دنیا بھر میں آج تھیٹر کا عالمی دن منایا جائے گا
سنجیدہ تھیٹر کے حوالے سے شیما کرمانی، ثانیہ سعید اور انور مقصود کی کوششوں کا بھی سراہا جانا چاہیے
دنیا بھر میں آج مارچ کو تھیٹر کا عالمی دن منایا جائے گا 1961 میں دنیا بھر میں تھیٹر کا عالمی دن منانے کا آغاز ہوا تھا، برطانیہ، امریکا، بھارت اور دیگر ممالک میں آج بھی تھیٹر کو پسند کرنے والے بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں۔
دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والے متعدد فنکاروں نے تھیٹر سے ہی شہرت حاصل کی،پاکستان میں تھیٹر کے معیار کو بہتر بنانے پر کبھی توجہ نہیں دی گئی، ایک دور تھا جب لاہور میں تھیٹر سب سے زیادہ مقبول تھا لیکن چند سال سے لاہور کا تھیٹر بھی ذو معنی مکالموں ،رقص کی وجہ سے اپنی افادیت کھو بیٹھا جس کے بعد تھیٹر سے وابستہ بہت سے سنجیدہ افراد نے علیحدگی اختیار کرلی،یہی صورت حال آج کراچی کے تھیٹر کی ہے 1976 سے 1990 تک کراچی میں پیش کیے جانے والے کمرشل اسٹیج ڈراموں نے دنیا بھر میں زبردست شہرت حاصل کی وہ ڈرامے آج بھی یاد گار حیثت رکھتے ہیں جس کاکریڈٹ سید فرقان حیدر، عمر شریف، معین اختر (مرحوم) کو جاتا ہے ۔جب کہ سنجیدہ تھیٹر کے حوالے سے شیما کرمانی، ثانیہ سعید اور انور مقصود کی کوششوں کا بھی سراہا جانا چاہیے جنھوں نے تھیٹر کو ایک نیا روپ دیا۔
دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والے متعدد فنکاروں نے تھیٹر سے ہی شہرت حاصل کی،پاکستان میں تھیٹر کے معیار کو بہتر بنانے پر کبھی توجہ نہیں دی گئی، ایک دور تھا جب لاہور میں تھیٹر سب سے زیادہ مقبول تھا لیکن چند سال سے لاہور کا تھیٹر بھی ذو معنی مکالموں ،رقص کی وجہ سے اپنی افادیت کھو بیٹھا جس کے بعد تھیٹر سے وابستہ بہت سے سنجیدہ افراد نے علیحدگی اختیار کرلی،یہی صورت حال آج کراچی کے تھیٹر کی ہے 1976 سے 1990 تک کراچی میں پیش کیے جانے والے کمرشل اسٹیج ڈراموں نے دنیا بھر میں زبردست شہرت حاصل کی وہ ڈرامے آج بھی یاد گار حیثت رکھتے ہیں جس کاکریڈٹ سید فرقان حیدر، عمر شریف، معین اختر (مرحوم) کو جاتا ہے ۔جب کہ سنجیدہ تھیٹر کے حوالے سے شیما کرمانی، ثانیہ سعید اور انور مقصود کی کوششوں کا بھی سراہا جانا چاہیے جنھوں نے تھیٹر کو ایک نیا روپ دیا۔