اسلامی فوجی اتحاد کا پہلا اجلاس 39آرمی چیفس کی شرکت

ریاض میں منعقدہ اجلاس میں سعودی عرب کی کوآرڈینیشن سینٹر کیلیے جگہ اور فنڈز کی پیشکش

اتحاد اقوام متحدہ کی قراردادوں اور تسلیم شدہ کنونشنز کی حدود کے اندر کام کریگا، جنرل العسیری فوٹو؛فائل

ISLAMABAD:
سعودی عرب کی قیادت میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے مسلمان ممالک پر مشتمل اسلامی عسکری اتحاد کا پہلا باضابطہ اجلاس ریاض میں ہوا جس میں 39 ممالک کے فوجی سربراہان نے شرکت کی۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاض میں ہونے والے اس اجلاس میں اتحاد میں شامل 39 ممالک کے فوجی سربراہان نے شرکت کی۔ سعودی بریگیڈیئر جنرل احمد العسیری نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بنیاد رکھنے کے مرحلے میں ہیں اس لئے کسی خاص معاملے پر تبادلہ خیال نہیں کیا گیا۔

جنرل احمد العسیری نے کہا کہ سعودی عرب نے نئے اتحاد کے کوآرڈینیشن سنٹر کیلئے جگہ اور فنڈز کی پیشکش کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اتحاد اقوام متحدہ کی قراردادوں اور تسلیم شدہ کنونشنز کی حدود میں رہ کر کام کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ فوجی سربراہان کی ملاقات سے مستقبل قریب میں رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی ملاقات کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اجلاس میں اتحاد کی ملٹری حکمت عملی کے نفاذ کے طریقہ کار، اتحاد کی نظریاتی بنیادوں کی تشکیل اور اس کے مالیاتی اور ابلاغی شعبہ جات کے قیام پر غور کیا گیا۔
Load Next Story