وزارت مذہبی امور آب زم زم کیلیے وصول کی گئی رقم پی گئی
خدام موجود نہیں، پاکستان ہائوس کا عملہ تعاون نہیں کرتا،حاجی ممتاز تنولی کی روداد.
وزارت مذہبی امور نے حجاج کرام سے آب زم زم کی فراہمی کیلیے لاکھوں ریال وصول کیے لیکن حجاج کو آب زم زم فراہم نہیں کیا گیا۔
حجاج کو آب زم زم خریدنے کیلیے اضافی رقم خرچ کرنی پڑی حجاج نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آب زم زم کی مد میں حاجیوں سے وصول کی گئی رقم انھیں واپس کی جائے،فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد پاکستان واپس آنے والے حجاج کرام نے بتایا کہ وزارت مذہبی امور نے آب زم زم کی فراہمی کیلئے ان سے 22 ریال وصول کیے تھے۔
لیکن انھیں آب زم زم فراہم نہیں کیا گیا فریضہ حج کی ادائیگی سے واپس آنے والے حاجی ممتاز تنولی نے بتایا کہ جدہ اور مدینہ میں حاجیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ان کی رہنمائی کیلیے خدام موجود نہیں، پاکستان ہائوس کا عملہ حاجیوں سے تعاون نہیں کر رہا ہے اور ان کے مسائل کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے حجاج کرام کو آب زم زم خریدنے کیلیے اضافی رقم خرچ کرنی پڑی جبکہ سعودی عرب میں مخصوص کمپنیاں ہیں۔
جن کا آب زم زم حاجیوں کو اپنے ملک لے جانیکی اجازت ہوتی ہے ان کمپنیوں کا بہت بڑا نیٹ ورک جدہ اور مکہ میں موجود ہے امیگریشن کا عملہ مخصوص کمپنی کا آب زم زم ہی سیل کرتا ہے اور لے جانے کی اجازت دیتا ہے حجاج کرام کو مستند کمپنی کے آب زم زم کے کین نہ ملنے کی صورت میں اکثر یہ کین لیک بھی ہوجاتے ہیں، حاجیوں نے کہا کہ پاکستان سے نوے ہزار عازمین حج نے سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کیا ہے ان حجاج سے وزارت مذہبی امور نے آب زم زم کی فراہمی کے عوض لاکھوں ریال وصول کیے ہیں یہ رقم حاجیوں کو واپس دلائی جائے۔
حجاج کو آب زم زم خریدنے کیلیے اضافی رقم خرچ کرنی پڑی حجاج نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آب زم زم کی مد میں حاجیوں سے وصول کی گئی رقم انھیں واپس کی جائے،فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد پاکستان واپس آنے والے حجاج کرام نے بتایا کہ وزارت مذہبی امور نے آب زم زم کی فراہمی کیلئے ان سے 22 ریال وصول کیے تھے۔
لیکن انھیں آب زم زم فراہم نہیں کیا گیا فریضہ حج کی ادائیگی سے واپس آنے والے حاجی ممتاز تنولی نے بتایا کہ جدہ اور مدینہ میں حاجیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ان کی رہنمائی کیلیے خدام موجود نہیں، پاکستان ہائوس کا عملہ حاجیوں سے تعاون نہیں کر رہا ہے اور ان کے مسائل کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے حجاج کرام کو آب زم زم خریدنے کیلیے اضافی رقم خرچ کرنی پڑی جبکہ سعودی عرب میں مخصوص کمپنیاں ہیں۔
جن کا آب زم زم حاجیوں کو اپنے ملک لے جانیکی اجازت ہوتی ہے ان کمپنیوں کا بہت بڑا نیٹ ورک جدہ اور مکہ میں موجود ہے امیگریشن کا عملہ مخصوص کمپنی کا آب زم زم ہی سیل کرتا ہے اور لے جانے کی اجازت دیتا ہے حجاج کرام کو مستند کمپنی کے آب زم زم کے کین نہ ملنے کی صورت میں اکثر یہ کین لیک بھی ہوجاتے ہیں، حاجیوں نے کہا کہ پاکستان سے نوے ہزار عازمین حج نے سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کیا ہے ان حجاج سے وزارت مذہبی امور نے آب زم زم کی فراہمی کے عوض لاکھوں ریال وصول کیے ہیں یہ رقم حاجیوں کو واپس دلائی جائے۔