام کو کراچی میں ہیٹ ویو سے قبل اقدامات اور ایکشن پلان سے بھی آگاہ کیاجائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جون میں کراچی میں پڑنے والی شدید گرمی سے ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
کراچی میں رواں برس بھی گزشتہ برس جیسی شدید گرمی پڑنے کا امکان ہے لیکن محکمہ صحت نے طبی عملے کو اس سلسلے میں کوئی تربیت ہی نہیں دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی کی جانب سے صوبائی محکمہ صحت کو باضابطہ خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہر میں مئی کے مہینے میں گرم ہوائیں چلنے کے امکانات ہیں لیکن ہیٹ ویو کے دوران لوگوں کو بچانے کے لیے طبی عملے کو تربیت ہی فراہم نہیں کی گئی۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مئی سے قبل عملے کی تربیت ہر حال میں مکمل کی جائے، فوری طور پر ہر ضلع میں کم ازکم 50 افسران کو تربیت دی جائے اور متعلقہ حکام کو کراچی میں ہیٹ ویو سے قبل اقدامات اور ایکشن پلان سے بھی آگاہ کیاجائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جون میں کراچی میں پڑنے والی شدید گرمی سے ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔