ہفتہ رفتہ نئی فصل میں تاخیر سے روئی کے بھاؤ برقرار

چینی حکام نے روئی کے ریزروزسے روئی کی فروخت کوامپورٹ کوٹے سے منسلک کرنے کافیصلہ کیاہے، ذرائع


Ehtisham Mufti March 28, 2016
چینی حکام نے روئی کے ریزروزسے روئی کی فروخت کوامپورٹ کوٹے سے منسلک کرنے کافیصلہ کیاہے، ذرائع فوٹو: فائل

چین کی جانب سے اپریل کے پہلے ہفتے میں اپنے کاٹن ریزروزسے روئی فروخت کرنے کی اطلاعات کے باعث گزشتہ ہفتے کے آخری کاروباری روزمندی کی لہرآنے سے ہفتے بھرکی تیزی برقرارنہ رہ سکی تاہم توقع ظاہرکی جارہی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران چین کی جانب سے اپنے کاٹن ریزروزسے روئی فروخت کرنے کے حوالے سے تفصیلی پالیسی سامنے آنے کے بعدہی روئی کی قیمتوں میں تیزی یامندی کاکوئی واضح رجحان متعین ہوسکے گا۔

تاہم پاکستان سے سوتی دھاگے کی برآمدات بہترہونے اورملک بھرکے بیشترکاٹن زونزمیں بارشوں کے باعث کپاس کی بوائی اورنئی فصل کی آمدمیں متوقع تاخیرکے باعث روئی کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرزفورم احسان الحق نے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ چین کے پاس اس وقت تقریباً 11ملین ٹن کے روئی کے ذخائرموجودہیں اوراطلاعات کے مطابق چین نے اپریل میں ان کی فروخت شروع کرنے کافیصلہ کیاہے۔

تاہم ذرائع کے مطابق چینی حکام نے روئی کے ریزروزسے روئی کی فروخت کوامپورٹ کوٹے سے منسلک کرنے کافیصلہ کیاہے جس کے تحت صرف ان خریدکنندگان کوہی ان ریزروزسے روئی خریدنے کی اجازت ہوگی جوبیرون ملک سے چینی پالیسی کے تحت روئی درآمدکریں گے۔انہوںنے بتایاکہ کاٹن ایئر 2012-13 اور2013-14 کے دوران چین کی جانب سے خریدے گئے ان ریزروز کامعیاربھی کچھ اتنا اچھا نہیں سمجھاجارہا۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان سے چین کوسوتی دھاگے کی برآمدمیں کافی بہتری دیکھی جارہی ہے اورایک رپورٹ کے مطابق فروری 2016 میںپاکستان سے چین کو30ہزار 130ٹن سوتی دھاگہ برآمدکیاگیاہے جبکہ بھارت کی جانب سے ان عرصے کے دوران 31ہزار60ٹن سوتی دھاگہ برآمدکیاگیاہے اورتوقع ظاہرکی جارہی ہے کہ آئندہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان سے چین کوسوتی دھاگے کی برآمدات میں مزیدبہتری دیکھی جائے گی۔

انہوں نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضرڈلیوری روئی کے سودے 0.10سینٹ فی پاؤنڈمندی کے بعد 66.30 سینٹ فی پاؤنڈتک گرگئے ہیں جبکہ مئی ڈلیوری روئی کے سودے 0.56سینٹ فی پاؤنڈاضافے کے بعد 57.72 سینٹ فی پاؤنڈتک مستحکم رہے جبکہ بھارت اورچین میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتیں معمولی تیزی مندی کے ساتھ بالترتیب 32ہزار 354 روپے فی کینڈی اور10ہزار875یوآن فی ٹن رہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ بغیرکسی تیزی مندی کے 5ہزار300فی من تک جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی روئی کی قیمتیں بھی بغیرکسی تیزی مندی کے 5ہزار 500 روپے فی من تک مستحکم رہیں۔ احسان الحق نے بتایاکہ لاہورہائی کورٹ کی جانب سے پنجاب کے کاٹن زونزخاص طورپررحیم یارخان اوربہاولپورمیں نئی شوگرملزکے قیام یاان کی پیداواری صلاحیت میں اضافے پرپابندی عائد کیے جانے کے باوجودرحیم یارخان سے بہاولپورمیں بڑی تیزی سے نئی شوگرملوںکاقیام عمل میں لایاجارہاہے۔

جس سے پاکستان بھر میںسب سے زیادہ کپاس پیداکرنے والے کاٹن زونزمیں نہ صرف کپاس کی کاشت میں غیرمعمولی کمی واقع ہورہی ہے بلکہ گنے کی بڑھتی ہوئی کاشت کے باعث پیداہونے والی ماحولیاتی آلودگی سے کپاس کی فصل پروائرس کے حملے میں بھی اضافہ ہونے سے کپاس کی فی ایکڑپیداواراورکپاس کے معیارمیں غیرمعمولی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ 2سال قبل سندھ پنجاب بارڈرکوٹ سبزل کے نزدیک بھی دوشوگرملزکاقیام عمل میں لایاگیاتھاجبکہ گزشتہ برس چنی گوٹھ ضلع بہاولپورمیں ایک نئی شوگرمل لگائی گئی جبکہ اطلاعات کے مطابق ضلع رحیم یارخان میں مزیدتین نئی شوگر ملز کا قیام عمل میںلایا جا رہا ہے جس سے پاکستان میں کپاس کی کاشت میں غیرمعمولی کمی واقع ہونے کے خدشات ظاہرکیے جارہے ہیں۔

انہوں نے مزیدبتایاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران رحیم یارخان میں فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے زیرانتظام کپاس کے تصدیق شدہ بیج کی پروموشن بارے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈی جی فیڈرل سیڈ ڈاکٹر شکیل احمد خان، ڈائریکٹر سی سی آر آئی ملتان ساجد احمد شاہ سمیت پاکستان بھر سے زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی فیڈرل سیڈنے بتایاکہ رواں سال پاکستان بھر میں کپاس کے تصدیق شدہ بیج کی کل ضرورت کا تقریباً 75 فیصد تصدیق شدہ بیج دستیاب ہوگا اس لیے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ کپاس کاصرف اورصرف تصدیق شدہ بیج استعمال کریں تاکہ کپاس کی فی ایکڑپیداوارمیں کمی واقع نہ ہوسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |