بچوں کی مسخ لاشیں دیکھ کرمائیں ہوش کھو بیٹھیں

اسپتالوں میں رقت انگیز مناظر، لواحقین کی چیخوں سے دل دہل گئے، ہرشخص غم میں اشکبار

اسپتالوں میں رقت انگیز مناظر، لواحقین کی چیخوں سے دل دہل گئے، ہرشخص غم میں اشکبار ۔ فوٹو : آئی این پی

HARIPUR:
گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکے میں ہلاک وزخمی ہونے والے سیکڑوں افراد میں معصوم بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں، جناح اسپتال اور شیخ زید اسپتال کی ایمرجنسیوں میں رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ مرنے اور زخمی ہونے والوں کی مائوں بہنوں، بھائیوں کی چینخوں نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔


لاشوں اور زخمیوں کی اتنی بڑی تعداد موجود تھی کہ خود ڈاکٹروں کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ بیک وقت کس طرح طبی امداد دیں۔ مائیں اپنے بچھڑنے والے بچوں کو تلاش کرتی رہیں بچوں کی لاشیں اس قدر مسخ ہو چکی تھیں کہ مائیں انھیں دیکھ کر اپنی سجھ بوجھ گنوا بیٹھیں اور اصرار کرتی رہیں کہ وہ اپنے بچوں اور شوہر کو زندہ گھر لے کر جائیں گی، لواحقین کی چینخیں اور سینہ کوبی سے پورا ماحول افسردہ ہو گیا۔

ڈھولن وال کی زینب نے بتایا کہ وہ اور اس کا شوہر 3 بچوں کو لے کر گلشن اقبال گئے تھے۔ میرے 2بیٹے زخمی ہیں جب کہ بیٹی اور شوہر لا پتہ ہیں، پتہ نہیں کہ وہ کس حالت میں ہیں۔ سیدن شاہ کی شہناز نامی خاتون جو کہ اسپتال کی سیڑھیوں میں بیٹھی رو رہی تھی نے بتایا کہ کئی عرصہ کے بعد اس کی اولاد ہوئی، آج ایسٹر تھا اس کا 8 سالہ بیٹا ساحل اپنے دوستوں کے ہمراہ سیر کرنے گیا جو واپس نہٰ آیا۔
Load Next Story