بنگلہ دیش نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ناکامی کا ملبہ آئی سی سی پر ڈال دیا
تسکین اور عرفات پر پابندی ورلڈ ٹی 20 میں ناکامی کی وجہ بنی، مشرفی مرتضیٰ
لاہور:
بنگلہ دیش نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں اپنی ناکامیوں کا ملبہ آئی سی سی پر ڈال دیا۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش اپنے ملک میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں رنر اپ رہا جس کی وجہ سے اس سے ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں بھی عمدہ کھیل کی توقع کی جارہی تھی، اس نے کوالیفائنگ اسٹیج پر نیدرلینڈز اور اومان کو شکست سے دوچار کیا اور گروپ لیڈر کے طور پر سپر 10 میں جگہ بنائی مگر اس دوران اس کے فاسٹ بولر تسکین احمد اور لیفٹ آرم اسپنرعرفات سنی کا بولنگ ایکشن مشکوک رپورٹ ہوگیا۔
دونوں کو چنئی میں موجود آئی سی سی کی منظور شدہ لیب میں بائیومکینکل ٹیسٹ دینا پڑا، اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان سے میچ میں حصہ لیا اور دو، دو وکٹیں بھی لیں مگر ٹیم ناکامی سے دوچار ہوئی تاہم اس کے بعد دونوں بولرز کو معطل کردیا گیا، بنگلہ دیش کو آسٹریلیا، بھارت اور پھر نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
تسکین پر سے پابندی ہٹوانے کیلیے بنگلہ دیشی بورڈ نے آئی سی سی میں اپیل بھی کی مگر مایوسی کا ہی سامنا کرنا پڑا۔ میگا ایونٹ سے خالی ہاتھ وطن واپس پہنچنے پر بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں ہمارے اخراج کی بڑی وجہ دو اہم بولرز پر پابندی تھی، پابندی سے قبل تسکین احمد کا اپنے گذشتہ 8 میچز میں اکانومی ریٹ دنیا بھر میں سب سے اچھا تھا، اس لیے ان کے بغیر کھیلنا ہمارے لیے دشوار ہوگیا، جس انداز میں وہ بولنگ کررہے تھے۔
اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنی پلاننگ بھی ان کے گرد ہی کی تھی، جب تسکین پر پابندی عائد ہوئی تو ہمیں اپنا پورا پلان نئے سرے سے ترتیب دیناپڑا، آسٹریلیا سے میچ سے قبل جب ان پر پابندی عائد ہوئی تو ہم کافی جذباتی ہوگئے تھے، ہم یہ مانتے ہیں کہ عرفات کے ایکشن میں مسئلہ ہے اور وہ خود بھی اس کو تسلیم کرتے ہیں مگر تسکین پر پابندی ہمارے لیے حیران کن ہے۔ مشرفی نے مزید کہا کہ ہم نے اس ٹورنامنٹ سے بہت کچھ سیکھا ہے، اگر ہم چھوٹی موٹی غلطیاں نہ کریں تو کسی کیلیے بھی ہمیں ہرانا آسان نہیں ہوگا۔
بنگلہ دیش نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں اپنی ناکامیوں کا ملبہ آئی سی سی پر ڈال دیا۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش اپنے ملک میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں رنر اپ رہا جس کی وجہ سے اس سے ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں بھی عمدہ کھیل کی توقع کی جارہی تھی، اس نے کوالیفائنگ اسٹیج پر نیدرلینڈز اور اومان کو شکست سے دوچار کیا اور گروپ لیڈر کے طور پر سپر 10 میں جگہ بنائی مگر اس دوران اس کے فاسٹ بولر تسکین احمد اور لیفٹ آرم اسپنرعرفات سنی کا بولنگ ایکشن مشکوک رپورٹ ہوگیا۔
دونوں کو چنئی میں موجود آئی سی سی کی منظور شدہ لیب میں بائیومکینکل ٹیسٹ دینا پڑا، اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان سے میچ میں حصہ لیا اور دو، دو وکٹیں بھی لیں مگر ٹیم ناکامی سے دوچار ہوئی تاہم اس کے بعد دونوں بولرز کو معطل کردیا گیا، بنگلہ دیش کو آسٹریلیا، بھارت اور پھر نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
تسکین پر سے پابندی ہٹوانے کیلیے بنگلہ دیشی بورڈ نے آئی سی سی میں اپیل بھی کی مگر مایوسی کا ہی سامنا کرنا پڑا۔ میگا ایونٹ سے خالی ہاتھ وطن واپس پہنچنے پر بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں ہمارے اخراج کی بڑی وجہ دو اہم بولرز پر پابندی تھی، پابندی سے قبل تسکین احمد کا اپنے گذشتہ 8 میچز میں اکانومی ریٹ دنیا بھر میں سب سے اچھا تھا، اس لیے ان کے بغیر کھیلنا ہمارے لیے دشوار ہوگیا، جس انداز میں وہ بولنگ کررہے تھے۔
اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنی پلاننگ بھی ان کے گرد ہی کی تھی، جب تسکین پر پابندی عائد ہوئی تو ہمیں اپنا پورا پلان نئے سرے سے ترتیب دیناپڑا، آسٹریلیا سے میچ سے قبل جب ان پر پابندی عائد ہوئی تو ہم کافی جذباتی ہوگئے تھے، ہم یہ مانتے ہیں کہ عرفات کے ایکشن میں مسئلہ ہے اور وہ خود بھی اس کو تسلیم کرتے ہیں مگر تسکین پر پابندی ہمارے لیے حیران کن ہے۔ مشرفی نے مزید کہا کہ ہم نے اس ٹورنامنٹ سے بہت کچھ سیکھا ہے، اگر ہم چھوٹی موٹی غلطیاں نہ کریں تو کسی کیلیے بھی ہمیں ہرانا آسان نہیں ہوگا۔