برسلز دھماکوں کی یادگارپرآنے والے افراد اور پولیس میں تصادم متعدد افراد زخمی

تصادم کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی اور 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔


ویب ڈیسک March 28, 2016
تصادم کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی اور 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ فوٹو: گارجین

برسلز دھماکوں کی یادگار پر جمع ہونے والے سیکڑوں مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جب کہ پولیس نے عوام کو ہٹانے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیلجئم کے دارالحکومت برسلز میں دھماکوں کی یادگار پر سیکڑوں افراد جمع ہوئے جنہیں ہٹانے کے لئے پولیس نے ان سے بات چیت کی تاہم بات نہ بننے پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوگیا جس کے بعد نوبت آنسو گیس کی شیلنگ تک جا پہنچی۔ مظاہرین میں بچوں اور خواتین سمیت مردوں کی بڑی تعداد شریک تھی جب کہ مظاہرین جنگجو تنظیم داعش کے خلاف بینر اٹھائے نازی ازم کے نعرے بلند کر رہے ہیں جس پر پولیس مشتعل ہوگئی جب کہ تصادم کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی اور 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

پولیس کمشنر ڈی کوننک کے مطابق مختلف فٹبال کلب کے تقریباً 340 غنڈے برسلز دھماکوں کی یادگار پر جمع ہوئے جنہوں نے لوگوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کی اور ہم ان سے واقف ہیں تاہم اس موقع پر آپریشن کرنا انتہائی مشکل تھا کیوں کہ دھماکوں کی یادگار پر کئی فیملیز کے ساتھ بچے بھی تھے۔

واضح رہے کہ 22 مارچ کو برسلز ایئرپورٹ اور میٹرو اسٹیشن پر دھماکوں کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں